سلسلہ نقشبندیہ کا درخشندہ ستارہ

 حیات طیبہ
محبوب سبحانی، سلطان الاولیاء، ولی ابن ولی، شہبازلامکانی ،عارف حقانی،امام ربانی مجددالف ثانی حضرت شیخ احمد فاروقی سرہندی (قدس اللہ سرہ )
ولادت باسعادت : (15 شوال المکرم 971 ھ بمطابق5 جون 1564 ء )
تاریخ وصال : (28 صفر 1034 ھ بمطابق 28 نومبر 1629 ء)
(قسط نمبر 1 )
حضرت شیخ احمد فاروقی سرہندی (قدس اللہ سرہ ) کا شجرہ نسب جلیل قدر صحابی آمیرالمومنین حضرت سیدنا عمر فاروق (رضی اللہ تعالیٰ عنہ ) سے 28 واسطوں (پشتوں ) سے جا ملتا ہے۔

مجدد پاک (قدس اللہ سرہ ) اپنے وقت کے اور اکبر بادشاہ کے دور میں ایک بڑے بزرگ ہستی گزری ہے ، خدا کے ان برگزیدہ اور محبوب بندوں مجدد پاک (قدس اللہ سرہ ) کا مرتبہ انوکھا اور بے مثال ہے۔ ہر ولی اپنے جگہ پر محترم ہے مگر جو مقام میرے مجدد پاک (قدس اللہ سرہ ) کا ہے وہ شاید و بائید۔۔ اگر ہندوستان کی سرزمین پر حضرت مجدد پاک (قدس اللہ سرہ ) نہ ہوتے تو میں برملا اس بات کا اعلان کرتا کہ شاید برصغیر میں آج مسلمان نہ ہوتے، یہ سب صدقہ ہے مجدد الف ثانی (قدس اللہ سرہ ) کا، کیونکہ اکبر بادشاہ نے تو اس اس وقت اپنا نیا دین دین الہی نافذ کیا تھا،

جب شہنشاہ آکبرکا الحاد حد سے تجاویز کرگیا اور اس نے نئی دین الہی کے نام سے ہندو مت اور اسلام کے اصولوں کو ملاکر ایک نیا مزھب نافذ کرنے کی کوشش کی تو اسی نازک دور میں شیخ احمد سرھندی (قدس اللہ سرہ ) زیر تربیت تھے۔اکبر کی وفات کے بعد جب جہانگیر تخت نشین ہوا تو اس کے دور حکومت میں شیخ احمد سرھندی نے اپنی اصلاحی کوششوں کا آغاز کیا، اور مسلم معاشرے میں اکبر کی متعارف کردہ تمام غیر اسلامی عقائد کے خاتمے کے لئے جد جہد کا آغاز کردیا۔ جبکہ اپ نے خود کو کبھی بھی سیاسی تنظیم فریق نہیں بنایا، انہوں نے جہانگیر کے درباری امارا کو خطوط لکھے، جو اکبر کے دربار میں بھی موجود تھے۔ اس موقعے پر شٰخ احمد سرھندی کے مخالفین نے اپنی سرگرمیاں تیز کردی اور انہوں نے شیخ احمد سرھندی کو ملحد کے روپ میں پیش کیا۔ اور جہانگیر کو ورغلا کر اسے شیخ احمد سرھندی (قدس اللہ سرہ ) کے خلاف کاروائی کرنے کے لئے اکسایا، جھانگیر نے شیخ احمد سرھندی کو قلعہ گوالیار میں (1619-- سے 1620٠ ء ) قید رکھا ۔ قید کے دوران انکی مثالی کردار اور تعلیمات سے دوسرے قیدیوں پر گہرہ اثر پڑا، اور انکی زندگی میں انقلاب پرپا ہوگیا۔ وہ سب پاکیزہ اور نیک زندگی گزارنے لگے۔ اور اپنے ساتھ بند (١٠٠) سے زائد قیدیوں سے اسلام قبول کروایا۔ شاعر مشرق ڈاکٹر علامہ اقبال نے اپنی افکار بال جبریل میں شیخ احمد سرھندی (قدس اللہ سرہ ) کو ہدیہ عقیدت پیش کیا ہے۔ بلاخیر جھانگیر صحیح حالات سے واقف ہوا تو اس نے شیخ احمد سرھندی کو رہا کردیا، اور ایئندہ اپنی دور حکومت میں شیخ احمد سرھندی کی احترام کرتا رہا۔اور اکثر شیخ احمد سرھندی کی نصیحتوں کو تسلیم کرتا , مجدد الف ثانی (قدس اللہ سرہ ) کے متعلق انے پیر و مرشد حضرت خواجہ باقی باللہ دھلوی (قدس اللہ سرہ ) فرماتے ہے کہ شیخ احمد فارقی وہ آفتاب ہے کہ جسکی روشنی میں باقی باللہ جیسے ہزاروں ستارے گم ہوگئےاور اس وقت روئے زمین پر مجدد الف ثانی جیسا انسان موجود نہیں۔

اپکی وصال 28 صفر 1034 ھ سرھند شریف میں ہوئی اپکا مزار پر انوار آج بھی مرجع خلائق ہے لوگ دور دور سے آکر فیوضات و برکات حاصل کرتے ہے۔

سرہند شریف (ہندوستان) اپکا آبائی وطن تھا جس وقت ہندوستان میں اسلامی سلطنت مغلیہ روبزاول ہوئی اسوقت پنجاب پر سکھوں کا قبضہ ہونے لگا،انہوں یہاں کےمسلمانوں پر ظلم و تعدی شروع کیا مسلمانوں نے مجبورا ان کا سخت مقابلہ کیا جس سے بہت سے مسلمان شہید ہوئے۔ شہر سرہند شریف جو کہ امام ربانی مجددالف ثانی حضرت شیخ احمد سرہندی قدس اللہ سرہ،کے خاندان کا آبائی وطن تھامجددالف ثانی حضرت شیخ احمد سرہندی قدس اللہ سرہ کےخاندان کے سرہندی حضرات مختلف ملکوں اور شہروں میں متفرق ہوئے۔کوئی ہند کے شہروں رامپور،دہلی،وغیرہ بعض عربستان اور خراسان کو ہجرت کر گئے۔حضرت شاہ فضل احمد المعصومی مجددی ملقب حضرت جیو صاحب پشاوری (قدس اللہ سرہ) نے 1187ھ بمطابق1773ء کو اپنے قبیلے کیساتھ سرہند شریف سے ہجرات کرکے براستہ چچ ہزارہ پشاور شہر کو تشریف لے ائے۔ انہوں نے کاکا جمعدار داروغہ کچہری میں اقامت اختیار کی، اس محلہ کی مسجد میں صوفیوں اور مریدوں کیساتھ ذکر و فکر میں مصروف رہے۔حضرت فضل ہادی قدس اللہ سرہ اپنے خاندان کے ہمراہ پشاور میں 1842 کو سکھوں کے تسلط کےعہد میں چند سال اقامت کے بعد علاقہ سوات تھانہ ملاکنڈ گڑھی حضرت خیل ہجرت کرکے یہاں آباد ہو گئے، جبکہ اب بھی مجدد الف ثانی شیخ احمد سرھندی ( قدس اللہ سرہ ) کی اولاد خیبر پختونخواہ پاکستان کے مختلف علاقوں گڑھی حضرت خیل تھانہ ملاکنڈ، بنوں ، شمالی وزیرستان، آلہ ڈھنڈ میں اباد یے .
درالاشاعت
خانقاہ عالیہ نقشبندیہ مجددیہ المعصومیہ گڑھی حضرت خیل
تھانہ ملاکنڈ خیبر پختونخواہ پاکستان
jawad ullah Mujadadi
About the Author: jawad ullah Mujadadi Read More Articles by jawad ullah Mujadadi: 5 Articles with 6142 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.