برانڈ فلو

ایک صاحبہ کی کار حادثے سے ٹکر کے بعد تفتیشی افسر نے پوچھا کیا آپکو ٹکرانے والی کار کا رنگ ماڈل یا نمبر کچھ یاد ہے۔ تو اس خاتون نے جواب دیا کہ یہ تو کچھ یاد نہیں ہاں یہ یاد ہے کہ اس کا ر کی ڈرائیونگ سیٹ پر بیٹھی ڈرائیور عورت نے زمرد کی انگوٹھی بائیں ہاتھ کی تیسری انگلی میں پہن رکھی تھی۔ کالے نگینے جڑے ٹاپس پہن رکھے تھے۔ ایک سو ساٹھ روپے گز والا کپڑا سوٹ کا تھا اور ہاں سرخ رنگ کی لپسٹک لگا رکھی تھی جو اسکی سکن ٹون سے بالکل میچ نہیں کررہی تھی۔

اگر برینڈز کے لئے مرنے والوں اور تڑپنے والوں کی بات کی جائے تو کسی ایک شخص پرہی کیا یا مرد و خواتین پر ہی کیا ہر عمر رنگ نسل اور جنس کا شخص اس برینڈز کے بخار میں مبتلا نظر آتا ہے۔ آخر کو برینڈز لینے بھی چاہئیں اگر آُ پ لیں گے نہیں تو بنانے والوں اور بیچنے والوں کا کتنا نقصان ہوگا کہ آخر کو وہ آپکے لئے ہی تو بناتے ہیں۔ برینڈز کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ یہ آپکی معاشرتی برتری ثابت کرنے اور خود کو احساس برتری اور دوسروں کو احساس کمتری میں مبتلا کرنے کا آسان اور تیزرفتار طریقہ ہے۔
طریقے تو بہت سارے ہیں مگر یہ سب سے آسان ہے وہ اسطرح کہ ادھر آپ خود کو برینڈز میں فٹ کرکے نکلے ادھر آپکو دیکھنے والے سڑ سڑ کے سوا ہونا شروع ہو گئے آخر کو یہی مقصد تھا نا جی۔ چلو جی پورا ہوا۔ انسان کو اتنا برینڈز نے نہیں تھکایا ہوگا جتنا کہ برینڈز کی چاہ نے تھکانے میں کردار ادا کیا ہے۔ صرف ایک ٹی شرٹ جس پہ ایک لوگو نہیں لگا ہوا اور ایک شرٹ جس پر لوگو لگا ہوا ہے باآسانی مقابل کو چت کردےگی۔ برینڈز پہننے والا شکل کے معاملے میں کیسا ہی کیوں نہ ہو مگر یہ ضرور ہے کہ برینڈز کے پیچھے چھپ کر وہ کیوٹ ضرور نظر آںے لگتا ہے اگر دوسروں کے سامنے نہ بھی سہی تو بھی اپنے آئینے کے سامنے تو انسان ضرور ہو جاتا ہے۔

برینڈز بیچنے والوں کا منافع ڈبل بھی نہیں سو فیصد ا اس سے بھی ذیادہ ہوتا ہے اسکی سب سے بڑی وجہ کہ چیز وہی ہے ایک ٹھپے نے آپکی عقل ایسی سلب کی ہے کہ آپ محنت سے کمائی ہوئی رقم کو لٹانے میں کوئی عار اور اسکو اپنی ذات سے پیار سمجھ رہے ہیں۔ درحقیقت ایک برینڈ کو جب کوئی دوسرا پہن کر آپکے سامنے آئے گا جس کا برینڈ آپکے برینڈ سے بڑا ہوگا تو آپکی ساری محنت اور پیسہ پل دو پل میں زمین بوس ہوتا لگے گا وجہ صرف اتنی ہے کہ خوشی اور وہ بھی دل کی برینڈز سے نہیں انسان کے اندر کی مضبوطی سے ہوتی ہے آج ہم نے دوسروں کو نیچا دکھانا خود کو بڑا کرنے کے لئے اہم سمجھ لیا ہے اسلئے بڑے سے بڑا برینڈ رکھ کر بھی اداس و تنہا ہیں۔۔
sana
About the Author: sana Read More Articles by sana: 231 Articles with 273483 views An enthusiastic writer to guide others about basic knowledge and skills for improving communication. mental leverage, techniques for living life livel.. View More