رمضان المبارک ، حقیقی ریلیف عوامی ضرورت

رمضان المبارک کی آمد آمد ہے یہ رحمت خداوندی کے نزول کا بابرکت مقدس مہینہ ہے ثواب کثیر کے حصول کا ذریعہ ہے مساجد کی رونقیں دوبالا غریب و امیر کے سحر وافطار کے دستر خوان اپنی اپنی استطاعت کے مطابق کشادہ و فراوانی سے بھرپور روزہ داروں کیلئے کشائش ہر مسلمان کی خواہش مگر کیا موجودہ حالات میں یہ ممکن ہے ؟ ایک ذمہ دار آدمی اپنے خاندان کیلئے دستر خوان میں وسعت کے خیال سے پریشان ہے وہ دوسروں کی خدمت کیلئے کیا کرے گا ؟ آج جب مہنگائی کے عفریت نے خاندان کے خاندان نگل لئے ہیں روزہ افطاری کی روایات کو کون سنبھالا دے گا ؟ حکومتیں اپنی طرف سے اقدامات کرنے کی کوشش کرتی ہیں رمضان بازار مدنی دستر خوانی سہولت بازار کے حوالے سے اقدامات کا اعلان بھی اشتہار بھی میٹنگیں بھی ہورہی ہیں لیکن کیا یہ سب کچھ عوام کو حقیقی ریلیف کے حوالے سے کافی ہے جبکہ کرپشن عدم توجہی لاپرواہی جیسے عناصر بھی موجود ہیں ان حالات میں کیا ہونا چاہیے کیا کرنا چاہیے اور عوام کی کمر سے بوجھ میں کمی کیسے ممکن ہے یہ سب اہل درد کیلئے سوچنے کی باتیں ہیں پاکستان ایک اسلامی ملک ہے حکمرانوں سے لیکر عام تاجر تک سب کو رمضان المبارک کے اجر و ثواب کا پتہ ہے لیکن کیا معلوم ہونا کافی ہے ؟ نتائج تو صرف عملی اقدامات ہی دے سکتے ہیں اگر عملی اقدامات نہ ہوسکے تو عوام کو ریلیف دینے کی بات صرف دیوانے کا خواب ہی ہوسکتی ہے موجودہ حالات میں جب دہشت گردی کے خلاف جنگ عملی طور پر ہماری افواج اندرون ملک لڑ رہی ہیں تحفظ اور امن وامان بارے عوام اور انتظامیہ دونوں حد درجہ پریشان ہیں کبھی بھی کہیں بھی کچھ بھی ہوسکتا ہے یعنی آج صورت حال یہ ہے کہ جانی و معاشی دونوں حوالوں سے عوام پاکستان حد درجہ تک پریشان ہیں اور ایسے میں رمضان المبارک سوچیں کہاں کہاں کس کس زاویوں پر بھٹک رہی ہیں احاطہ ممکن نہیں عوام کی حفاظت کیلئے ایک مضبوط سیکورٹی پلان کے ساتھ حقیقی ریلیف پلان کی بھی ضرورت ہے ہم حکومتوں کو ہمیشہ مشورے دیتے ہیں کوئی مانے یا نہ مانے لیکن آج ہم صرف اپنے ضلع تک کے مسائل کے حل کیلئے مشورے دیں گے اگر ان پر سوچ بچار ہوجائے تو ہوسکتاہے کہ بھکر کے عوام کچھ ریلیف مہیا ہوجائے اور کسی کا بھلا ہوجائے اگر عوام سکھی رہے تو انشاء اللہ عزوجل انتظامیہ بھی سرخرور رہے گی زیاہ تر توجہ انتظامیہ کو دینی پڑے گی خصوصاً ڈی سی او صاحب کی ذاتی توجہ بے انتہا ضروری ہے انہی کی زیر قیادت ادارے ٹی ایم ایز اور مارکیٹ کمیٹیاں عوام کیلئے حقیقی ریلیف فراہم کرسکتی ہیں پنجاب حکومت نے ہزاروں رمضان بازاروں کے قیام کا اعلان کیا ہے لیکن اس کے ثمرات اس وقت عوام کو ملیں گے جب تک کہ وہ 9سے 4بجے تک جاری رہیں اور اشیاء خوردونوش کی کسی صورت ان میں تنگی نہ ہو ان بازاروں کے اہتمام میں تاجران بھی اپنی دنیا و آخرت سنوارنے کیلئے حقیقی ریلیف دیں اس ماہ مبارک میں ثواب ہزاروں لاکھوں گنا بڑھ جاتا ہے اگر یہی بات ہر صاحب ثروت تاجر پلے باندھ لے تو کتنے ہی گھروں میں گھی کے چراغ روشن ہوسکتے ہیں ڈی سی او صاحب اپنے تحصیل ایڈمنسٹریٹرز اور افسران کو پابند کریں مارکیٹ کمیٹیاں سبزی و فروٹ آڑھتیان کو ریلیف کا کہیں قصاب مرغی فروش کریانہ اس کے لئے مخلص کوششیں کرسکتے ہیں اگر پھل فروٹ آلو پیاز سبزی دالیں چائے چینی گوشت بڑا چھوٹا برائلر مرغی چاول گھی مشروبات وغیرہ پر عوام کو بازار کی نسبت 10% بھی حقیقی اور مسلسل ریلیف ملتا رہے تو پورا ماہ عوام پیٹ بھر کر کھائیں گے اور دینے والے اجر و ثواب کے مستحق قرار پائیں گے اور صرف ایک میٹنگ کی ضرورت ہے لوگ خود بخود اپنے دل اور جیبیں عوام کے لئے کشادہ کردیںگے ہمیں اس موقع پر یہ کہنے میں ذرا بھی عار نہیں کہ جب تک آپ کسی کو قائل نہیں کریں گے کسی کو دعوت نہیں دیں گے کوئی کچھ نہیں کرے گا اگر کسی نے کیا ہی تو ذاتی حیثیت میں لیکن جناب یہ تو اجتماعی مسئلہ ہے اور اجتماعی طور پر ہی دعوت دینے کی ضرورت ہے اس لئے ہماری گزارش ہے کہ تمام مخلص تاجران درد دل رکھنے والے صاحبان کو ڈی سی او صاحب ارجنٹ میٹنگ پر بلائیں اور انہیں ریلیف کی درخواست کریں انشاء اللہ عزوجل آپ کو بہتر رزلٹ ملیگا ۔ بھکر کے تاجر نیکیوں کے بھوکے ہیں وہ ضرور آپ کی آواز پر لبیک کہیں گے آپ اپیل کرکے تو دیکھیں 100% نتیجہ کی گارنٹی ہم آپ کو دیتے ہیں جناب حاجی عبدالحکیم مغل ، رانا جمشید، رانا حنیف خان صدر انجمن تاجران ، رانا عبدالشکور گولڈ میڈلسٹ ، افضل خان ، رانا شفیق آڑھتی ، رانا ناصر، رانا یامین آڑھتی ، رانا شوکت لاٹھی خیل، صادق خان غوری ، شیخ رمضان،حاجی شادا ، رانا شریف، شبیر انصاری ، رانا نصیر الدین آڑھتیان شیخ ایوب صدر ن تاجر ونگ ، رائو انور رزاقی ، شیخ امتیاز ، منور حسین نورانی ، ملک عاشق کھوکھر ، اختر قریشی قصاب ، شیخ محمد اشرف قصاب ، سید شہبازعلی قدوسی ، سید اکرم حسین نورانی و5 ہزار سے زائد دکاندار موجود ہیں آپ چیدہ چیدہ لوگوں کو بلائیں ایجنسی ہولڈرز کو بلائیں دودھ دہی کا کام کرنے والوں کو بلائیں انشاء اللہ ہر شخص عوام کی مشکلات کے حل کیلئے اپنی اپنی جگہ مثبت کام کرے گا اس کے علاوہ انتظامیہ کا یہ فرض ہے کہ اگر کوئی عوام کو مشکلات کا باعث بن رہا ہے تو اس کی فوری سرکوبی کرین اس بات کو ضروری بنائیں کہ کوئی تاجر غیر ضروری مہنگائی ملاوٹ ذخیرہ اندوزی اور ناجائز منافع خوری کا باعث نہ بنے تاجران کر پرائس لسٹ کا پابند بنایاجائے اور انتظامیہ مکمل طور پر مستعد رہے اور کسی بھی شکایت پر فوری ایکشن ہو پرائس کنٹرول کمیٹی میں اچھی شہرت کے تاجر رکھیں جس کا انتظامیہ اور تاجروں سے رابطہ ہو سماجی رہنمائوں کو بھی مسلسل متحرک رکھا جائے صاحب خیر لوگوں کی حوصلہ افزائی کی جائے تاجران قیادت کو ٹاسک دیا جائے تو ریلیف کہیں دور نہیں ہے جب بھی عوام کی بھلائی کا کام ہوا وہ عوامی تعاون سے ہی ممکن ہوسکا ہے انتظامیہ صرف خوف پیداکرتی ہے جب ایک بازار سے عوامی افسر جرمانے کرکے نکلتے ہیں تو ان کے جانے کے بعد تاجر ڈبل کرکے وہ پیسے عوام سے نکلوالیتے ہیں ہونا یہ چاہیے کہ عوم کو منڈیوں سے ارزاں نرخوں پہ ملے تاکہ وہ آگے بھی ارزاں فروخت کرسکیں اس لئے منڈیوں میں بھی چیک اینڈ بیلنس ضروری ہے پچھلی دفعہ سبزی آڑھتیان رانا شفیق، یامین ، ناصر، صادق غوری ، شیخ رمضان وغیرہ نے کئی کئی سوپیکٹ مفت تقسیم کئے تھے آج بھی ان کی حوصلہ افزائی کی ضرورت ہے ماہ مبارک میں سموسے پکوڑے جلیبی کی مانگ بڑھ جاتی ہے آج ایک سموسہ 15 اور پکوڑے 250 جلیبی 150 روپے فروخت ہورہی ہے اسے کنٹرول کرنے کی ضرورت ہے برف کارخانوں کے مالک ظلم کی انتہا کردیتے ہیں فریزر میں لگے آلو مہنگے داموں فروخت ہوتے ہیں اس پر نظر رکھنے کی ضرورت ہے اہم ترین کام ٹی ایم اے کا ہے پچھلی دفعہ ٹی ایم اے نے عوام کو ریلیف کم دیا شامیانوں کا کرایہ زیادہ دیا تھا ٹی ایم اے کے سٹالوں پر لوگوں کو کانوں پر ہاتھ لگاتے دیکھا گیا اب کی بار امید ہے کہ الطاف ساریو صاحب ایڈمنسٹریٹر ٹی ایم اے اس بارے ضرور غور کریں گے کہ ان کی اور ٹی ایم اے کی پوزیشن کی بحالی کیسے ممکن ہے اور یہ صرف بھکر شہر تک محدود نہ ہو بلکہ کلورکوٹ ، دریاخان منکیرہ تک اس کا پھیلائو ضروری ہے کیونکہ اس کے ثمرات جبتک دیہاتوں میں رہنے والوں تک نہیں پہنچین گے اس کا مکمل فائدہ ممکن نہیں ہم یہ ضرور کہنا چاہیں گے کہ بھکر میں میڈیا فرنٹ پوزیشن کا حامل ہے انہین اس تمام صورت حال پر نظر رکھنے کی ضرورت ہے ڈی سی او صاحب انتظامی افسران ، تاجران ، میڈیا اور عوامی سماجی رہنمائوں پر مشتمل کمیٹیاں بنائے تاکہ نقد رزلٹ سے وہ مکمل آگاہ رہیں حکومت پاکستان اس ضمن میں ایک پازیٹو کردار ادا کرسکتی ہے وہ یہ کہ یوٹیلٹی سٹورز کے ذریعے عوام کو ریلیف دیا جائے ہمارے ضلع میں سینکڑوں یوٹیلٹی سٹورز کام کررہے ہیں اگر وہاں بھرپور اشیاء موجود ہوں تو ریلیف عوام کو حاصل ہوسکتا ہے ضلع کے ممبران اسمبلی پر نظر رکھ کر صورت حال بہتر ہوسکتا ہے ضلع کے ممبران اسمبلی اس پر نظر رکھ کر صور تحال بہتر کرسکتے ہیں پنجاب حکومت مدنی دستر خوانوں کے مسلسل انعقاد سے محتاجوں اور غریبوں کیلئے حقیقی ریلیف فراہم کرسکتی ہے اس لئے صرف درد دل رکھنے والے صاحب ثروت لوگوں سے ہی یہ کام لیاجائے بس سٹینڈ ریلوے اسٹیشن اور کثیر آمد و رفت والے چوکوں میں اس کا اہتمام کیاجائے اس کے ساتھ ساتھ اب ضرورت ہے عوام کے تحفظ کی آپریشن ضرب عضب جاری ہے دہشت گردی کے خطرات پورے ملک کی طرح ہمارے ضلع پربھی منڈلارہے ہیں کے پی کے کے پڑوسی ہونے کی وجہ سے ہم زیادہ پریشان ہیں بے شک ضلع کی امن کمیٹی کے اجلاس ہورہے ہیں پولیس بھی متحرک ہے لیکن اس کے باوجود عوامی نمائندوں کی مشاورت کی ضرورت ہے سابقہ دور کے ایس ایس پی جناب رائے اعجاز احمد کی ایک خوبی تھی کہ وہ ہر موقع پر عوامی نمائندوں سیاسی سماجی رہنمائوں اور میڈیا سے مشاورت ضرور کرتے تھے ہم سمجھتے ہیں کہ مساجد کی حفاظت کے نقطہ نظر اور بازاوں میں سیکورٹی کے حوالے سے ڈی پی او صاحب ایک کثیر الجہتی عوامی مشاورت کریں اور سیکورٹی کے حوالے سے ایک مضبوط اور فول پروف پلان ترتیب دیں جس میں عوامی رضاکاروں کی شرکت بھی موجود ہو عیدین کے اجتماعات تک مکمل سیکورٹی موجود رہنا ہر حال میں عوامی ضرورت ہے دنیا کے مذاہب میں یہ دستور موجود ہے کہ جب بھی ان کے مذہبی تہوار ہوتے ہیں وہ اپنے غریب لوگوں کو اس میں شامل کرنے کیلئے اشیاء کی قیمت کم کردیتے ہیں بغیر منافع کے بیچتے ہیں بلکہ ناداروں کو اپنی طرف سے اپنی جیب سے ریلیف دیتے ہیں ہمیں بھی اپنے بھائیوں کو رمضان المبارک اور عید کی خوشیوں میں شامل کرنا ہوگا کیونکہ کسی نے کہا تھا
کرو مہربانی تم اہل زمیں پر
خدا مہرباں ہوگا عرش بریں پر

پتہ نہیں یہ رمضان ہمیں دوبارہ نصیب ہو یا نہ ہو ہماری تمام تاجر بھائیوں سے یہ التجا ہے کہ خدارا ایک کے بدلے لاکھوں کمائیں اپنے آس پاس پڑوس پر نظر رکھیں غریبوں مسکینوں یتیموں بیوائوں کی امداد کریں یہی ہماری دنیا و آخرت کی کامیابی کا باعث ہوگا یاد رکھیں اللہ عزوجل کے رسول عالیشان ۖ کا فرمان ذیشان ہے کہ سخی اللہ عزوجل کے نزدیک ہے اللہ عزوجل کے رسول پاکۖ کے نزدیک ہے اور جہنم سے دور ہے سخاوت کامیابی ہے اور رمضان میں سخاوت اللہ عزوجل اور اس کے رسول پاکۖ کی محبت پانے کا باعث ہے اپنے غریبوں کا بھلا کریں اسی میں ہم سب کی بھلائی ہے ہاتھ کا دیا ہی کام آنے والا ہے اگر کوئی زاد راہ ہے تو یہی اعمال ہیں جو ہم کریں گے ایک ہاتھ سے دیں کہ دوسرے کو پتہ نہ لگے مسلمان کی راہ سے مشکلات کا دور کریں مومن ہمیشہ فلاح کا باعث بنتا ہے ہم نے خود کو دین اسلام کی روح کے مطابق کرنا ہے تو ہمیں اس کے احکامات پر پوری طرح عمل کرنا ہوگا کیونکہ
عمل سے زندگی بنتی ہے جنت بھی جہنم بھی
یہ خاکی اپنی فطرت میں نہ نوری ہے نہ ناری ہے

اللہ عزوجل اپنے حبیب پاکۖ کے صدقے ہمیں آسانیاں عطا فرمائے اور آسانیاں تقسیم کرنے کی توفیق عطا فرمائے ۔ آمین بحق سید المرسلین ۖ ۔
 
Syed Ali Husnain Chishti
About the Author: Syed Ali Husnain Chishti Read More Articles by Syed Ali Husnain Chishti: 23 Articles with 26293 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.