کرم

کہتے ہیں کہ بیگم چوہے سے ڈرتی ہے، چوہا بلی سے ڈرتا ہے، بلی کتے سے ڈرتی ہے، کتا شیر سے ڈرتا ہے، شیرآدمی سے ڈرتا ہے، آدمی بیوی سے ڈرتا ہے یعنی سلسلہ جہاں سے چلا تھا وہیں پر واپس آگیا۔

واپس تو ہر انسان کو وہیں جانا ہے جس رب کے پاس سے انسان آتا ہے ہاں یہ ضرور ہے کہ دنیا میں اسکو ایک موقع ملتا ہے کہ وہ کیا کرنا چاہتا ہے اور کس طرح سے کرنا چاہتا ہے انسان کی یہ خوشقسمتی بھی ہے کہ زندگی کا موقع ملنے کے ساتھ ساتھ انسان کو ہدایت نامہ بھی تھما دیا گیا ہے کہ کوئی شکایت اور گلہ نہ رہے کہ زندگی کیسے گزارنی تھی یہ تو علم میں نہ تھا سو غلطی لازمی ٹھہری۔

صرف اسلام کا ہی نہیں کسی بھی مزہب میں دیکھا جائے کہیں پر کرم کا پھل اور کہیں پر کارما کے نام سے آپکو یہ نقطہ ضرور ملے گا کہ انسان کو دنیا میں بھیجا گیا اور یہ لازم ہے کہ دنیا میں جیسا کرتے رہو گے جیسا بوتے رہو گے جیسا بانٹتے رہوگے جیسا دیتے رہو گے ویسا ہی واپس آتا رہے گا زندگی کے اصولوں میں سے یہ اصول ہے کہ آپ نے اپنے چھوٹے سے چھوٹے عمل سے جو فصل بوئی وہ کٹنے کے لئے تیار ضرور ہوگی۔ صرف یہ نہیں کہ زندگی ختم ہونے کے بعد بلکہ زندگی میں ہی آُکو اس فصل کا پھل کھانے کا موقع مل جائے گا۔

ایسا ہوتا ہے کہ ہمیں کبھی زندگی میں کسی حادثے سے بچ جانا معجزہ لگتا ہے کسی کام کا ہوجانا حیران کن لگتا ہے تو کسی مشکل سے نکل آںا کسی کی دعا لگتا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔کبھی کبھار یوں ہوتا ہے کہ ہر تدبیر گلے پڑتی ہے، ہر راستہ بند دکھائی دیتا ہے، ہر طرف مصیبت نظر آتیہے، ایک مصیبت سے جان چھوٹتی نہیں کہ دوسری گلے لگانے کو بے تاب نظر آتی ہے۔ کوئی دعا و تدبیر کارگر نظر نہیں آتی۔

اس طرح کے دونوں حالات میں ہی انسان سوچنے پر مجبور ضرور ہوتا ہے۔ میں نے کیا کیا میرا کیا قصور مجھے کس بات کی سزا۔ جبکہ حقیقت یہ ہے کہ کرنی کا پھل مل کر رہتا ہے خواہ کسی بھی شکل، صورت، قسم، وقت اور جگہمل جائے۔ اکثر لگتا ہے برا کیا تو اسکے ساتھ کیا برا کہا تو اسکو کہا برا سوچا تو اسکے لئے سوچا برا سمجھا تو اسکو سمجھا۔ جبکہ حقیقت یہ ہے کہ یہ سب برا انسان کے پاس واپسس آنا ہوتا ہے۔ ہاں بس کس طرح یہ تعین وہ برا خود کرتا ہے۔

اچھا کیا تو اسکے لئے کیا۔ اچھا سوچنا مشکل دوسروں کے لئے تو اور بھی مشکل مگر یہی اچھا سمجھنا اور اچھا سوچنا انسان کا حقیقت میں اپنے لئے ہوتا ہے ہاں یہ ہو سکتا ہے کہ اچھا یا برا واپس آںے میں دیر لگا دیتا ہے تو یہ سمجھنا کہ یہ مجھے بھول گیا ہے ناممکن ہے کیونکہ اچھا ہو یا برا اس نے واپس ضرور آنا ہوتا ہے۔ اپنے سبجیکٹ کے پاس اسی اچھائی یا برائی کے ساتھ جس طرح اسکو بھیجا گیا تھا۔
 
sana
About the Author: sana Read More Articles by sana: 231 Articles with 273465 views An enthusiastic writer to guide others about basic knowledge and skills for improving communication. mental leverage, techniques for living life livel.. View More