میاں نواز شریف کے نام

میاں صاحب آپ کے بیس نقات بہت اچھے ہیں ، اور اِن بیس نقات کیوجہ سے آپکے بیس اتحادیوں سمیت میڈیا اور پوری پاکستانی فوج آپکے ساتھ کھڑی ہو گئی ہے، جو لوگ آپکی کامیابی کیلئے دعا گوہ ہیں اﷲ کرے اُنکی دعائیں رنگ لائیں اور آپ سُر خرو ہوں……میں ایک ادنیٰ سا پاکستانی ہوں آپ جیسے مقدس شخص سے میں کچھ کہوں ……کفر کرنے کے مترادف ہے……بھلا کیا کروں انسان ہوں، آدم ؑ کی اولاد ہوں غلطی کرنا تو میری فطرت میں ہے، مجھے اُمید ہے میری التجاء آپ اپنی شان میں گستاخی تصور نہیں کریں گے۔میری گزارش ہے کہ اگر آپ یہ چند شرائط بھی اپنے بیس نمبر کے بعد شامل کر لیں تو شاید اِس ملک کی بقیہ اٹھارہ کروڑ عوام بھی آپکے ساتھ کھڑی ہو جائے……

۱۔ کلمہ طیبہ کے نام پر بننے والے ملک سے فحاشی، عریانی، سود، شراب کے پرمٹ، طوائف خانوں کے لائسنسوں کا خاتمہ کریں گے،سرکاری سکولوں ، کالجوں اور یونیورسٹیوں کے سلیبس میں قرآن و حدیث کو بھی جگہ دیں گے تاکہ اچھا انسان بننے کیلئے ہمیں مدارس میں بچوں کو نہ بھیجنا پڑے، اور یہ بھی فیصلہ کریں کہ ہمارا تعلیمی سلیبس امریکی و برطانوی امداد سے مشروط نہیں ہو گاـ؟
۲۔ سپریم کورٹ ، ہائی کورٹ سمیت تمام عدالتوں میں ججز کی تعداد بڑھائیں گے، عدلیہ سے کرپشن کا خاتمہ کریں گے اور چھوٹی عدالت سے لیکر بڑی عدالتوں تک سب کا احتساب کریں گے، قانون سب کیلئے ایک ہو گا تاکہ نہ NRO کی ضرورت پیش آئے اور نہ کو ئی دہشت گرد باعزت بری ہو۔
۳۔ محکمہ پولیس کو Depoliticizeکریں گے، میرٹ پر لوگوں کو بھرتی اور پرموشن کریں گے، کرپٹ ، سفارشی اور نااہل لوگوں سے محکمہ پولیس کو پاک کریں گے۔کوئی بھی وفاقی یا صوبائی حکومت پولیس کو اپنی لونڈی نہیں سمجھے گی۔
۴۔ فوجی افسران، پولیس ، سپائیوں، سرکاری عمارتوں، سکولوں ، اقلیتوں کے قاتلوں کے ساتھ اسلام کے نام پر بننے والے ملک میں سڑکوں، مسجدوں اور مدرسوں میں معصوم حفاظ قرآن و علماء کرام کو شہید کرنیوالوں کو بھی ہفتوں نہیں دنوں میں پھانسیاں دینگے۔
۵۔ پچھلے تیس سال سے کراچی کے معصوم لوگو ں کا دن رات خون بہانے والے نامعلوم قاتلوں کو کوئی اچھا سا نام دیں گے تاکہ قوم کو بتانے کیلئے میڈیا چینلز کو آسانی ہو۔
۶۔ انتہا پسندی کی تعلیم دینے والے مدارس کیساتھ ساتھ ملک کے طول و عرض میں خدمت ِ خلق کے نام ہم جنس پرستی، فحاشی، بے پردگی، اور قرآن و سنت کے خلاف دن رات کام کرنیوالی این جی اوز کا محاسبہ کریں گے۔
۷۔پاکستان کے اند ر ماڈرن اِزم کے نام پر یورپی اور ہندوستانی کلچر عام کرنیوالے میڈیا ہاؤسز کو انصاف کے کٹہرے میں میں لایا جائے گا۔انتہا پسند مولویوں کیساتھ ……انتہا پسند فاشزم کی تعلیم دینے والوں کا بھی احتساب کیا جائیگا۔
۸۔ صوبائی اور وفاقی اسمبلی کے ممبرز کیلئے لازم ہو گا کہ اُنکے تمام اثاثہ جات پاکستان میں ہوں ورنہ وہ نا اہل تصور ہونگے،صوبائی اور وفاقی وزارتیں تعلیمی قابلیت اور تجربے کے مطابق دی جائیں گی تاکہ کوئی میٹرک فیل وفاقی وزیر تعلیم نہ بن سکے۔

مجھے اُمید ہے کہ میری یہ چند گزارشات کسی نہ کسی طرح آپ تک ضرور پہنچ جائیں گی، اﷲ کرے آپ انکو بھی اپنے ایجنڈے کا حصہ بنا لیں ۔ ہو سکتا میری گزارشات بہت سخت الفاظ پر مبنی ہوں مگر یہ ایک حقیقت ہیں اور مجھے یقین ہے کہ اس ملک کے اٹھارہ کروڑ عوام اپنے دل میں یہی گزارشات لیکر ساٹھ سالوں سے بیٹھی ہے مگر کوئی سننے کو تیار نہیں۔کیوں کرسی جسکو بھی ملی اُس نے سب سے پہلے امریکہ برطانیہ کی سنی اور عمل کیا۔۔جب قوم کی سننے کی باری آئی اُسکی کرسی ہی نہ رہی۔اُمید ہے آپ اپنی کرسی جانے سے پہلے اِس عوام کی گزارشات سنیں گے اور اُن پر عمل بھی کرینگے۔
Malik Parvaiz Iqbal
About the Author: Malik Parvaiz Iqbal Read More Articles by Malik Parvaiz Iqbal: 2 Articles with 1430 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.