با با ئے شہر میئر محمد اسلم بٹ

خرد مند و ں سے کیا پو چھو ں کہ میری ابتداء کیا ہے
کہ میں اس فکر میں رہتا ہو ں میری انتہا کیا ہے

حضرت واصف علی واصف فرما تے ہیں ہر کام کا ایک وقت ہو تا ہے اور ہر وقت کے لیے ایک کام ہو تا ہے ۔ بے وقت کی نما ز نہیں کہلا ئی جا سکتی ہے ۔ حج کے ایا م ہیں ، صیام کا مہینہ ہے ۔ نیند کا وقت ہے تلا ش رزق کا وقت ہے ۔ تعلیم کا زمانہ ہے ۔ علم کا دور الگ ہے ۔ خوا ہش کے زما نے اور ہیں۔ فتو حا ت کے ایا م اور ہو تے ہیں شکست کی گھڑی اور ہے ۔ عمل کا میدان اور ہے ۔ جزا سزا کا وقت الگ مقرر کر رکھا ہے ۔ نہ خو شی مستقل ہے نہ غم ہمیشہ رہ سکتا ہے ۔ ہر کام اپنے مقررہ وقت پر حسین و مو زوں لگتا ہے ۔ ورنہ بے ریب و بدنما ! علم و عمل کے زما نے پہچاننے چا ہیں ۔ مٹ جا تی ہیں وہ قومیں وہ معا شرے وہ ملک اور وہ شہر جو اپنے محسنو ں اور اپنے قائدین کو بھلا دیتے ہیں ۔ ما ضی کے دریچو ں میں ،حسین یا دو ں کے جھرمٹ میں زندگی کے انمٹ نقوش میں ، تنہا ئیو ں کے سفر میں دل کے پر کیف جھرونکو ں میں ، آنکھ کے نمنا ک خوابو ں میں ذہن کی پختہ سوچو ں میں ذرا اک لمحہ بھر کے لیے رک کر ، ٹھہر کر تیزی سے گزرتے ہو ئے وقت کو تھپکی دیتے ہو ئے پیچھے مڑ کر تو دیکھیے سو چئیے تو۔۔۔۔! اہلیان گو جرا نوالہ پر اپنے بے شما ر احسانا ت کی با رش بر ساتے ہو ئے ایک پر نو ر ، روز روشن کی طرح عیا ں ، ایماندا ر ، دیا نتدار ، صادق و امین چہرہ امر تسر کے مہا جرسا بق میئر میو نسپل کا رپو ریشن گو جرا نوالہ الحاج محمد اسلم بٹ دکھائی دیتے ہیں ۔تا ریخ گو اہ ہے کہ جب پاکستان بھر سے 11 میئر کرپشن کیس میں جیل کی سلا خوں کے پیچھے گئے تو واحد مئیر محمد اسلم بٹ سرخرو ہو ئے 1979 سے 1992 تک میئر کے عہد ے پر فا ئز رہے ، جنہو ں نے اپنی سا ری زندگی کا طویل عرصہ گو جرا نوالہ کی تعمیر و ترقی اور بہتری کے لیے وقف کردیا ۔ آج شہر میں بین الاقوامی طرز کا فلا ئی اوور ، جد ت آمیز ریلو ے نظام ، سپو رٹس کمپلیکس ، گو جرا نوالہ آفیسر کلب اور نہ جا نے کیا کیا سہولیا ت اور تعمیرات اور فرحت و سکون پہنچاتی دکھائی دیتی ہے ۔ لیکن جنا ب والا ما ضی کی خو شبو دار یا دو ں سے کبھی یہ تو پو چھیے کہ بین الا قوامی سطح پر انڈسٹری کے اعتبا ر سے دنیا میں 7 ویں نمبرپر آنے وا لے اس شہر کا متولی کون رہا کس شخص نے اپنی زندگی کے 13 سال ایک معتبر عہد ے دا ر کی حثیت سے جبکہ اپنی زندگی کے طویل لمحا ت شہر کی تعمیرو تر قی اور خو شحالی کے لیے صرف کردیے ، جس کے سر تعمیراتی اور ترقیا تی کا م کا ج کی ایک لمبی فہر ست جا تی ہے ۔ ابتدائی احوال میں جنا ح رو ڈ کی تعمیر ، شہر کے معروف اور سب سے بڑے پا رک گلشن اقبال پا رک کی تعمیر ،جنا ح سٹیڈیم کی بنیا د ، قا ئد اعظم سکول کا قیام ، ویمن کا لج ما ڈل ٹا ؤن، 32 ایکٹر رقبہ پر محیط ٹمبر ما رکیٹ کی بنیا د رکھی ، 40 کنال میں بلدیہ اعلیٰ کا دفتر قائم کیا ۔ نعمانیہ رو ڈ کی کشا دگی کے احکا ما ت جا ری کیے ۔ تعلیم کی بنیا دی ضروریا ت اور اسے تقویت پہنچا نے کے لیے جنا ح لا ئبر یری کا قیام عمل میں لا یا ۔تعمیر نو کے حوا لہ سے شہر بھر میں مختلف پر کشش اور قیمتی جگہو ں کو خریدا ، سیالکو ٹ با ئپا س 51 کنال 13 مرلے ، جنرل بس سٹینڈ یم لو ہیا نوالہ 135 کنال 13 مرلے ، لکڑی منڈی ٹمبر مارکیٹ 32 ایکٹر یعنی 256 کنال شیخو پو رہ روڈ بس سٹینڈ 28 کنال 2 مرلے ، کچی پمپ وا لی چڑیا گھر والی جگہ 33 ایکٹر یعنی 264 کنال ، بلدیہ کے نئے دفتر کی جگہ 40 کنال اس کے علا وہ کشا دگی گر جا کھی گیٹ ، 1980 سے 1981 تک 68 سے زیا دہ تر قیا تی منصو بو ں کو پا یہء تکمیل تک پہنچا یا ۔ جس پر اس وقت کے دو ر میں تقریبا 1,664,000 رو پے لا گت آئی تھی ۔ اس وقت 6 سٹرکو ں کی تعمیر پر 2,615,400 رو پے خر چ کیے ۔ 1979 سے 1980 تا 1991 سے 1992 تقریبا 1,40,34,49,308,00 رو پے ادارے کو آمد ن کا فا ئد ہ ہوا ۔بین الاقوامی اور قومی سطح پر امریکی صدر جا رج بش ،فرانس کے صدر متراں ، پر نس حسن بن طلال ،صدر جنرل ضیا ء الحق ،سابق وزیر اعظم چا ئنہ ، محمد علی با کسر ، وزیر اعظم میا ں محمد نواز شریف ، وزیراعلیٰ پنجاب میا ں محمد شہبا ز شریف ، با نی جنگ گر وپ میر خلیل الر حمن ، سابق وزیر اعظم چو ہدری شجا عت حسین ، لا رڈ مئیر ما نچسٹر ، لا رڈ مئیر بر یڈ فو رڈ برطانیہ ، لیڈی مئیر بر یڈ فورڈ ، لا رڈ مئیر لندن ، مسٹر جیمز شیرا ،سابق میئرلا ہور میا ں شجا ع الرحمن ،سابق میئرلا ہورخوا جہ ریا ض محمو دکے ساتھ اچھے تعلقا ت رہے۔ میئر محمد اسلم بٹ کے سنہری دو ر میں ہی شیرانوالہ با غ ، لیا قت با غ ، سکول و کالج ، سیوریج سسٹم ، وا ٹر سپلائی ، شہر کی تمام سٹرکو ں کی تعمیر ، جنا ح روڈ کی تعمیر ، آبا دی میں اضا فہ کے پیش نظر قبرستانو ں کی جگہو ں میں وسعت لا تے کئی آبا دیو ں میں تعمیرا تی کام ، سٹرکیں ، گلیا ں نالیا ں اور لا ئٹس کا بندوبست کروایا ۔میئر محمد اسلم بٹ سے قبل میو نسپل کا رپو ریشن کا بجٹ 4 کڑوڑ روپے تھا اسکو بڑھا کر 23 کڑوڑ تک لے گئے ۔ کا رپو ریشن کو جد ت اور عزت سے نوازا کر پشن کامکمل طو ر پر جڑ سے خا تمہ کردیا ۔ ٹیکسو ں کی حد میں کسی قسم کے اضافہ سے پر ہیز کیا ۔ اور اپنے دور میں حذ ب اختلا ف کو ہمیشہ سا تھ لیکر چلے ۔ 1986 میں لیا قت با غ کی اپ گریڈ یشن کے لیے 6 لاکھ روپے کی منظو ری دی۔ 1988 کو لا ہو ری چنگی کے قریب پا رک کی تعمیر با رے منظو ری دی۔ 1985 کو 40 کنال بر ائے تعمیر دفتر بلدیہ کمپلیکس گر اؤنڈ جی ٹی روڈ کے لیے منظوری دی ۔ 1985 کو مو نجی گر اؤنڈ میں خا لی اراضی پر پا رک بنا نے کی منظو ری دی۔ 1988 میں حلقہ نمبر 32 میں ڈسپنسری کی منظور ی دی ۔وارڈ نمبر 50 میں بھی ڈسپنسری خواتین کے دستکا ری سکو ل کے اجراء کی منظوری دی ۔ 1981 شیخو پو رہ روڈ کے دونو ں اطراف حبیب بینک تک میو نسپل حدود میں تو سیع کی منظو ری دی ۔ 1987 میں ٹرسٹ پلازہ ما ڈل ٹا ؤن میں جنا ح لا ئبر یری کے قیام کی منظو ری دی ، 30-06-1987 سول لا ئن میں لا ئبریری کے قیام کے لیے جگہ خریدنے کی منظو ری دی ۔ 1989 کو حافظ آبا د رو ڈ پر تعمیر چو نگی و تنصیب کنڈا کی منظو ری دی ۔ پرا نے کا رپو ریشن آفس کی جگہ پر کمرشل پا رکنگ پلا زہ کی تعمیر کی منظو ری دی ۔ 1985 کو ٹمبر ما رکیٹ میں ٹیو ب ویل لگوا نے ، وا ٹر سپلا ئی ٹینکی تعمیر کرنے ، سیوریج بچھا نے اور گرین بیلٹ بنا نے اور سٹرکو ں کی تعمیر نو کے تخمینہ جا ت کی منظو ری دی ۔ 1982 کو نیلا می چو نگیا ت 2.82 کڑوڑ روپے کی گر انٹ کی منظو ری دی ۔ نیلا می چو نگیا ت 1983 کو 3,765,000 روپے کی منظو ری دی ، 1984 کو آمدن چو نگیا ت 4.37 کڑو ڑ رو پے ہوئی، 1985 کو 48,200,000 روپے کی منظو ری دی ، 1986 کو چو نگیا ت کی نیلا می 2,800,000 رو پے کی منظو ری دی ، 1991 کو محصول چو نگیا ت 126,000,000 رو پے میں دینے کی منظو ری دی ، 1989 کو حا فظ آباد رو ڈ پر انی چو نگی اور کنڈ ا کی تعمیر کے لیے 637,558 رو پے کی منظو ری دی ، 1991 میں شہر کی بے ہنگم آبا دی کو کنٹرول کر نے کے لیے نئی آبا دی میں سڑکو ں اور گلیو ں کی چو ڑائی کی تجویز کی منظو ری دی ، لا کھو ں رو پے بے سہارا ، یتیم ، لا وارث ، مساکین ، بیواؤ ں اور غریبو ں کی معا ونت اور ویلفیئر کے کام کاج میں خرچ کر دیے واحد شخصیت جو ایک منصب پر 3 مرتبہ مسلسل فا ئز رہنے کے با جود بھی پیسہ کما نے اور اسے زریعہ معا ش بنا نے کی بجا ئے اپنے ذا تی کا روبا ر سے کما ئی ہو ئی رو زی کو بھی شہر کی تعمیر و ترقی اور خو شحالی کے لیے قربان کردیا سیاسی و ذاتی مفادات ایک طرف تمام عزائم اور خیالا ت سے با دی النظر میں شہر کے لیے با با ئے شہر کی خدما ت نا قا بل فرامو ش اور ایک تا ریخ کا اہم ترین حصہ ہیں لیکن یہا ں شخصیا ت کی خدما ت کی بجا ئے مفادا ت کو مدنظر رکھا جا تا ہے اور محض چڑھتے ہو ئے سورج کی پو جا کی جا تی ہے ۔
اغراض کے گہرے پردوں میں ،الفاظ کے گہرے رنگو ں میں
ہر شخص محبت کرتا ہے ،حا لا نکہ محبت کچھ بھی نہیں

اس خطے اس علا قے اور اس شہر کے لیے با با ئے شہر کی جو لا زوال اور بے مثال خدما ت ہیں انہیں کبھی بھی فرامو ش نہیں کیا جا سکتا ہے ، حکومت وقت کو چا ہیے کہ تمام سیاسی و ذاتی مفا دا ت کو پس پشت رکھتے ہو ئے ایک حقیقی خد مت اعلیٰ کے پیکر کی شبانہ روز محنتو ں اور کا وشو ں کو سراہتے ہو ئے ان کے لیے LIFE ACHIEVEMENT AWARD کا اعلان کیا جا ئے ۔

S M IRFAN TAHIR
About the Author: S M IRFAN TAHIR Read More Articles by S M IRFAN TAHIR: 120 Articles with 107129 views Columnist / Journalist
Bureau Chief Monthly Sahara Times
Copenhagen
In charge Special Assignments
Daily Naya Bol Lahore Gujranwala
.. View More