غیر اسلامی

پشاور کے دلخراش واقعے کے بعد مذمتی بیانات جاری ھوئے حکومتی سطح پہ ھو یا عام لوگوں کی طرف سے - پھر لوگوں نے نیا کام شروع کیا ہر بڑے شہر ھر بڑے چوک میں مل کر موم بتیاں جلانے لگے ۔ یہ کیا بات ھوئ ۔ اس بارے میں بہت سے لوگوں نےسوشل میڈیا پہ لکھا اور لکھ بھی رھے ھیں ۔ موم بتیاں جلانا کوئ اسلامی فعل نہیں یہ تو عیسائی چرچ میں جلاتے ھیں -بھئ اسلامی کام کریں آخر کیا آپ مسلمان نہیں ۔ عیسائیوں اور ھندوؤں کی نقل کیوں کرتے ھیں - یہ کیوں بھول جاتے ھیں ھم کس کی امت ھیں - ھمارا ھر کام گواہ ھے کہ ھم مسلمان ھیں ۔ ھم ھر کام کرنے سے پہلے سوچتے ھیں اسلام اس کے بارے میں کیا کہتا ھے

مسلمانوں والے کام جیسے آپ پاکستان میں دیکھتے ھیں ۔ مرنے والوں کا مزار بنایا جاتا ھے پھر اس پہ دئیے جلائے جاتے ھیں ۔ یہ خالص مشرقی روایت ھے ۔ دئیے مشرق کی ایجاد ھے ۔ اگر بتی جلائیں ۔ یہ ھمارے درباروں مزاروں پہ جلائ جاتی ھیں ۔ اس سے جنازے کی فیلنگ بھی آتی ھے - جیسے میت قریب ھی ھو

ایسے بھی کیا جا سکتا ھے مرنے والے معصوم بچوں کی یاد میں ایک مزار بنائیں ۔ دن رات پھولوں کی اور ریشمی اور قیمتی چادریں چڑھائیں ۔ویسے آج تک پتا نہیں چل سکامزاروں پہ روزانہ چڑھائ جانی والی چادریں آخر جاتی کہاں ھیں ۔ خیر یہ دوسرا موضوع ھے ۔ واپس مزار پہ چلیں ۔ مزار بنے گا تو لوگ منتیں مرادیں مانگنے آئیں گے ۔ قوالی بھی ھو سکتی ۔ دھمال بھی ڈالے جا سکتے ھیں ۔ مزار کی چار دیواری میں موجود کسی درخت پہ منت کے لیے دھاگے اور کپڑے بھی باندھے جا سکتے ھیں ۔ تعویذ بھی دبائے جا سکتے ھیں ۔ چرس ھیروئین کا کاروبار بھی ھو سکتا ھے ۔ چلہ بھی کاٹا جا سکتا ھے ۔ موم بتی نہیں جلائ جا سکتی ۔ یہ ایک غیر اسلامی فعل ھے ۔

یاد رھے ھم اسلامی ملک میں رہتے ھیں یہاں قاتل کو قاتل نہیں کہتے جواز پیش کیے جا سکتے ھیں ۔ ڈرون حملوں میں ہلاک ھونے والوں کے وارثین یہ خود کش حملے کر رھے ھیں ۔ اور خود کش حملوں میں ہلاک والوں کے وارث ؟؟؟؟ وہ انسان نہیں ۔۔۔ خودکش حملوں میں اب تک کتنے بے گناہ لوگ ہلاک ھو چکے ھیں ؟؟؟ ان کے وارثین موم بتیاں جلائیں تو غیر اسلامی

کیا کریں یہ لوگ ؟؟؟ سڑکیں بلاک کریِں ٹائر جلائیں -سرکاری و غیر سرکاری املاک کو نقصان پہنچائیں ؟؟؟ جلا ؤ گھیراؤ کریں ؟؟؟ پتلے بنا بنا کر جلائیں ۔ وال چاکنگ کریں ؟؟ شہر بند کر دیں ؟ پاکستان میں یہ سب احتجاج کے لیے کیا جاتا ھے ۔ مگر یہ سب لوگ ایسا کچھ نہیں کر رھے ۔ اور ان سب پہ اعتراض وہی لوگ کر رھے ھیں ۔ جو اس واقعے کی کھل کر مذمت نہیں کر رھے ۔ درجنوں بے گناہ بچوں کا قتل غیر اسلامی نظر نہیں آرھا ۔ خود کش حملے غیر اسلامی نہیں ۔ جو اسلام کے نام پہ کیے جا رھے ھیں ۔ موم بتیاں اسلام کے نام پہ نہیں جلائ جا رھی -

اظہار یکجہتی کے لیے اگر یہ کیا جا رھا تو اس پہ اتنا شور مچانے کی ضرورت نہیں اس سے اسلام کو کوئ نقصان نہیں ھوگا کیونکہ یہ اسلام کے نام پہ نہیں کیا جا رھا صرف انسانیت کے نام پہ کیا جا رھا ھے -
sadia saher
About the Author: sadia saher Read More Articles by sadia saher: 41 Articles with 33045 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.