علامہ اقبال کے تعاقب میں

پرندوں کی دنیا کا درویش ہو ں میں
کہ شاہیں بناتا نہیں آشا نہ

بلاشبہ اقبال کا شمار بیسویں صدی کے عظیم شعراء میں ہوتا ہے۔ وہ اقبال جس نے پاکستان کی بنیاد اور ایران میں انقلاب بپا کردیا۔ وقت کا فقیر و درویش،وہ قلندر جس نے نوجوانوں کوغلامی سے نکال کر عشق کے سمندر میں ڈبو کر کُندن بنایا۔سوئے ہوئے لوگوں کے مردہ ضمیروں کو جگا کر انہیں آزادی چھیننے کے قابل بنایا۔ تاریخ کے رازوں میں سے ایک راز ، جس پر آ ج بھی تحقیق ہورہی ہے ۔ اسرار خودی اورفلسفوں کی الجھی ہوئی ڈوروں میں چھُپی ہوئی شخصیت، جس نے جناح کا انتخاب کرکے پوری پاکستانی قوم پر تا عمر احسان کردیاآج اسکی شخصیت کے خفیہ گوشوں کی تلاش ہے ، اس کا تعاقب ہے ۔
کیا آج اقبال کا وہ پیغام زندہ ہے ؟ جسکی خاطر اقبال نے اپنی ساری زندگی لگادی افسوس کہ پیغام تو شاید زندہ ہے پر عمل نہیں رہا وہ کردار وہ گفتار نہیں رہے،وہ غازی نہیں رہے۔ خیر یہ ماتم اور گھسی پٹی باتیں تو گذشتہ سات دہائیوں سے ہورہی تھیں۔مگر خوشی کی بات یہ ہے کہ وہ شاہین اب واقعی پیداہورہے ہیں جنہوں نے صداقت،عدالت اور شجاعت کے سبق ازبر کرلئے۔ کیونکہ اب ان کی امامت کا وقت آپہنچا ہے۔اُن سے اب یہی کام لیاجانا ہے۔ وہی کام جس کا اعلان اقبال نے کیا تھا۔
یہ غازی تیرے پراسرار بندے
جنھیں تُو نے بخشا ہے زوق خدائی

خیر یہ محض جھوٹھی تسلی نہیں آنے والے وقتوں میں خود ہی سامنے آجائے گی۔ جسکی واضح نیشانی سوشل میڈیا پر اقبال کا زندہ ہونا ہے ۔ ہاںاقبال اکیسویں صدی میں بھی زندہ ہے اس مرد حق نے وہ کردیا جو آنے والی کئی صدیوں تک چھایا رہے گا۔ضرورت اس امر کی ہے کہ آج کی نسل اسکے پیغام کی خو ب اشاعت کرے اور آنے والی نسلوں تک اسکو منتقلی کرے۔

اقبال کی ذات اور اسکا کلام اس قدر وسیع ہے کہ اسکا احاطہ چند سطروں پر ممکن نہیں۔ میں اپنے مضمون کو سمیٹتے ہوئے آخری بات کروں گا کہ ہمیں اپنی غلطیوں سے سیکھتے ہوئے آگے بڑھنا ہوگا اور اقبال کے بتائے ہوئے رستے پر چلتے ہوئے اپنی حقیقی منزل کو پانا ہوگا کیونکہ کامیابی کا راز محض اسی میں ہے۔
آخر میں اقبال کے کچھ شہرہ آفا ق اشعار اپنے پڑھنے والوں کی نظر :
؎ خرد کو غلامی سے آزاد کر
جوانوں کو پیروں کا اُستاد کر

؎ کوئی قابل ہوتو ہم شان کئ دیتے ہیں
ڈھونڈنے والوں کو دنیا بھی نئی دیتے ہیں
؎ بھروسہ کر نہیں سکتے غلاموں کی بصیرت پر
کہ دنیا میں فقظ مردان حُر کی آنکھ ہے بینا
 
Muhammad Jabran
About the Author: Muhammad Jabran Read More Articles by Muhammad Jabran: 47 Articles with 56634 views
I am M Phil Scholar In Media Studies. Previously, i have created many videos which are circulating all over Social Media.
I am the Author of thre
.. View More