چاند

اجرامِ فلکی میں چاند سب سے زیادہ مظلوم ہے، مظلومیت کو مدنظر رکهتے ہوئے اسے اگر فلک کا مسلمان کہا جائے تو بے جا نہ ہوگا ۔ شاعر حضرات تو اپنے محبوب کو مہتاب قرار دے کر چاند بے چارے پر نہ جانے کب سے ستم ڈها رہے ہیں ۔ ایک تو یہ کہ ہماری شاعری میں تمام تر حیوانی و نباتاتی خصوصیات اور بے وفائی و کج ادائی جیسے خصائل رکهنے والی جس ہستی کو محبوبہ قرار دیا جاتا ہے، اسے چاند چہرہ کہنے سے چاند کے دل پہ کیا گزرتی ہوگی ۔ دوسرے یہ کہ میر کے عطار کے صاحب زادے والے اعترافی بیان ،سے قطع نظر ہمارا حسنِ ظن یہی ہے کہ شاعر حسن زن ہی پر فریفتہ ہوتے ہیں ، ان محبوباؤں کی نسبت چاند کے مردانہ جذبات کی کهلی توہین ہے ۔

جب تک اس قسم کی حرکتیں ایرانی شعراﺀ کرتے رہے چاند کو ذرا اطمینان رہا کہ تشبہیہ کا حوالہ صباحت ہے، مگر جب ہندوستانی شعراﺀ سانولے سلونے چہروں کو بهی چندر مکهی کہنے پر بہ ضد ہو گئے تو یقینا چاند کبهی کبهی زمین پر کود کر خود کشی کر لینے کے بارے میں ضرور سوچتا ہوگا ۔ اس سلسلے میں ہمارے دوست دانا ہوشیار پوری کا یہ قول درست معلوم ہوتا ہے کہ ان ہی شاعرانہ گستاخیوں کی وجہ سےچاند شرمندہ ہو کر رات کو نکلتا ہے ورنہ پہلے دن کو نکلا کرتا تها ۔
M Usman Jamaie
About the Author: M Usman Jamaie Read More Articles by M Usman Jamaie: 36 Articles with 26756 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.