پاکستانی میڈیا

کسی بھی معاشرے کی ترقی اور استحکام میں میڈیا کا بہت اہم قردار ہوتا ہے... 21 ویویں صدی کا پاکستان آزاد میڈیا کا پاکستا ن ہے۔ایک وہ دور تھا جب رات 12 بجے ٹی وی کی نشریات بند ہو جاتی اورعلی الصبح دوبارہ بحال ہوتی۔پھر صدی کے آغاز میں پاکستا ن میں پرائویٹ چینلز ابھرے اور چھا گۓ...اب نہ نشریات بحال ہونے کا انتظار کرنا پڑتا اور نہ ہی رات 9 بجے کے خبر نامے کا انتظار کرنا پڑتا ہے۔اب دن کے 24 گھنٹے اپنی مرضی کے پروگرامز دیکھے جا سکتے ہیں ...

آزاد میڈیا اس وقت معاشرے کی اہم ضرورت اور زندگی کی دوڑ میں آگے بڑھنے کی سیڑ ھی ہے۔ ہم خوش قسمت ہیں کہ ہمارا میڈیا آزاد ہے۔مگر ہمارا میڈیا ساتھ ہی بد قسمتی سے بیلگام بھی ہے۔جس کی وجہ سے آزاد میڈیا کے تمام تر فوائد کے باوجود ہمارے معاشرے میں میڈیا کے منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں...صبح صبح مارننگ شوز کے نام پہ ایسے شو زہوتے ہیں جن میں بےکار باتیں، میوزک اور ڈانس کا دور دورا ہوتا ہے ہمارے مذہب میں اسکی سخت ممانعت ہے اور اسکی ہماری تہذ یب بھی ہرگز اجازت نہیں دیتی ایسا کر کے عوام کو ہماری تہذ ہیب و تمد ن اور مذہب سے دور کیا جا رہا ہے.. پہلے غیر ملکی چینلز کے کیبل پر چلنے سے معاشرے میں منفی اثرات پڑھ رہے تھےمگر اب تفریق کرنا مشکل ہو جاتا ہے کہ یہ پاکستانی چینل ہے یا غیر ملکی کیوں کہ اب نہ لباس کا فرق رہا ہے نہ غیر اخلاقی سینز کا.. ڈراموں میں ایسی کہانیاں دکھائی جا رہی ہیں جو مذہب کی غلط تشہیر کر رہی ہیں جن کا ہمارا معاشرہ قطعا اجازت نہیں دیتا... میوزک چینلز کے نام پر ملک میں غیر ملکی گانوں کی ویڈیوز چلائی جاتی ہیں جن میں اکثریت نا زیبا سینز پرمبنی ہوتی ہیں...ماکستانی چینلز پر غیر ملکی موویز دکھا کے عید اور بکرہ عید جیسے پر مسرت تہواروں پہ قوم کو بے حیای کا تحفہ دیا جاتا ہے... ستم گیری تو یہ ہے کہ اس دیمک سے نیوز چینلز بھی محفوط نہیں خبرناموں میں بہت فخر سے غیر ملکی مو ویز کا پرچار کیا جاتا ہے اور اکثر ایسے ٹریلرز دکھاۓ جاتے ہیں جنہیں فیملی کے ساتھ دیکھنا انتہائی شرمناک ہوتا ہے...پاکستانی کمرشلز بھی بے حیائی پھیلانے میں اپنا کردار خوب ادا کر رہے ہیں ناچ ناچ کے چیزیں بیچنے اور نازیبا لباس میں اپنے پروڈکٹ کی مارکیٹنگ کرنے کا رواج عام ہے...پاکستانی اداکار دوسرے ملکوں میں کام کر کے بے حیائی کا پیکر بنے خوب ملک و قوم کا نام روشن کر رہے ہیں... یہ سب باتیں ہماری نوجوان نسل پہ منفی اثرات ڈال رہی ہیں۔ آج کا نوجوان اقدار سے دور ہوتا چلا جا رہا ہے، فیشن کے نام پر نوجوان نسل کو بے حیائ کی طرف راغب کیا جا رہا ہے، ہماری روایات اور تہذیب کو سنگین خطرہ لاحق ہے خرابیاں صرف اس آزاد میڈیا کے باعث نہیں پیدا ہو رہیں بلکہ میڈیا کو کنٹرول کرنے والا ادارا پیمرا PEMRA کے غیر فعال ہونے کی وجہ سے زیادہ تباہی ہو رہی ہے اور ہمارے معاشرے میں بےحیائ دیمک کی طرح پھیل رہی ہے جسے اگر اب بھی کنٹرول نہ کیا گیا تو یہ ہمارے معاشرے کو کھوکھلا کر دے گی.. ابھی بھی وقت ہے اسے روکا جا سکتا ہے،حکامِ بالا کو چاہیۓ کہ وہ پیمرا کو فعال کریں تاکہ نازیبا سینز بے ہودہ ڈائلوگز کو نشر ہونے سے روکا جاۓ غیر اخلاقی لباس اور غیر ملکی مواد نشر ہونے پہ پابندی لگائی جاۓ.. اگر پیمرا تمام چینلز پہ چیک اور بیلنس رکھے تو ہم اپنے آزاد میڈیا سے بے شمار فوائد حاصل کر سکتے ہیں اور ہمارا میڈیا بھی ترقی کی ایک اہم سیڑھی ثابت ہو سکتا ہے...

چینلز مالکا ن کو چاہیۓ کہ وہ اپنی پالیسیز پہ نظرِثانی کریں اور ملک میں تہزیب اور راوایت کے فروغ کیلۓ اپنا کردار ادا کریں.. شہریوں کو بھی چاہیۓ کہ وہ اس سنگین مسلے کے خلاف اپنی آواز اٹھایئں اور معاشرے کو تباہی سے بچایئں کیونکہ جو قومیں اپنی روایات بھول جاتی ہیں انہیں دنیا بھی بھلا دیا کرتی ہے۔۔
Danyah Imtiaz
About the Author: Danyah Imtiaz Read More Articles by Danyah Imtiaz: 11 Articles with 10678 views I am Medical Student n I writes t00........ View More