بغاوت کا نتیجہ

اﷲ تعالی کے آسمانی نظام حیات سے انسان جب بغاوت کرتا ہے تو قدرتی طور پر اس پر چارطرح کے عذاب یا آفتیں آتی ہیں ان میں آسمان سے پانی یا پتھروں کی بارش،انکے دشمنوں کا ان پر تسلط ،زمین سے زلزلے،اور آپس میں کلمہ گو مسلمانوں کا تصادم شامل ہے(القران) ایک عذاب شکلیں بدلنے والا ہے جو بنی اکرم ﷺ کی دعا کی برکت سے ختم کردیا گیا اگر بغور تجزیہ کیا جائے تو امت مسلمہ سمیت پاکستان ان عذابوں یا آفتوں کاشکار ہے آسمان سے بارشوں نے ناک میں دم کیا ہوا ہے بارشیں رحمت کی بجائے زحمت بن گئی ہیں ہر طرف تباہی کے مناظر دیکھنے میں آرہے ہیں انسان خوراک،رہائش،روزگار،گھربار سے محروم ہو چکے ہیں ،سب سے خطرناک ترین آفت یا عذاب یہ ہے کہ اﷲ تعالی اپنے باغیوں پر اغیار بطور حکمران مسلط کردیتا ہے جسکا امت مسلمہ شکار ہے اور ذلت کی آخری حدوں تک یہ سلسلہ پہنچ گیا ہے ، زلزلے بھی آرہے ہیں چند سال پہلے پاکستان کے کشمیری علاقہ جات میں آنے والا زلزلہ اور دنیا بھر میں سینکڑوں زلزلوں سے دنیا کے نظام کا درہم برہم ہونا ہم دیکھ چکے ،آپس میں مسلمان مسلمان کا قتل عام کرنے میں مصروف ہیں کئی ممالک میں تو مسلمان ممالک نے یہود و نصاری کو اپنے کندھے مسلمانوں کے خلاف پیش کر دئیے ہیں جیسا کہ عراق و شام میں خلیفہ ابو بکر البغدای کے خلاف سعودی عرب ،ترکی و دیگرمسلم ریاستیں عالم کفر کے فرنٹ لائن اتحادی بن کر اہل اسلام کو خاک و خون میں بالکل اسی طرح تڑپانے میں بے قرار نظر آتے ہیں جیسے پاکستان افغان طالبان کی امارات اسلامیہ افغانستان کو ختم کرنے میں بے چین تھا لیکن حقیقت یہ ہے کہ اﷲ کے نظام کے داعی افغان مجاہدین کو کامیابی ملی ان اﷲ والوں کو دنیا بھر کی طاقتیں شکست نہ دے سکیں افغانستان میں طالبان کی حکومت اس قدر مثالی تھی کہ دنیا کے حکمرانوں نے اسے مثالی قرار دے کر اپنی سلطنتوں میں نافذ کرنے کے الاعلان بیانات دئیے۔ داعش اگرسچی ہے تو انکو بھی یہ اﷲ و رسول ﷺ کے دشمن اور نا م نہاد مسلم حکمران شکست نہیں دے سکیں گے البتہ اسوقت یہ لوگ نام اسی نظام حق کا لے رہے ہیں جو حق اور سچ ہے۔ میرجعفروں اور میر صادقوں کو ندامت و شرمندگی دنیاو آخرت میں ملے گی۔پاکستان کی اندرونی صورتحال بھی کچھ ایسی ہی ہے ساری دنیا کو علم ہے کہ پاکستان میں مسلم کا ایمان مسلم سے ٹکرا رہا ہے اصل محرک وہی ازلی دشمن یہود ونصاری آرام سے اپنے نشیمنوں میں بیٹھ کر نئے منصوبوں کی تیاری میں مصروف ہیں ، غور طلب بات یہ ہے کہ انسان ساختہ آئین و قوانین کی خلاف ورزی پر انسانوں نے بغاوت قرار دے کر اس کی سزا کم از کم موت رکھی ہے برصغیر کے مسلمانوں نے انگریز سے آزادی حاصل کرنے کے لئے انگریز حکومت کے خلاف جنگ آزادی شروع کی تو انگریز نے اسے غدر (غداری ) کا نام دیا کیوں کہ مسلمان انگریز کی حکومت کے تحت زندگی نہیں گزارنا چاہتے تھے بلکہ ان کا مقصد جدوجہداسلام کے نظام کے تحت اسلامی تعلیمات کی روشنی میں زندگیاں گزارنا تھا ،آجکل پاکستان کے سابق صدر پرویز مشرف کو پاکستان کے آئین وقانون سے ماورا ہوکر احکامات جاری کرنے پر غداری کا سامنا ہے عرض کرنے کامقصد یہ ہے کہ بغاوت کرنے والے کو کوئی بھی قبول کرنے کے لئے تیار نہیں ہر کوئی یہ چاہتا ہے کہ میری حکومت قائم رہے میرا قانون چلے لیکن صاحبو! کیا کبھی کسی نے غور کیا کہ اس کائنات کے خالق کی حکومت کہیں قائم ہے؟کیاخالق نے انسانوں کو آئین و قانون بنانے کا اختیار دیا ہے ؟ یا یہ اختیار اپنے پاس رکھا ہے سب انسان جانتے ہیں کہ ہر چیز کا خالق،موجد اس کے استعمال کیلئے آئین و قانون ،اصول وضوابط مبنی گائیڈ بک خود تیار کرتا ہے یہ کام موجد کے سوا کوئی نہیں کر سکتا۔۔۔ سوال یہ ہے کہ کیا اﷲ تعالی نے بھی کوئی آئین ،قانون،اصول و ضوابط کی گائیڈ بک تیار کی ہے یا نہیں ؟یقینا کی ہے اسے قرآن مجید فرقان حمید کہا جاتا ہے جو لاریب،محفوظ ہے اور رہے گی ،اگلا سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ قرآن کی موجودگی میں کسی آئین ،قانون کی ضرورت ہے ؟ یقینا نہیں کیوں کہ اﷲ ہمارا خلاق ہے اسے ہی ہمارا آئین تشکیل دینے کا حق ہے تو پھرہم انسانوں نے اپنی سوچ سے آئین وقوانین تشکیل دے رکھے ہیں اسے ہی تو اﷲ تعالی کی بغاوت کہا جائے گا اب غور کریں کہ انسانوں کی طرف سے اﷲ کی بغاوت کرنے پر ان کا خالق انکو کس قدر سخت سزا دے گا اس کا اندازہ لگانا انتہائی مشکل ہے اﷲ تعالی کی پکڑ بہت سخت ہے جو اﷲ کے باغی،نافرمان لوگوں کے لئے ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔وقت کا تقاضا ہے کہ قرآن کو آئین قرار دے کر مسلمان اسلام کے نظام حیات کو اپنا لیں اسی میں انکی خیر ہے اب بھی وقت ہے قوم کو چاہیے کہ اپنے اعمال و افعال کے تضاد کو ختم کرکے اﷲ سے اپنے گناہوں کی معافی مانگے اور پاکستان جس مقصد کے لئے حاصل کیا گیا تھا اسے پورا کیا جائے نظام حکومت ؛خلافت راشدہ ؛ؓ کا امین تشکیل دیا جائے پاکستان کے مسلمان اسلامی نظام کے لئے جدوجہد مسنون طریقے سے کریں اپنی انفرادی اور اجتماعی زندگیوں کو قرآن و سنت کے مطابق گزارنا ازحد لازم وملزوم ہے جب مسلمان اﷲ و رسول ﷺ کے دین سے وفا کریں گے تو ایسی آفتیں نہیں آئیں گیں یہ آفتیں اﷲ و رسول ﷺ کی ناراضی کا واضح ثبوت ہیں مسلمان اغیار کے طریقوں کو چھوڑ کر رسول اﷲ ﷺ کے طریقوں پر چل کر تو دیکھیں دنیا میں اتنا سکون ،آرام،دلی،دماغی تسکین نصیب ہوگی کہ تمام پریشانیاں ختم ہو جائیں گیں آخرت میں کامیابی کا پروانہ دائیں ہاتھ میں ملے گا۔

٭قارئین کرام! پاکستان میں وی آئی پی پروٹوکول کے ناسور کا جن قابو سے باہر ہوتا جارہا ہے جو شخص بھی چند دن کسی سیاسی جماعت میں کام کر لے تو اپنے سرمائے کے بل بوتے پر پرائیویٹ سیکیورٹی رکھ کر عوام پر اپنی دھاک بٹھانے میں مصروف ہو جاتا ہے ریٹائرڈ سیاست دانوں کے بچے بھی وی آئی پی پروٹولول کے مزے لے رہے ہیں سڑکوں پر ہٹوبچو کا ایک شور بپا ہوجاتا ہے جب یہ وی آئی پی لوگ گزرتے ہیں تو۔۔۔ یہ لوگ غریب عوام کو کیڑوں مکوڑوں سے زیادہ مقام نہیں دیتے ان کے نزدیک صرف اپنی جان بچانے کیلئے غریبوں کو کچلنا،قتل کردینا کوئی بڑی بات نہیں گذشتہ دنوں لاہور میں سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے بیٹے عبدالقادر گیلانی کے گن مینوں نے سڑک پر انکی گاڑی کے آگئے آنے کی وجہ سے موٹر سائیکل سوار طاہر پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں وہ جاں بحق ہوگیا ہے اس واقعہ سے ریونڈ ڈیوس واقعہ کی یاد تازہ ہوگئی کہ ایک بے گناہ کو قتل کردیا گیا یہ واقعہ میرے جیسے غریبوں کے لئے خطرے کا آلارم ہے کہ سڑکوں پر آنا جانا بند کردیں اگر مجبوری کے تحت کہیں جانا ہوتو وی آئی پی گاڑی کو دیکھ کر جلدی سے سڑک کے کنارے پر ادب سے کھڑا ہوجانا چاہئے تاکہ ان کو راستہ مل جائے اور اپنی جان بھی بچ جائے کتنی ستم ظریفی ہے اس ملک میں کہ ایک غریب کو یہ وی آئی پییز سڑک پر چلنے کا حق بھی نہیں دے رہے تو ملک میں سٹیس کو کیسے ختم ہوگا ؟ عدلیہ کو چاہیے کہ اس انسانیت سوز واقعہ کا نوٹس لے اور ایسے لوگوں کی نقل وحرکت کو قانون کے ضابطے میں لائے ،قتل ہونے والے بے گناہ طاہر کے لواحقین کو پوراپورا انصاف ملنا چاہیے تاکہ آئندہ کسی وی آئی پی کو کسی معصوم جان سے کھیلنے کی جرات نہ ہے۔

Ghulam Abbas Siddiqui
About the Author: Ghulam Abbas Siddiqui Read More Articles by Ghulam Abbas Siddiqui: 264 Articles with 246174 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.