مصری عدالت کا فیصلہ عالم اسلام کی تاریخ کا سیاہ باب

سرزمین مصر کا ہر فر د سہما ہو ا ہے خوف و ہراس میں گھرا ہو ادکھا ئی دے رہا ہے یو ں محسوس ہو رہا ہے کہ اہل مصر دشمن کے نر غے میں ہیں۔ قا بض فوج فاتح کی طرح قتل عام کر رہی ہے۔ اگر ایسا ہوتا تو ہم مسلمان اپنے مقدر کا لکھا سمجھ کر صبر کر لیتے کہ آخر ہلا کو خان نے مسلمانوں کا قتل عام کیا تھا اندلس سے اسلام کا چراغ بجھا دیا گیا تھا ہندوستان میں بھی انگریزوں نے اسلام پسندوں کا ناطقہ حیات بند کرنے کی کوشش کی تھی۔ لیکن ! یہا ں تو اپنے ہی گھر کو آگ لگا نے والے اپنے ہی گھر کے چراغ ہیں یہ ہمارے اپنے مذہبی بھائی اور مسلما ن ہیں جو مصر میں آگ و خون کا کھیل کئی سالوں سے کھیل رہے ہیں ۔

نبی محترم صلی اللہ علیہ وسلم نے فر ما یا تھا ”تم میں ایک زما نہ ایسا بھی آئے گا کہ جب مقتو ل کو خبر نہ ہو گی کہ اسے کیو ں قتل کیا گیا “،آج ایسے ہی زما نے سے ہم گذ ر ر ہیں ہیں‘یہ عالم اسلام کے لیے کسی عذا ب سے کم نہیں ’ جب انسان کے دلو ں سے انسا ن کا حترام اٹھ جا ئے تو سمجھ لیجیے کہ عذا ب کامو سم آپہنچا ، ایک ہی ملک کے ایک ہی مذ ہب کے پیرو کا ر ایک ہی ملت کے امین ایک دوسرے کو خو فزدہ کر یں یا ان سے خو ف زدہ رہیں تو اس سے بڑھ کر عذاب موسم اور کیا ہو سکتا ہے ،ایک ہی وطن کے لو گ ایک دوسر ے کو بر ی نگا ہو ں سے دیکھیں کو ئی کسی کا پر سان حا ل نہ ہو تو با قی کیا رہ جا تا ہے انسان اپنے ہی دیس میں خو دکو پر دیسی محسو س کر نے لگے تو عذا ب ہے کسی نے کہا ہے کہ ِ” جب زمانہ امن کا ہو اور حا لا ت جنگ جیسے ہو ں تو سمجھو عذاب ہے جنا زے اٹھ رہے ہوں کند ھا دینے وا لو ں کی تعداد میں اضا فہ ہو تا جا رہا ہو ، آنکھیں نم ہو ں ارد گرد جشن منا نے وا لے در ند ے ہو ں، دلو ں سے مروت نکل جا ئے ایک دوسرے کا احساس ختم ہو جا ئے “ کیا مسلمان ظا لم قو م ہے ؟ ،یا عالم اسلام پرکو ئی عذا ب آ گیا ہے -

واقعی مصر کی فوج ظالم اور بے حس قوم ہے آنکھو ں پر نفرت کی پٹی بند ھی ہو ئی ہے ،اس نے کبھی یہ نہیں سو چا کہ ہم اپنے آنے والی نسلوں کے لیے کیسا ملک بنا رہے ہیں ہم انھیں کیا جواب دیں گے ہم اخوان المسلمیں کا نہیں مصر کا بیڑہ غرق کر رہے ہیں۔ ہم اقتدار کی لالچ اور غلامی کا طوق پہن کر کب تک خون بہا تے رہیں گے.

اس میں کوئی شک نہیں کہ مصر ایک آتش فشا ں کاروپ دھا ر چکا ہے جس میں وقفے وقفے سے لا وا ابل کر با ہر آتا ہے تبا ہی مچا تا ہے جا نو ں کا نذرانہ و صو ل کر تا ہے اور خا موش ہو جا تا ہے ۔

چناں چہ ماضی کی بد ترین روایت کو دہراتے ہوئے مصر کی ایک عدالت نے ایک مر تبہ پھر اخوان المسلمین کے رہنما محمد بدیع سمیت 683 افراد کو سزائے موت سنائی ہے۔یہ سزائیں معزول صدر مرسی کے بعد ملک میں بحرانی صورت حال پیدا ہونے اور کشیدگی کے نتجے میں بڑی تعداد میں ہلاکتوں کے مقدمے میں سنائی گئی ہیں۔یہ باتیں اس مقدمے میں شامل وکیلوں نے بتائی ہیں۔جس تیزی کے ساتھ معاملے کی سماعت ہو رہی ہے اس کی بڑے پیمانے پر تنقید کی جارہی ہے۔ انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے کہا ہے کہ سماعت پر صرف ایک گھنٹہ صرف ہوا اور وکیل دفاع کو اپنا کیس پیش کرنے کا موقع نہیں دیا گیا۔ عدالت کے باہر بہت سی خواتین جمع تھیں جن میں سے بعض فیصلہ سننے کے بعد بے ہوش ہو گئیں۔محمد بدیع کے علاوہ معزول صدر محمد مرسی کے حامیوں پر گذشتہ سال ایک پولیس تھانے پر حملے کا الزام ہے۔اسی عدالت نے مارچ میں 529 افراد کو موت کی سزا سنائی تھی جس میں سے 492 افراد کی سزا کو واپس لے لیا گیا تھا اور ان میں سے بیشتر کو عمر قید میں تبدیل کر دیا گيا تھا۔مصری دارالحکومت قاہرہ کے بالائی علاقے منیا ایک جج نے تقریبا سات سو افراد کے لیے موت کی سزا سنائی ہے جس پر نظر ثانی کے لیے مصر کے مفتی اعظم کے پاس بھیج دیا گیا ہے۔اطلاعات کے مطابق اس بابت جون کے اخیر میں حتمی فیصلہ آ جائے گا۔ گذشتہ پانچ سو سے زیادہ موت کی سزاؤں میں سے 37 لوگوں کو چھوڑ کر باقی تمام افراد کی سزاؤں میں تخفیف کر دی گئی تھی.

مصری عدالت کا یہ فیصلہ شرمناک قابل مذمت اور عالم اسلام کے بدنماداغ ہے ہر اسلامی ملک کے لئے ضروری ہے وہ مصری حکومت فیصلہ واپس لینے کا دباؤ بنائے ورنہ سفارتی رشتہ ختم کرے دنیا کے مسلمانوں کا بھی فریضہ وہ اس ظلم کے خلاف آواز اٹھائیں اپنے ملک کی حکومت اور وہاں موجود مصری ایمبسی میں اپنا احتجاج درج کرائیں
Shams Tabrez Qasmi
About the Author: Shams Tabrez Qasmi Read More Articles by Shams Tabrez Qasmi: 214 Articles with 165159 views Islamic Scholar, Journalist, Author, Columnist & Analyzer
Editor at INS Urdu News Agency.
President SEA.
Voice President Peace council of India
.. View More