لہور لہور ہے

کہا جاتا ہے جس نے لاہور نہیں دیکھا وہ پیدا ہی نہیں ہوا۔لاہور وہ شہر ہے جہاں آنے اور بسنے کو دور دراز دیہات کے لوگ کراچی کے بعد آِئیڈیل سمجھتے ہیں۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ لاہوریوں کی بڑھتی تعداد کو دیکھ آس پاس کی چھوٹی جہگوں کو بھی لاہور میں ہی شامل کیا جا رہا ہے تاکہ لاہور کی کشادگی عوام کی تعدادکے لحاظ سے فلیکیسیبل رہے۔ یہ وہی بات ہے کہ چھاچھ میں کتنا ہی پانی کیوں نہ شامل کر لیا جائےچھاچھ، چھاچھ ہی رہتی ہے۔

لاہور کی رونقیں اور سجاوٹیں جیسی ہیں ویسی نہیں بھی ہیں اگر مال روڈ والا لاہور بالخصوص گورنر ہاؤس کے آس پاس والا اور اندرون علاقہ حتی کہ سمن آبا د والا لاہور دیکھا جائے تو دونوں حصوں میں فرق لاہور کو مشکوک کر دیتا ہے کیونکہ لاہور کے ایک حصے کو اگر اتنا پیارا اور صاف ستھر بنایا گیا ہے تو اُس کی وجہ صرف یہ ہی ہے کہ غیر لاہوریوں نے بھی اُس حصے پر سفر کرنا ہے اور عوام کے حکمرانوں کو بھی لاہور ،اگر ایک عام لاہوری جیسا ہی ملنا ہے تو پھر حکمران ہونے کا فائدہ۔۔۔۔

لاہور کے کھانے اور مہمان نوازی دنیا بھر میں مشہور ہے اگر لاہوری دوسرے شہر والوں کے مقابلے میں اتنے تگڑے نظر آتے ہیں تو اس کی وجہ یہی مہمان نوازی اور کھابے ہیں کیونکہ اگر مہمان نوازی میں بھرپور ساتھ دینا ہے تو یہ بھی تو ضروری ہے کہ اتنا ساتھ دیا جائے کہ لاہوری کھلایا گیا پکوان خود بھی اُتنا ہی کھایا جائے۔

لاہور میں بسنت کا تہوار تو کچھ مخصوص لوگوں کی حد سے بڑی سنجیدگی اور پھر انسانی جانوں کے لئے بننے والی رنجیدگی کی نظر ہوگیا اسی وجہ سے تو اب یہ تہوار بھی کاٹ دیا گیا ہے ورنہ لاہوریوں کی بسنت تو یہاں پر سیروسیاحت کو فروغ دینے کے لئے خاصا اہم کردار ادا کر رہی تھی۔

لاہور کی مشہور جہگیں اتنی مشہور ہیں کہ اگر ان کے بارے میں بات کی جائے تو یہ جہگیں صاف ستھری تب ہی نظر آتی ہیں جب کسی حکومتی شخصیت کے ہمراہ غیر ملکی وفد نے یہاں کا دورہ ضرور کرنا ہوتا ہے کیونکہ باقی سارا سال مقامی لاہوریوں نے ہی تو ان جہگوں پر آنا ہوتا ہے اور خود وہ صاف رکھنے کی کوشش کرتے نہیں اور حکومت بھی یہی پالیسی اپنائے ہوئے ہے ۔

ایل۔ ڈی۔ اے ایک ایسا ادارہ ہے جسکو ایک بچے کے منہ سے لاہور ڈسٹرکشن اتھارٹی سن کر اس کے لئے یہ نام ہی ذیادہ مناسب لگا۔ آخر کو جس طرح کے اقدامات اکثرو بیشتر اٹھائے جاتے ہیں مثلا سڑک کنارے کاروبار چلانے والوں کا سامان اُٹھانے کے اقدامات اور سڑک کے اطراف میں بنائے گئی تجاوزات کی توڑ پھوڑ جیسے اقدامات ایل ڈی اے کو اسی نام کا اہل ثابت کرتے ہیں پھر عوام اُس سے بھی ذیادہ ہشیار جب خبر پہنچتی ہے کہ ایل ڈی اے کی ریڈ ہے تو تجاوززات ہٹا لیں پھر دوبارہ لگا لیں اس طرح کی چیزوں کی وجہ سے ہی جتنی کوشش دونوں سٹیک ہولڈرز عوام اور ایل ڈی اے لاہور کو مزید بہتر بنانے کے لئے کر سکتے ہیں وہ نہیں کر پا رہے۔
sana
About the Author: sana Read More Articles by sana: 231 Articles with 274920 views An enthusiastic writer to guide others about basic knowledge and skills for improving communication. mental leverage, techniques for living life livel.. View More