سیکولرازم اور اسلام

یعنی دین کو تمام شعبہائے زنداگی سے باہر نکالنا

اس مفہوم کو اگر ایک فزیکل مثال کے ساتھ بیان کریں تو زیادہ واضح ہو جائے گا۔۔وہ یہ کہ انسانی بدن کے تمام اعضاء و جوارح سے خون کو نچوڑیں اور ہھر بدن کے ساتھ باہر یا اندر ایک الگ تھیلی میں ڈال دیں اور کہیں کہ اب تم نے اعضاء و جوارح کے اندر کوئی مداخلت نہیں کرنی۔

بدن کے دیگر اعضاء کے ساتھ آپکا کوئی تعلق نہیں ہے۔

آپ اہنا کام کرو وہ اپنا کام کریں۔۔۔۔۔۔یہی سیکولرازم ہے۔۔۔۔ شاہد ہم جزبات میں کہہ بھی دیںگے کہ یہ تو بیت اچھائی بات ہے چونکہ ہم جہاں سوئی لگاتے ہیں وہاں سے کون نکل آتا ہے۔۔دینی اور مزہبی لوگ کہیں گے کہ تو نجس بھی ہے۔۔اس سے بار بار انگلی بھی نجس ہوتی ہے لٰہزا اچھا خون بدن میں نہ ہو زخمی ہونے کی صورت میں کم از کم ہاتھ تو نجس نہیں ہوں گے،،،یا جن کو بلڈکینسر ہو جاتا ہے وہ خوش ہو جایں کہ یہ تو اچھا ہوگا کہ جب خون ہی نہیں ہوگا تو بلڈکینسر بھی نہیں ہوگا۔۔۔اسی طرح خون کے زریعے ہھیلنے والی بیماریاں بھی نہیں ہھیلیں گی۔۔لٰہزا خون کو بدن سے نکال کر ایک تھیلی میں جمع کرنے کے بہت سارے فاہدے ہیں۔۔تمام بدن آسودہ ہوگا اور اعضاہ و ضوارح جشن منائیں گے کہ ہماری آزادی کے دن آنے والے ہیں۔۔حالانکہ یہ احساس ہونا چائے کہ خون کا بدن کے ساتھ کیا ے تعلق ہے۔۔اور خون کی کہاں تک مداخلت ہے۔۔اگر خون کا اعضاءِ بدن کے ساتھ تعلق ختم کیا جائے تو پھر دیکھیں پیچھے کیا سانحہ رونما ہوگا؟؟؟جاری ہے
Ahad naqvi
About the Author: Ahad naqvi Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.