منالو اپنے رب کو مومنوں رمضان آیا ہے

بے شک ہم نے اسے شب قدر میں اتارا اور تم نے کیا جانا کیا شب قدر شب قدر ہزار مہینوں سے بہتر اس میں فرشتے اور جبریل اترتے ہیں اپنے رب کے حکم سے ہر کام کے لئے وہ سلامتی ہے صبح چمکنے تک ۔ سورۃ قدر ترجمہ کنزالایمان ۔

شبِ قدر شرف و برکت والی رات ہے اس کو شبِ قدر اس لئے کہتے ہیں کہ اس شب میں سال بھر کے احکام نافذ کئے جاتے ہیں اور ملائکہ کو سال بھر کے وظائف و خدمات پر مامور کیا جاتا ہے۔ یہ بھی کہا گیا ہے کہ اس رات کی شرافت و قدر کے باعث اس کو شبِ قدر کہتے ہیں۔ اور یہ بھی منقول ہے کہ چونکہ اس شب میں اعمالِ صالحہ منقول ہوتے ہیں اور بارگاہِ الٰہی میں ان کی قدر کی جاتی ہے اس لئے اس کو شبِ قدر کہتے ہیں۔ احادیث میں اس شب کی بہت فضیلتیں وارد ہوئی ہیں بخاری و مسلم کی حدیث میں ہے کہ جس نے اس رات میں ایمان و اخلاص کے ساتھ شب بیداری کر کے عبادت کی اللہ تعالیٰ اس کے سال بھر کے گناہ بخش دیتا ہے آدمی کو چاہئے کہ اس شب میں کثرت سے استغفار کرے اور رات عبادت میں گزارے سال بھر میں شبِ قدر ایک مرتبہ آتی ہے اور روایاتِ کثیرہ سے ثابت ہے کہ وہ رمضان المبارک کے عشر ۂِ اخیرہ میں ہوتی ہے اور اکثر اس کی بھی طاق راتوں میں سے کسی رات میں۔ بعض علماء کے نزدیک رمضان المبارک کی ستائیسویں رات شبِ قدر ہوتی ہے یہی حضرت امام اعظم رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے۔ اس رات کے فضائلِ عظیمہ اگلی آیتوں میں ارشاد فرمائے جاتے ہیں۔ تفسیر خزائن العرفان۔

حضرت سیدنا اَنس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں ایک بار جب ماہ رمضان تشریف لایا تو پیارے آقا علیہ السلام نے ارشاد فرمایا تمہارے پاس ایک مہینہ آیا ہے جس میں ایک رات ایسی بھی ہے جو ہزار مہینوں سے افضل ہے جو شخص اُس رات سے محروم رہ گیا گویا تمام کی تمام بھلائی سے محروم رِہ گیا اور اس کی بھلائی سے وہی شخص محروم رہتا ہے جو حقیقتاً محروم ہو ( سنن ابنِ ماجہ جلد ۲ صفحہ۲۹۸ حدیث ۱۶۴۴ )

روایت ہے کہ شب قدر میں سدرہ المنتہیٰ کے فرشتوں کی فوج حضرت جبرئیل علیہ السلام کی سرداری میں زمیں پر اُترتی ہے اُن کے ساتھ چار جھنڈے ہوتے ہیں ایک جھنڈا حضور پُر نور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے روضہ اطہر پر ایک جھنڈا بیت المقدس کی چھت پر ایک جھنڈا کعبہ معظمہ کی چھت پر جبکہ ایک طور سینا پر لہراتے ہیں پھر یہ فرشتے مسلمانوں کے گھر تشریف لے جا کر ہر مومن مرد وعورت کو سلام کرتے ہیں اور کہتے ہیں سلام عزوجل تم پر سلامتی بھیجتا ہے مگر جس گھر میں شرابی یا خنزیر کھانے والا بلاوجہ شرعی اپنی رشتہ داری کاٹ دینے والا رہتا ہو اِن گھروں میں یہ فرشتے نہیں جاتے ( تفسیر صاوی جلد ۶ صفحہ نمبر ۲۴۰۱ )

شانِ نُزول ۔۔ مشہور تابعی حضرت کعب الاحبار رضی اللہ عنہ سے منقُول ہے کہ آپ فرماتے ہیں، بنی اسرائیل میں ایک نیک خصلت بادشاہ تھا اللہ عزوجل نے اُس زمانے کے نبی علیہ السلام کو وحی فرمائی کہ فُلاں سے کہو کہ اپنی تمنا بیان کرے۔ جب اُس بادشاہ کو پیغام ملا تو اُس نے عرض کی ( اے میرے رب عزوجل ) مجھے ایک ہزار بیٹے عطا فرما تاکہ میں اپنے مال ۔ اولاد۔ اور جان کے ساتھ جہاد کروں ۔ اللہ عزوجل نے اُسے ایک ہزار لڑکے عطا کئے ۔

وہ اپنے ایک ایک شہزادے کو اپنے مال کیساتھ لشکر کیلئے تیار کرتا اور پھر اُسے اللہ عزوجل کی راہ میں مُجاہد بنا کر بھیج دیتا۔ وہ شہزادہ ایک ماہ جہاد کرتا اور شہید ہو جاتا پھر دوسرے شہزادے کو لشکر میں تیار کرتا تو ہر ماہ ایک شہزادہ شہید ہو جاتا یہ بادشاہ دِن میں روزہ رکھا کرتا جبکہ رات کو قیام کرتا۔ ایک ہزار مہینوں میں اُس کے ایک ہزار شہزادے شہید ہو گئے۔ پھر خود آگے بڑھ کے جہاد کیا اور شہید ہوگیا ۔ لوگوں نے کہا کہ اس بادشاہ کا مرتبہ کوئی شخص نہیں پاسکتا تو اللہ عزوجل نے یہ آیت مُبارکہ نازل فرمائی کہ ۔ لیلۃ القدر خیر من الف شھر ( ترجمہ کنزالایمان ) شب قدر ہزار مہینوں سے بہتر ۔ قرطبی میں ہے یعنی بادشاہ کے ہزار مہینوں سے جو کہ اُس نے رات کے قیام۔ دن کے روزوں ۔ مال ۔ جان ۔ اُولاد کیساتھ راہِ خدا عزوجل میں جہاد کر کے گزارے اس سے بہتر ہے ( تفسیر قُرطبی جلد ۲۰ صفحہ ۱۲۲ )

اُم المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ صاحبِ معراج صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا شبِ قدر کو رمضان المبارک کے آخری عشرہ کی طاق راتوں یعنی اِکیسویں٬ تئیسویں٬ پچیسویں٬ ستائیسویں اور اُنتیسویں راتوں میں تلاش کرو ۔ ( صحیح بُخاری حدیث ۲۰۲۰ جلد ۱ صفحہ ۶۶۲ )

نوافل ِ شب قدر ۔
حضرت اسماعیل حقی حنفی رحمتہ اللہ علیہ تفسیر روح البیان میں نقل کرتے ہیں جو شبِ قدر میں اخلاص نیت سے نوافل پڑھے گا اُس کے اگلے پچھلے گناہ مُعاف ہوجاتے ہیں ۔ ( روح البیان جلد ۱۰ صفحہ ۴۸۰ )

جو چار رکعت نفل پڑھے ہر رکعت میں الحمد شریف کے بعد سورۃ التکاثر ایک مرتبہ سورۃ اخلاص تین مرتبہ پڑھے تو موت کی سختی سے محفوظ رہے ـ ( نزہتہ المجالس صفحہ ۱۲۹ )

جو دو رکعت نفل پڑھے کہ ہر رکعت میں الحمد شریف کے بعد سورۃ اخلاص سات مرتبہ پڑھے سلام کے بعد سات مرتبہ استغفر اللہ پڑھے تو اپنی جگہہ سے نہیں اُٹھے گا کہ اِس پر اور اِس کے والدین پر رحمت خُدا برسنا شروع ہو جائے (تفسیر یٰعقوب چرخی )

اگر کوئی شخص چار رکعت نفل اِس طرح پڑھے کہ ہر رکعت میں الحمد شریف کے بعد سورہ قدر تین مرتبہ اور سورہ اخلاص پچاس مرتبہ پڑھے اور بعد نماز سجدہ میں جا کر ایک مرتبہ سبحان اللہ ِ والحمدُ للہِ ولاَ اِلٰہَ الااللہُ واللہُ اکبر پڑھے پھر اس کے بعد جو دُعا مانگے انشا اللہ ضرور قبول ہو گی اور اسے اللہ تعالیٰ بے شُمار نعمتیں عطا فرمائے گا اور اس کے سب گناہ بخش دے گا ( فضائل الایام والشہود صفحہ ۲۴۱ ۲۴۲ )

مولائے کائنات حضرت علی کرم اللہ وجہہ الکریم فرماتے ہیں جو کوئی شب قدر میں سورہ قدر سات مرتبہ پڑھے اللہ عزوجل اُس کو ہر بلا سے محفوظ فرما دیتا ہے : اور ستر ہزار فرشتے اس کیلئے جنت کی دُعا کرتے ہیں ۔ نزہتہ المجالس
ishrat iqbal warsi
About the Author: ishrat iqbal warsi Read More Articles by ishrat iqbal warsi: 202 Articles with 1060214 views مجھے لوگوں کی روحانی اُلجھنیں سُلجھا کر قَلبی اِطمینان , رُوحانی خُوشی کیساتھ بے حد سکون محسوس ہوتا ہے۔
http://www.ishratiqbalwarsi.blogspot.com/

.. View More