کامیابی سوچ کے بدلنے سے ملتی ہے؟

اکثر چھوٹی چھوٹی سی باتیں یا واقعات ہماری زندگیوں کو بدلنے میں اہم کر دار ادا کر تے ہیں لیکن یہ بھی اس صورت میں ہوتا ہے جب ہم ان سے کچھ کچھ حاصل کر کے اپنی زندگی میں مواقعے ملنے پر ان پر عمل درآمدکر تے ہیں تو کامیابی ہمارا مقد ربنتی ہے۔آج بھی میں آپ کو ایک مختصر مگر پر اُثر حکایت سنانے لگا ہو ،خود بھی پڑھیں اور دوسروں تک اس کو پہچائیں ہو سکتا ہے کہ کسی کے ساتھ آپ کی یہ نیکی اس کی زندگی بدلنے کا سبب بن جائے۔

ایک شخص رزق کی تلاش میں گھر سے نکلا تو راستے میں جنگل آگیا،اس شخص نے جنگل میں ایک لومڑی کو دیکھا جس کے پنجوں میں نقص تھا۔جس کے باعث وہ لنگڑاکر چلتی تھی، اس شخص کو یہ فکر لاحق ہوئی کہ یہ معذور لومڑی اپنے کھانے پینے کا انتظام کس طرح کرتی ہوگی؟ وہ جھاڑیوں میں چھپ کر اس لومڑی پر نظریں گاڑ کر بیٹھ گیا،اچانک اس نے دیکھا کہ ایک شیر نمودار ہوا جس نے ایک ہرن کو اپنے جبڑوں میں دبوچا ہوا تھا اور اُسے کھانے میں مشغول ہوگیا۔ جب شیر کا پیٹ پوری طرح بھر گیا تو وہ بچا ہوا شکار چھوڑ کر جھاڑیوں میں گم ہوگیا۔وہ شخص یہ سارا ماجرا بڑے غور سے دیکھ رہا تھا ،اچانک اس کی نظر پر پڑی جو لنگڑاتی ہوئی شکار تک پہنچی اور اپنی بھوک مٹا کر جھاڑیوں میں گم ہوگئی۔

اس واقعے سے اس شخص نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ اﷲ تعالیٰ نے یاپنی مخلوق کو رزق دینے کا وعدہ فرمایا ہے۔ لہذا اس کے لئے روزانہ کی دوڑ دھوپ بے کار ہے۔ اب میں خود بھی اپنا پیٹ بھرنے کے لئے یہیں بیٹھ کر انتظار کروں گا۔اس شخص نے رزق کی جستجو ترک کردی اور اسی جنگل میں بیٹھ کر اپنے حصے کے رزق کا انتظار کرنے لگے۔دن پر دن گزرتے گئے لیکن کسی انسان کا گزر وہاں سے نہیں ہوا۔بھوک کے مارے اس شخص کی حالت بگڑ گئی اورنقاہت سے جسم کی ہڈیاں ابھر آئیں۔ اچانک پردہ غیب سے ایک ندا سنائی کہ ـ’’ اے غافل انسان !تو نے معذور لومڑی بننا کیوں گوارا کر لیا؟ وہ شیر بننا کیوں نہ بننا گوارانہ کیاجو خود بھی اپنا پیٹ بھرتا ہے اور دوسرے جانوروں کے رزق کا ذریعہ بھی بنتا ہے‘‘۔

اس حکایت سے یہ سبق ملتا ہے کہ محتاجی کوئی ہنر نہیں ،بلکہ عیب ہے ،اﷲ تعالیٰ نے ہمیں صحت جسم عطا کیا ہے۔جس کی بدولت ہمیں نا صرف اپنے لئے بلکہ دوسروں کے لئے بھی رزق کے حصول کی کوششیں کرنی چاہیں۔جناب بات یہاں ہی ختم نہیں ہو جاتی ہے رزق حلال کمانے کیلئے بھی اپنی سوچ کے دائرہ کو وسیع کر نے کی ضرورت پڑتی ہے تب ہی ہم جو چاہیں حاصل کرسکتے ہیں۔

اﷲ تعالیٰ نے ہر انسان کو عقل و شعور دیا ہے کچھ لوگ اس سے فائدہ اُٹھاتے ہیں اور کچھ اپنی سستی وکاہلی اور منفی سوچ کی بدولت اس سے فائدہ اُٹھانے سے قاصر رہتے ہیں۔کچھ لوگ اپنے آپ کو تیس مار خان سمجھتے ہیں کہ وہ جو چاہیں کر سکتے ہیں لیکن ایسے لوگ یہ نہیں سمجھتے ہیں کہ اﷲ تعالیٰ نے ہر سیر کے لئے سواسیر رکھا ہوا ہے۔بہت سے لوگوں کو خوش فہمی مار دیتی ہے کہ وہ حرف آخر ہوتا ہے جو وہ کہتے ہیں؟ہمیشہ انسان کوتصویر کے دونوں رخ دیکھ کر فیصلہ کرنا چاہیے محض اپنی انا یا بات کی تصدیق کروانا بیمار ذہنیت کے لوگوں کی نشانی ہوتی ہے۔سوچ کے دائرہ کو بڑا کر کے ہی ہم کامیابی حاصل کر سکتی ہیں-

Zulfiqar Ali Bukhari
About the Author: Zulfiqar Ali Bukhari Read More Articles by Zulfiqar Ali Bukhari: 392 Articles with 481796 views I'm an original, creative Thinker, Teacher, Writer, Motivator and Human Rights Activist.

I’m only a student of knowledge, NOT a scholar. And I do N
.. View More