تم بضد ہو میں اندھیرے کو سویرا کہوں

قال النبی صلی اللہ علیہ وسلم :لایزال من امتی امۃ قائمۃ بامر اللہ۔
مفہوم حدیث۔ نبی ﷺ نے فرمایا:ایک جماعت ایسی ہوگی جو قیامت تک اللہ کے حکم پر قائم رہے گی۔

ایک جماعت نبی علیہ السلام اور صحابہ کرام کے دور سے لے کر آج تک ایک ہی روش اور ایک ہی راہ پر قائم و دائم ہے آج تک ایک سنت تک میں اعتراض نہیں کیا اور نہ ہی اسکی تشریح میں (صحابہ وتابعین یا اجماع امت سے ہٹ کر ) اپنی عقل کا استعمال کیا۔ ان کے بعد فتن و شرور پیدا ہوتے گئے اور قولِ اصدق الصادقین ﷺکے مطابق آج کثرت سے فتنے اور فرقے پیدا ہوگئے۔ اب کوئی نبی علیہ السلام کی نبوت میں جھگڑ رہا ہے تو کوئی صحابہ کی عزت و عظمت کے بارے میں ۔یعنی سب کے تیر صرف ایک ہی جماعت پر برس رہے ہیں ۔ حق تو یہ تھا کہ اس جماعت کے اسلاف و اکابرین سے تاوقتِ حال تک کی تاریخ دیکھ کر فیصلہ کیا جاتا الٹا اسی کو فرقہ واریت پیدا کرنے والی جماعت کہہ دیا جاتا ہے ۔ فرقے بنا بنا کر امت کو توڑنے والے کسی کو نظر نہیں آئے جو جماعت آج تک راہ ہدایت پر قائم ہے اس سے اختلاف کرنے والے روز نئے فرقے پیدا ہورہے ہیں ان کو تو قبول کرکے انکا حق مان لیا جاتا ہے اور فرقہ واریت کا الزام پھر متبعین سنت و جماعت پر ۔ فرقہ فرقہ بن جانے والے محفوظ جماعت مستقیم مطعون۔

اے اہلیان سنت و الجماعت سے بغض رکھنے والو ! عقل وخرد کو واپس بلاؤ تو حق اور باطل کا فیصلہ کچھ مشکل نہیں۔
Latafat Naeem Shaikh
About the Author: Latafat Naeem Shaikh Read More Articles by Latafat Naeem Shaikh: 4 Articles with 5244 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.