اونچی قبریں بنانا کیسا؟

الحمد لله رب العالمين والصلاة والسلام على سيد الأنبياء والمرسلين
أما بعد فأعوذ بالله من الشيطن الرجيم بسم الله الرحمن الرحيم

سوال: اونچی قبريں بنانا کيسا؟ جبکہ حديث پاک ميں ہے کہ رسول کريم صلی اللہ عليہ وآلہ وسلم نے حضرت سيدنا علی کرم اللہ تعالیٰ وجہہ الکريم کو قبريں ہموار کرنے پر مامور فرمايا؟
جواب: اولاً:يہ حديث پاک مشرکين کی قبروں کے بارے ميں ہے، جيسا کہ علامہ ابن حجر عسقلانی رحمہ اللہ تعالیٰ نے اپنی شرح بخاري"فتح الباري" ميں اس کی وضاحت فرمائی: "مشرکين کی قبروں کے علاوہ انبياء کرام عليہم السلام اور ان کے متبعين کی قبروں کو گرانا منع ہے کيونکہ ايسا کرنے ميں ان کی گستاخی ہے، بر خلاف مشرکين کے کيونکہ ان کی کوئی حرمت نہيں"۔ (فتح الباري، قوله باب هل تنبش قبور مشرکي جاهلية، ج:1، ص:524، دار المعرفة بيروت)

ثانياً: اگر ايسا نہ ہو تو بخاری شريف ميں ہے حضرت سيدنا سفيان بن تمّار رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہيں کہ ميں نے نبی کريم صلی اللہ عليہ وآلہ وسلم کی قبر کی زيارت کی جو کہ کوہان نما، اٹھی ہوئی تھی"۔ (صحيح بخاري، کتاب الجنائز، باب ما جاء في قبرالنبي صلی اللہ عليہ وسلم)

(حديث پاک ميں لفظ "مُسَنَّماً"استعمال ہوا جس کا مطلب ہے، زمين سے بالشت بھر اٹھي ہوئی يا اونٹ کے کوہان سے زيادہ اٹھا ہونا)

يہاں يہ سوال پيدا ہوتا ہے کہ نبی کريم صلی اللہ عليہ وآلہ وسلم کی قبر مبارک کس نے بنائی؟ يقيناً صحابہ کرام رضی اللہ تعالیٰ عنہم اجمعين نے، تو کيا انہيں معلوم نہ تھا کہ اونچی قبريں بنانا ممنوع ہے! اگر اونچی قبريں بنانا ممنوع ہے تو ان صحابہ کرام رضی اللہ تعالیٰ عنہم پر کيا فتوٰی ہوگا؟

مزيد سنئے :حضرت خارجہ بن زيد رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہيں کہ ميں حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے زمانے ميں جوان تھا، (اس زمانے ميں) چھلانگ لگانے ميں سب سے زيادہ وہ سمجھا جاتے تھا جو حضرت عثمان بن مظعون رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی قبر چھلانگ لگا کر اس پار کود جايا کرتا تھا۔ (صحيح بخاري، کتاب الجنائز، باب الجريد على القبر)

کہيے! کتنی اونچی قبريں ہوا کرتی زمانہ صحابہ ميں کہ حضرت عثمان بن مظعون رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی قبر اتنی اونچی تھی کے سب سے زيادہ اونچی چھلانگ لگانے والا ہی اسے پھلانگ سکتا۔

اللہ تعالیٰ سننے کے بعد سمجھنے اور عمل کرنے کی توفیق دے، والله تعالىٰ أعلم بالصواب ، وما عَلَيَّ إلا البلاغ۔
Hasnain Shoukat
About the Author: Hasnain Shoukat Read More Articles by Hasnain Shoukat: 12 Articles with 25053 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.