زمانہ بدل گیا یا ہم بدل گئے؟

زمانہ نہیں بدلا بلکہ ہم بدل گئے ھیں کیوں کہ یہ ہم اپنی روایات بھول گئے ھیں ہم اپنی اصل پہچان کو بھول گئے ھیں آج ہم پڑھ لکھ گے ھیں اور اس کے نتیجے میں ہم بجا ۓ معاشرے کو درست کرنے کے ہم سب بھول گئے اپنی ثقافت ، روایات سب کچھ . کیا یہ ہم ترقی کی راہ پر چل رہے ھیں یا تنزلی کی راہ پر ؟ ہمارا تو وہ حساب ہے کہ دوسری اقوام ہمارے اصولوں کو اپناتی ھیں اور ہم انکو چھوڑ دیتے ھیں اور بجائے ہوش کے ناخن لینے کے ہم الٹا انکے قدموں میں جا گرتے ھیں . ہم امریکہ کو سپر پاور بولتے ھیں چین کی ترقی کو سراہتے ھیں تو اگر غورکیا جائے تو یہ بات سمجھی جا سکتی ہے ان لوگوں نے اپنی اقدار اپنی اصل کو نہیں بھولا .

ہم کیا ھیں ؟مسلمان ہے نا ؟ کیسے مسلمان ھیں ہم ؟ ایک دوسرے کے خون کے پیاسے ارے اسلام تو امن کا مذہب ہے تو کس دین پہ چل رہے ہو تم لوگ ؟ وہ دین جس میں ماں کا قدموں تلے جنّت بچھا دی گئی ہے اور تم کتنی قدر کرتے ہو ماں کی وہ دین جو کہتا ہے کہ والدین کو اف تک نا بولو اور ہم ان سے کس ٹون کس لہجے میں بات کرتے ھیں ؟ وو دین جو مردوں کو حکم دیتا ہے عورت کی عزت کرو ہم اسی عورت کی عصمت دری کرتے ھیں ؟ وہ دین جو تمہیں خود کو ڈھانپ کے باہر جانے کا بولتا ہے اور تم خود کو برہنہ کر کے گھروں سے نکلتی ہو اور اسکو نام دیا جاتا ہے ترقی کا ؟ ہم تو سب الٹ کر رہے ھیں اور بعد میں ذمہ دار ماحول وقت کو ٹھہرایا جاتا ہے . کلہاڑی تو ہم نے خود اپنے پیروں پر ماری ہے تو قصوروار کوئی اور کیوں ہو ؟اپنی تعلیمات سے منہ ہم نے موڑا اپنے دین سے دور ہووے ہم خود. لیکن کیا کریں ترقی کا بھوت سوار ہے ہمارے ذہنوں پر اور ہم نے اس ترقی کے لیے سب قربان کر دیا ہے . کیا فائدہ اسی ترقی کا جس سے دینا میں تو واہ واہ کرا لیں گے لکین کبی آخرت کے بارے میں سوچا ؟ نہیں ہم آخرت کو بھول گئے ھیں .ہم بھول گئے ھیں کہ ایک ہمیں ایک تنگ اور تاریک قبر میں جانا ہے جہاں نیک عمل ہی بچا سکیں گے ہمیں کوئی اور نہیں ہو گا ہم اپنی دنیا میں اتنے مست ھیں کہ ہم نے کبھی یا سوچنے کی زحمت ہی نہیں کی کہ کسی بازار میں ہمارے کفن کا کپڑا بھی آ گیا ہو گا . ہم فیوچر پلاننگ تو روز کراتے کبھی مرنے کا بھی سوچا کیا پتا کسی گھڑی موت ہمیں اپنی آغوش میں لے تو کیا لے کے جاؤ گے الله کے سامنے ؟

اس نام نہاد ترقی کے چکر میں دین اور اپنے آپ کو برباد نا کرو صحیح راستے پے چلو پھر دیکھنا آخرت اور دنیا دونو جنّت بن جائیں گے .اپنی دعاؤں میں یاد رکھیے گا خدا آپ سب کو نیک عمل کرنے کی ہمت اور توفیق دے !

Bint-e-Abid
About the Author: Bint-e-Abid Read More Articles by Bint-e-Abid: 5 Articles with 4568 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.