ایک سچی کہانی اور ہمارا امتحان

میں شاید آپ لوگوں کی خدمت میں مدد کی درخواست نہ کرتا ..مگر آپ لوگوں کو مدد کے لئے اس لئے دعوت دے رہا ہوں ..١.کہ ایک تو آپ خادم اعلی کے گن گانے والے ذرا نظر کرم کروا دیں..حالانکہ میں نے اپنی تین .ایف .آئی ..آر .کے لئے آپ سے مدد نہیں مانگی ..اور شاید یہ کام بھی مجھے اکیلا ہی کرنا پڑھے .اگر آپ سب نے بےحسی کا مظاھرہ کیا تو ..٢..دوسرے آپ کو یہ بتانا مقصود تھا .کہ اس ملک میں کوئی نظام .قانون اور انصاف نہیں ہے ..عدالتوں کا اللہ ہی حافظ ہے ..اور ہمارے وکیل بھائی چند ٹکوں کی خاطر جھوٹ کو سچ کس طرح بناتے ہیں ..اگر میں تفصیل میں جاتا ہوں تو بات لمبھی ہو جاۓ گی .اس لئے مختصر یہ کہ کل ایک لڑکی جو تین بچوں کی ماں ہے .وہ میرے پاس آتی ہے .مدد کی درخوست کرتی ہے .٢٠ عدد عدالت کے کاغذات میرے ہاتھ دیتی ہے ..جو اب بھی وہ میرے پاس چھوڑ کے جا چکی ہے .حالانکہ اس کے پاس کوئی مزید فوٹوکاپی بھی نہیں ہے ..وہ کہتی ہے کہ کاغذ دیکھ لو .یہ جھوٹ کا پلندہ ہیں .مگر پھر بھی عدالت نے میرے شوہر کے حق میں فیصلہ دے دیا ہے ..مگر میں شوہر کے خلاف نہ تو فراڈ پر کوئی کاروائی کرنا چاہتی ہوں اور فراڈ کی طلاق پر بچوں کی ماہانہ کفالت کا خرچہ مانگتی ہوں .حالانکہ میرے پاس بچوں کو پالنے کے لئے اور اپنے کھانے کے لئے سواۓ صدقہ خیرات یا بھیک مانگنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے ..اور نہ ان سب فراڈوں کا پیچھا کرنے کے لئے طاقت کا کوئی ذریعہ ہے ..میں صرف تم سے مدد چاہتی ہوں کہ اس گارڈین بننے کے حکم کو عدالت سے کینسل کروا دو .کوئی وکیل کر کے ..باقی رہنے دو .بقایا کسی اور سے مدد لے لوں گی ..کہانی جو وہ سناتی ہے بڑی دلچسپ بھی اور حیران کر دینے والی ہے ..کیونکہ پہلا صفہ جب اقرار نامہ میں نے پڑھا تو اس سے سوال و جواب کئے تو سب فراڈ تھا ..مصلاً..اقرار نامہ پر دسخت سے وہ لڑکی انکاری ہے .٢.لڑکی کا غلط ایڈرسس لکھ کر غلط تعمیل کروائی گئی..٣.کفالت سے دستبرداری بھی چھوٹ .٤.بچے شوہر کو دیتی ہوں .غلط .جبکہ بچے اب بھی لڑکی کے پاس ہیں .مگر شوہر ہتھیانے کے لیے دباؤ ڈال رہا ہے .اس وقت تک ..٥..حق مہر سے بھی دستبردار ہوتی ہوں ..وغیرہ وغیرہ .کافی چھوٹ ڈال کر .لکھ کر .جعلی دسخت اور انگوٹھا لگا کر عدالت کی آنکھوں میں دھول ڈال کر یا کس طرح فیصلہ شوہر اپنے حق میں کروا چکا ہے اور تھا .مگر بیوی کو کوئی علم نہیں عدالتی کاروائی کا ..کیونکہ اس کو گھر سے بمعہ بچوں کے چار ماہ پہلے نکال دیا گیا تھا ..کیونکہ ایک کاغذ پر جو سادہ تھا بقول لڑکی کے دسخط کرواۓ گہے تھے .جو کہا گیا تھا .کہ تم کو باہر ساتھ لے کر جانا ہے ..اور شوہر نے خفیہ ایک اور طلاق یافتہ سے شادی بھی کر لی ہے .جو جج صاحب کی عدالت سے ریکارڈ بھی دیکھا جا سکتا ہے .جو کہ امریکا کی ویزہ رکھتی ہے اور پتہ چلا ہے .کہ وہ شخص تیسری یا چوتھی شادی کے اخلاقی طور پر مرتکب ہو چکے ہیں .اب وہ امریکا جانا چاہتے ہیں .اس وقت وہ شاید سپین جا چکے ہیں .جبکہ کاغذات تین بچوں کے اور تازہ بیوی کے امریکا کے سفارت خانے میں شاید جمہ کرواۓ جا چکے ہیں .کیونکہ پہلی بیوی کو تین بچوں کے ساتھ دوبارہ یہ کہ کر ان کو شوہر کے گھر لے جانے کی کوشش جاری ہے ..صاف ظاہر ہے ..بچوں کو ہتھیایا جاۓ گا اور ماں کو ٹھڈے مار کر گھر سے یہ کہ کر نکال دیا جاۓ گا کہ طلاق ہو چکی ہے ..جبکہ طلاق کو کنفرم کروانے کے باوجوود یہ کہا جا رہا ہے .کہ ہم نے کوئی طلاق نہیں دی ..ہر طرف کہانی میں فراڈ ہی فراڈ ہے ..مگر میں سپریم کورٹ .خادم اعلی .ٹی.وی .چینل .یا ہر کوئی پبلک کا آدمی ..یا کوئی بھی اگر اس کیس میں اس لڑکی کی مدد کرنے پر آمادہ ہو .یا کوئی وکیل صاحب اگر مفت مدد کرنا چاہیں .تو مجھے فون پر رابطہ کر لیں ..میں کاغذ بھی دے دوں گا اور لڑکی سے بھی ملوا دوں گا ..اور اپنی مجبوری بھی بتا دوں گا ..کہ میں اس کیس کو خود کیوں نہیں حل کر رہا ... ایک وجہ تو سیدھی سی ہے .کہ جو شخص اپنی تین .ایف .آئی .آر .کو تین سال میں حل نہیں کر سکا وہ کسی کے ساتھ کس کس تھانے میں جاۓ گا .دوسری وجہ میں بھی پردیسی ہوں .......رابطہ کے لئے .
Javed Iqbal Cheema
About the Author: Javed Iqbal Cheema Read More Articles by Javed Iqbal Cheema: 190 Articles with 132984 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.