کیا روزہ سے آدمی بیمار ہوجاتا ہے ؟

بعض لوگوں میں یہ تَأثُّرْپایا جاتا ہے کہ روزہ رکھنے سے انسان کمزور ہو کر بیمار پڑجاتا ہے۔ حالانکہ ایسانہیں ۔ الملفوظ حصّہ دُوُم ص۱۴۳ پرہے ، میرے آقا اعلیٰ حضرت رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ ارشاد فرماتے ہیں: ''ایک سال رَمَضانُ الْمبارَک سے تھوڑا عرصہ قبل والِد ِمرحوم حضرتِ رئیسُ الْمُتَکَلِّمِین سَیِّدُنا و مولیٰنا نَقی علی خان علیہ رَحْمَۃُ الرَّحمٰن خواب میں تشریف لائے اور فرمایا: بیٹا !آئندہ رَمَضان شریف میں تم سَخت بیمارہوجاؤ گے ،مگر خَیال رکھنا کوئی روزہ قَضاء نہ ہونے پائے۔ چُنانچِہ والدصاحِب رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کے حسبُ الِارشاد واقِعی رَمَضانُ الْمبارَک میں سَخت بیمار ہوگیا۔لیکن کوئی روزہ نہ چُھوٹا۔اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ! روز و ں ہی کی بَرَکت سے اللہ عَزَّوَجَلَّ نے مجھے صِحّت عطا فرمائی۔اور صِحّت کیوں نہ ملتی کہ سَیِّدُالْمَحبُوبِین صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا ارشادِ پاک بھی تَو ہے:صُوْ مُوْ ا تَصِحُّوا یعنی روزہ رکھو صِحَّتیاب ہو جاؤ گے۔'' ( دُرِّمَنثور ج۱ص۴۴۰)

روزے سے صحت ملتی ہے
امیرُالْمُؤمِنِین حضرتِ مولائے کائنات، علیُّ الْمُرتَضیٰ شیرِ خدا کَرَّمَ اللہُ تعالیٰ وَجْہَہُ الْکَرِیْم سے مَروی ہے ، ا للہ کے پیارے رسول، رسولِ مقبول، سیِّدہ آمِنہ کے گلشن کے مہکتے پھول عَزَّوَجَلَّ و صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم و رضی اللہ تعالیٰ عنہا کا فرمانِ صِحّت نشان ہے، ''بے شک اللہ عَزَّوَجَلَّ نے بنی اسرائیل کے ایک نبی علیہ السلام کی طرف وَحی فرمائی کہ آپ اپنی قوم کو خبر دیجئے کہ جو بھی بندہ میری رِضاکیلئے ایک دن کا روزہ رکھتا ہے تو میں اُس کےجِسْم کو صِحّت بھی عطا فرماتا ہوں اور اسکو عظیم ا َجر بھی دُونگا۔'' (شُعَبُ الایمان ج۳ ص۴۱۲حدیث۳۹۲۳)

مِعدے کا وَرم
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّوَجَل ّاحادیثِ مبارَکہ سے مُستَفاد(مُسْ۔تَ۔فاد)ہوا کہ روزہ اجر و ثواب کے ساتھ ساتھ حُصولِ صحّت کا بھی ذَرِیْعہ ہے۔اب تو سائِنسدان بھی اپنی تَحقیقات میں اس حقیقت کو تسلیم کرنے لگے ہیں۔ جیسا کہ آکسفورڈ یونیورسٹی کا پروفیسر ُمورپالِڈ MOORE PALID) ( کہتا ہے ، ''میں اسلامی عُلوم پڑھ رہا تھا جب روزوں کے بارے میں پڑھا تو اُچھل پڑا کہ اسلام نے اپنے ماننے والوں کوکیسا عظیم ُ الشّان نُسخہ دیا ہے! مجھے بھی شوق ہوا، لہٰذا میں نے مسلمانوں کی طَرز پر روزے رکھنے شروع کردئیے ۔ عرصہ دراز سے میرے مِعدے پروَرم تھا ۔کچھ ہی دِنوں کے بعد مجھے تکلیف میں کمی مَحسوس ہوئی میں روزے رکھتا رہا یہاں تک کہ ایک مہینے میں میرا مرض بالکل ختم ہوگیا!''

حیرت انگیز انکشافات
ہالینڈکاپادری ایلف گال (ALF GAAL) کہتا ہے،میں نے شُوگر ، دل اور مِعدے کے مریضوں کو مسلسل 30 دن روزے رکھوائے ، نَتیجتاً شُوگر والوں کی شوگر کنڑول ہوگئی ، دِل کے مریضوں کی گھبراہٹ اور سانس کا پھولنا کم ہو ا اور مِعدے کے مریضوں کو سب سے زیادہ فائدہ ہوا۔ایک اِنگریز ماہرِ نفسیات سگمنڈ فرائیڈ (SIGMEND FRIDE) کا بیان ہے، روزے سے جسمانی کھِچاؤ،ذِ ہنی ڈِپریشن اورنفسیاتی امَراض کا خاتِمہ ہوتا ہے۔

ڈاکٹروں کی تحقیقاتی ٹیم
ایک اخباری رپورٹ کے مطابِق جَرمنی،اِنگلینڈ اور امریکہ کے ماہِر ڈاکٹروں کی تحقیقاتی ٹیم رَمَضانُ الْمبارَک میں پاکستان آئی اور اُنہوں نے بابُ المدینہ کراچی ، مرکزُ الاولیاء رَحِمَہُمُ اللہُ تعالٰی لاہور اور دِیارِ مُحدِّثِ اعظم علیہ الرحمۃ سردار آباد(فیصل آباد)کا انتِخاب کیا ۔ جائزہ (SURVEY) کے بعد اُنہوں نے یہ رپورٹ پیش کی، چُونکہ مسلمان نَماز پڑھتے اور رَمَضانُ الْمبارَک میں اس کی زیادہ پابندی کرتے ہیں اسلئے وُضو کرنے سے E.N.T.یعنی ناک،کان ، اور گلے کے اَمراض میں کمی واقِع ہوجاتی ہے،نیز مسلمان روزے کے باعِث کم کھاتے ہیں لہٰذا مِعدے جگر ،دل اور اَعصاب (یعنی پَٹّھو ں) کے اَمراض میں کم مبتَلا ہوتے ہیں ۔ ''

خوب ڈٹ کر کھانے سے بیماریاں پیدا ہوتی ہیں
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!فِیْ نَفْسِہٖ روزہ سے کوئی بیمار نہیں ہوتا بلکہ سَحَری و اِفطاری میں بے اِحتیاطیوں اوربد پرہیزیوں کے سبب نِیزدونوں وَقت خوب مُرَغّن(یعنی تیل ،گھی والی ) غِذاؤں کے اِستِعمال اور رات بھر وقتاً فوقتاً کھاتے پیتے رہنے سے روزہ دار بیمار ہوجاتا ہے۔لہٰذا سَحَری اور اِفطاری کے وَقت کھانے پینے میں اِحتِیاط برتنی چاہئے۔ رات کے دَوران پیٹ میں غذا کا اتنا زیادہ بھی ذخیرہ نہ کرلیا جائے کہ دن بھر ڈَکاریں آتی رہیں اور روزے میں بُھوک و پیاس کا اِحساس ہی نہ رہے۔ کیونکہ اگر بُھوک وپیاس کا اِحساس ہی نہ رہا تو پھر روزے کا لُطف ہی کیا ہے؟روزہ کا تَو مزا ہی اِس بات میں ہے کہ سَخت گرمی ہو،شدّتِ پیاس سے لَب سُوکھ گئے ہوں اور بُھوک سے خوب نِڈھال ہوچکے ہوں ۔ ایسے میں کاش!مدینہ منوَّرہ زادَھَااللہُ شَرَفًاوَّ تَعظِیْماً کی میٹھی میٹھی گرمی اور ٹھنڈی ٹھنڈی دُھوپ کی یاد تازہ ہو۔اور اے کاش! کربلا کے تپتے ہوئے صَحرا اور گُلستانِ نُبُوَّت صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے مَہَکتے ہوئے نوشِگُفتہ پُھولوں، تین دن کی بُھوک اور پیاس سے تَڑپتے بِلکتے مدینے کے''حقیقی مَدَنی مُنّوں '' اورشَہَنْشاہِ مدینہ ،سُرورِ قَلب وسینہ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے بھوکے پیاسے مظلوم شہزادوں کی یاد تڑپانے لگے ،اور جس وَقت بُھوک اورپیاس کچھ زیادہ ہی سَتائے اُس وَقت تسلیم ورِضا کے پیکر ، مدینے کے تاجور ،نبیوں کے سَروَر،مَحبوبِ داوَرصلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے شِکَمِ اَطہرَ پر بندھے ہوئے بامُقَدَّر پتّھر بھی یا د آجائیں تو کیا کہنے! لہٰذا میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو ! واقِعی روزے تَو ایسے ہونے چاہئیں کہ ہم اپنے آقاؤں اور سَرکاروں کی حَسِین یادوں میں گُم ہو جائیں ۔(فیضانِ سنت جلداول، صفحہ۹۳۸، مطبوعہ مکتبۃ المدینہ، باب المدینہ، کراچی)

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

Nasir Memon
About the Author: Nasir Memon Read More Articles by Nasir Memon: 103 Articles with 181450 views I am working in IT Department of DawateIslami, Faizan-e-Madina, Babul Madinah, Karachi in the capacity of Project Lead... View More