مشروم اگائیے پیسے کمائیے(حصہ دوم)

قارئین !آپ نے پہلا حصہ کا بغور مطالعہ کر لیا ہو گا اور یقیناً آپ اس کے دوسرے حصے کا انتظار کر رہے ہوں گے۔تو جناب آپ کا انتظار ختم ہوتا ہے اور دوسرے حصے میں آپ کو میں مشروم کی کاشت کے متلعق معلومات دوں گا،مشروم کے بارے میں تفصیل آپ پہلے حصے میں پڑھ چکے ہیں۔تو وقت ضائع کیے بغیر ہم مشروم کی کاشت کو تفصیل سے دیکھتے ہیں۔

مشروم کی کاشت:۔
اس کی کاشت کے لئے آپ لکڑی کی ٹرے لے لیں،پولتھین کے بیگز لے لیں،اگر یہ دونوں چیزیں میسر نہ ہوں تو پلاسٹک کے برتن جو کہ کام میں نہ ہوں وہ لے لیں،یا کویہ بھی گھر کی پرانی چیز جو بیکار ہو مشروم کی کاشت کے لئے استعمال ہو سکتی ہے۔کمپوسٹ کے لئے آپ پرالی،گندم کا بھوسہ،لکڑی کا برادہ،چھان بورا اور مکئی کے بھٹے بھی مشروم کی کاشت کے لئے استعمال کئے جاتے ہیں۔پرالی اگر ڈالنی ہو تو اس کو چھوٹا چھوتا کتر لیں اسی طرھ لکڑی کے برادے کو بھی کتر لیں اور کھولتے پانی میں ڈال کر جراثیم سے پاک کر لیں۔مشروم دو اقسام کی کاشت کی جاتی ہیں ایک سردی کے موسم میں اس کا درجہ حرارت 16-20سینٹی گریڈ ہوتا ہے۔جو موسم سرما میں بآسانی رکھا جا سکتا ہے۔دوسری قسم جو گرمیوں کی ہے اس کے لئے 20درجہ حرارت رکھا جاتا ہے جو معمولی کوشش کرنے سے بہتر ہو سکتا ہے۔

نمی برقار رکھنے کے لئے ضروری ہے کہ آپ جس کمرے میں مشروم اگانا چاہتے اس کے فرش پر ریت بچھا دین اور دن میں تین چار بار پانی کا چھڑکاؤ کر دین اس سے نمی کو برقرزر رکھا جا سکتا ہے۔جو میں نے آپ کو پرالی وغیرہ بتائی ہے اسے کتر کر پولتھین کے بیگز میں بھر لین ساتھ ہی چھان بورا یا گندم کا پرانا بھوسہ بھی ملا کر بھر لیں اور اس میں مشروم کے بیج ڈال دیں۔

بیج ملانے کے تقریباً دو سے تین ہفتوں میں فصل نکلنا شروع ہو جائے گی۔جب مشروم کا سائز 20-25سینٹی میٹر ہو جائے تو آپ اس کو تیز چاقو کی مد د سے کاٹ لیں۔مشروم کو صحیح طریقے سے مکمل طور پر کاٹ لیں کو ئی حصہ بچا نہ رہے اس سے بیماریاں پھیلنے کا خدشہ ہو تا ہے۔

مارکیٹنگ:
قارئین ! جب آپ کی فصل پک جائے تو اس کے پکوان بنا کر خود بھی کھائیں اور اپنے گھر والوں اور رشتہ داروں کو بھی کھلائیں۔اور اگر آپ کی فصل زیادہ مقدار میں ہے تو اس کی مارکیٹنگ کریں اس کے لئے بڑے بڑے ہوتلوں اور سپر مارکیٹ کا رخ کریں۔اس کو تازہ اور خشک کر کے پیک کیا جاسکتا ہے۔یہ تین دن تک ریفریجریٹر میں رکھی جا سکتی ہے ،بہتر تو یہی ہے کہ اس کو خشک کر لیا جائے اور استعمال سے پہلے پانی میں بگو دیں نرمہونے پر استعما ل کر لیں۔

چین ،تائیوان،انڈونیشیا،تھائی لینڈ بھارت ،فلپائن اور ہانگ کانگ میں یہ کامیابی سے کاشت کی جاتی ہے اور اس کی لوکل مرکیٹ میں کھپت بھی ہے۔ہمارے ہاں ابھی لوگوں کو اس بات کا شعور نہیں ہے۔اسی لئے میں نے یہ مضمون لکھا ہے تاکہ آپ میں سے جو اس کو اپنا روز گار کا ذریعہ بنانا چاہے وہ بنا سکتا ہے۔اس کا تیسرا حصہ میں یہاں نہیں لکھوں گا کیونکہ اس کا تعلق کھانے پکانے سے ہے تو وہ ٓپ Recipes میں ضرور پڑھیں وہاں یہ آپ کو میرے نام سے مل جائے گی۔۔امید ہے آپکو یہ آرتیکل بھی پسند آیا ہو گا ۔likeکرنا بھولیئے گا۔اور دعاؤں میں بھی یاد رکھئے گا۔
H/Dr Ch Tanweer Sarwar
About the Author: H/Dr Ch Tanweer Sarwar Read More Articles by H/Dr Ch Tanweer Sarwar: 320 Articles with 1842835 views I am homeo physician,writer,author,graphic designer and poet.I have written five computer books.I like also read islamic books.I love recite Quran dai.. View More