آپریشن ضرب عضب ، پاکستان کی بقا کی جنگ

طالبان دہشت گردوں کے خلاف پاک فوج کی جانب سے ، آپریشن ضرب عضب دراصل نبی کریم ﷺ کی تلوارکے نام سے منسوب ہے ۔ عضب ، عربی زبان کا لفظ ہے جس کا مطلب ، تیز یا کانٹے والا ہوتا ہے ۔ ضرب عضب کا مطلب ضرب کاری ہے امید کی جارہی ہے کہ یہ آپریشن طالبان کے خلاف فیصلہ کن ہوگاجس میں ریاست پاکستان کو انتہا پسندوں سے بچانے کے لیے سر دھڑکی بازی لگادی جائے گی ۔

طالبان نے انڈے ایک ٹوکری میں نہیں رکھے ہوئے بلکہ مختلف ٹوکریوں میں رکھے ہوئے ہیں ۔جنوبی وزیر ستان آپریشن کے بعد بڑی تعداد میں طالبان کراچی شفٹ ہوگئے اور باقی ملکی وغیر ملکی دہشت گرد شمالی وزیرستان کی محفوظ پناہ گاہ میں منتقل ہوگئے ۔

کراچی پاکستان کا فنانشل ہب اور ریونیو ر انجن ہے اور کراچی میں 80فیصد سے زائد جرائم ڈکیتی، بھتہ خوری ، اغوا برائے تاوان وغیرہ میں بالواسطہ یا بلا واسطہ طالبان ملوث ہیں ۔ اپر پنجاب میں رائے ونڈاور مرید کے ـطالبان کی پرانی پناہ گاہیں ہیں اور اب جنوبی پنجاب میں مظفر گڑھ ،لیہ ،ڈ جی خان ، راجن پور ، روجھان شیطانوں کی جنت ہے اور کراچی میں مدارس کے 60فیصد سے زائد مولویوں کا تعلق جنوبی پنجاب سے ہے ۔ اور شمالی وزیرستان میں طالبان کی اہم لیڈرشپ کا تعلق بھی جنوبی پنجاب سے ہے ۔

وفاقی حکومت کی ہدایت پر شمالی وزیرستان میں ملکی و غیر ملکی عناصر کے خلاف جامع فوجی آپریشن کا آغاز کر دیا گیا ہے ۔دہشت گردوں نے شمالی وزیرستان کو پناہ گاہ بناکر ریاست کے خلاف جنگ شروع کررکھی تھی اور دہشت گردوں نے شمالی وزیرستان میں زندگی مفلوج کر رکھی تھی ۔ کراچی ایئر پورٹ پر ازبک جنگجوؤں کی جانب سے حملہ ریاست کی رٹ کو چیلنج ہے ۔ ان ملکی و غیر ملکی شدت پسندوں کے خلاف آپریشن ضرب عضب وقت کی آواز ہے ۔

حقیقت پسندی اور عملیت پسندی کاتقاضہ ہے کہ آپریشن ضرب عضب کو طویل المدت اور کثیر الجہتی بنایا جائے ملک بھر اس کادائرہ کا ربڑھایا جائے مساجد او ر مدرسوں کو سرکاری کنٹرول میں لیا جائے اور غیر ملکی فنڈنگ کو مکمل طور پر روکا جائے مدارس کا نصاب تبدیل کیا جائے ۔ انتہا پسندی ، شدت پسندی اور مذہبی منافرت کے بجائے روادری برداشت اور انسانی مساوات کا درس دیا جائے جو "روشن خیالی اور اعتدال پسندی "پر مبنی ہو پاکستان بھر میں مدرسے ہر سال 20لاکھ مذہبی جنونیوں کو جنم دیتے ہیں دہشت گردوں کی ان نرسریوں کا خاتمہ ضروری ہے ۔

KPKحکومت اور نواز حکومت طالبان کے خلاف آپریشن میں سریس نہیں ہیں ۔ نواز حکومت نے آپریشن ضرب عضب کی اپرول تو دی ہے پر نواز حکومت کی طالبان کے خلاف آپریشن کی وِل نہیں ہے ۔ پاکستان میں امیر المومنین بننے کا خواب دیکھنے والے نے آٹھ ماہ مذاکرات کے نام پر طالبان کو وقت دیا تاکہ وہ اپنی اسٹرٹیجک پوزیشن تبدیل کر لیں اور نئی محفوظ پناہ گاہوں میں چلے جائیں ۔

افغان بارڈر کے پاس پاکستان آرمی کو نومین لینڈ بنانی ہو گی تاکہ اسلحہ منشیات تیل اور کپڑے گاڑیوں کی سمگلنگ کو روکا جاسکے کیونکہ کالا دھن اس دہشت گردی میں خصوصی طور پر استعمال ہو رہا ہے ۔

پاکستان کی قومی اسمبلی کو ڈیونڈلائن کے خاتمے کے بعد اب پاکستان افغانستان بارڈر کے بارے میں فوری طور پر قانون سازی کرنی چائیے اور انٹر نیشنل کمیونٹی کو واضح طور پر پیغام دے دینا چائیے کہ پاکستان کے قومی مفادات کے لیے پورری پاکستانی قوم اور پالیسی میکر ز ایک پیج پر ہیں ۔

لاہور میں منہاج القران کے کارکنان کا قتل عام دراصل آپریشن ضرب عضب کو روکنے کی کوشش ہے اور متحدہ قومی موومنٹ کی رکن قومی اسمبلی طاہر ہ آصف کا بے رحمانہ قتل دراصل ان ظالم و جابر قوتوں نے کیا ہے جو محروم عوام کو اپنا غلام بناکر رکھنا چاہتی ہیں ۔ لیکن یاد رکھنا چاہیے کہ
"ظلم پھر ظلم ہے بڑھتا ہے تو مٹ جاتا ہے
خون آخر خون ہے گرتا ہے توجم جاتاہے "

اگر برصغیر کے تاریخی پس منظر میں دیکھیں تو انگریزوں نے 1857؁ء کی جنگِ آزادی ناکام بنانے کے لیے انقلابیوں کا وحشیانہ قتل عام کیا، انگلستان کے کارخانے چلانے کے لیے بنگال صنعتی انقلاب کے نام پر کھڈی کے کاری گروں کی انگلیاں کاٹی گئیں جلیانوالا باغ میں جنرل ڈائر نے قتل عام کروایا اسی "استعماری ذہنیت "کے حامل "تخت لاہور "کے حکمرانوں ے لاہور میں بے گناہ سیاسی کارکنان کا لہو بہایا اور زندہ دلانِ لاہو ر کو خوف زدہ کرنے اور ان کے اعصاب تو ڑنے کی کوشش کی ۔

انقلاب پاکستان کا مقدر بن چکا ہے MQMکے قائد الطاف حسین اور PATکے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے آپریشن ضرب عضب کی سپورٹ کر کے ملک کے کروڑوں محب وطن عوام کے دل جیت لیے ہیں۔طالبان کے گارڈ فادر سمیع الحق خاموش ہیں اور قیام پاکستان کی مخالف جماعت اسلامی آپریشن ضرب عضب کی مخالفت کر رہی ہے کروڑوں محب وطن پاکستانیوں کی ارباب اختیار،محب وطن جرنیلوں اور سپرم کورٹ سے سوال ہے کہ پاکستان دشمن جماعت اسلامی پر پابندی کب لگائی جائے گی۔ پاکستان کی مسلح افواج ملکی بقا و سلامتی کے لیے طالبان دہشت گردی سے نبرد آزما ہیں پوری قوم اپنے بہادر سپاہیوں کی جرات مندی حب الوطنی اور شجاعت و بہادری اور بے لوث قربانیوں پر فخر کرتی ہے ۔
Rao Muhammad Khalid
About the Author: Rao Muhammad Khalid Read More Articles by Rao Muhammad Khalid: 12 Articles with 15379 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.