قابلیت کی کوئی کمی نہیں

پچھلے دنوں محسن ِ پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے اقرا ء یونی ورسٹی کے 14 ویں کانووکیشن کے موقعے پر خطاب کرتے ہوئے کہاکہ جب ایٹمی سائنسدان کہوٹہ میں جوہری منصوبے پر کام کر رہے تھے تو اس پروجیکٹ میں کام کرنے والوں میں وہ جذبہ تھا جو جذبہ قیام پاکستان کی جدوجہد کرنے والی قیادت میں تھا ۔انھوں نے مزید کہاکہ دنیا کے تین چار ترقی یافتہ کام کرنےوالےممالک میں جو کام وہاں کے سائنسدان بیس سال میں پورا کرتے ہیں وہ کام ہم نے چند برسوں میں کر دکھا یا۔ ہمارے پروجیکٹ میں کوئی غیر ملکی سائنسدان نہیں تھا، بلکہ ہمارے پروجیکٹ میں کراچی ، لاہور ، پشاور اور دیگر شہروں کے تمام سائنسدان کام کر رہے تھے ۔

ڈاکٹر صاحب نے اور بھی بہت سی قیمتی باتوں سے سامعین کو مستفید کیا ۔ ان کی درج بالا تمام باتیں قیمتی ہیں ۔ لیکن ان کی بہت زیادہ قیمتی اور قابل ِ توجہ بات یہ ہے کہ کہوٹہ پروجیکٹ میں کوئی غیر ملکی سائنس دان نہیں تھا ۔ گویا انھو ں نے یہ باور کرانے کی کوشش کی پاکستان میں قابلیت کی کوئی کمی نہیں ہے ۔اور حقیقت بھی یہی ہے ۔ ہماراملک قابل لوگوں سے بھرا پڑا ہے ۔یہاں کے بڑے لوگوں کے ساتھ ساتھ یہاں کے طلبا و طالبات بھی بہت قابل ہیں ۔ پچھلے دنوں ایک خبر جو اخبارت کی زینت بنی ،وہ یہ تھی کہ پاکستان کے ایک نو سالہ طالبِ علم حارث نے کیمبریج یونی ورسٹی کے "او" لیول کے امتحان میں کامیابی حاصل کر لی ۔واضح رہے کہ یہ دنیا کا واحد لڑکا ہے ، جس نے صرف 9 سال کی عمر میں سائنس کے تمام مضامین میں کامیابی حاصل کی ۔ایک اور خبر جو اسی ویب سائٹ (ہماری ویب ) کی وساطت سے بی بی سی اردو کے حوالے سےپڑھنے کو ملی ، وہ یہ تھی کہ پاکستان کے ایک اکیس سالہ میڈیکل کے طالب ِ علم عمر انور کو ورلڈ اکنامک فورم میں پہنچ کر عالمی ایجنڈا طے کرنے کا موقع ملا ہے ۔بی بی سی ارد و نے اس نوجوان کی تعریف کچھ ان الفاظ میں کی ہے : " عام طور پر ورلڈ اکنامک فورم کے دروازے سب کے لیے آسانی سے نہیں کھلتے۔ عمر نے نہ صرف اس دروازے کو وا کیا بلکہ اس فورم کے مخصوص فورم "گلوبل شیپر" یعنی دنیا کو نئی شکل و سمت عطا کرنے والے لوگوں میں بھی شامل ہو گئے۔ واضح رہے کہ اس میں دنیا کے بہترین 50 نوجوان تیز ذہنوں کو شامل کیا جاتا ہے۔"پاکستان کے ایک اور طالب ِ علم ہارون طارق نے کچھ ہفتوں پہلے "او" لیول اور "اے" لیول کے امتحانات میں 47 نمبر لے کر عالمی ریکارڈ قائم کردیا ۔پھر وہ پاکستانی طالب ِ علم بھی کسی کو نہیں بھولا ، جس نے گھریلو چیزوں کی مدد سے ایک چھوٹا سا "ایف ۔ 16 " "ایجاد" کر ڈالا۔ پاکستان کے ایک اور13 سالہ ہو نہار طالب ِ علم نے موسیٰ فیروز نےآسٹریلیا کی طرف ہونے والے آن لائن عالمی ریاضی مقابلے میں پہلی پوزیشن لے کر ثابت کردیا کہ "ہم بھی کسی سے کم نہیں۔"پھر وہ ارفع کریم کس کو بھولی ہے جس نے 2004 ء میں صرف نو سال کی عمر میں "مائیکرو سافٹ سرٹیفایئڈ پروفیشنل" بن کر سب کو ورطہ ِ حیرت میں ڈال دیا۔چند مہینوں قبل لاہور کے چند طلبا نے "گروپک "کے نام سے موبائل کی ایک ایسی ایپلیکیشن ایجاد کی تھی ، جس کے ذریعے کسی گروپ کی تصویر میں فوٹو گرافر اپنی تصویر بھی لگا سکتا تھا ۔پاکستان کے ایک نامور سپوت ڈاکٹر عطا ء الرحمان سے بھلا کون واقف نہیں ہے ۔پاکستان میں سب سے زیادہ 79 طلباء ان کی زیر ِ نگرانی پی ۔ ایچ۔ ڈی کی ڈگریاں حاصل کر چکے ہیں ۔اس کے علاوہ ان کی 124 کتب اور سائنسی جرائد میں 713 تحقیقی اشاعتیں قابل ِ ذکر ہیں ۔یوں ان سے نہ صرف پاکستانی طلباء ، بلکہ غیر ملکی تشنگانِ علم بھی سیراب ہو رہے ہیں ۔اس کے علاوہ یہ بات سن کر بھی آپ کو حیرت ہوگی کہ پرسنل کمپیوٹر کا سب سے پہلا وائرس برین ہے ، جس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ اسے ایجاد کرنے والے دو پاکستانی تھے ، جن کی لاہور میں سوفٹ وئیر کی چھوٹی سی دوکان تھی ۔ انھوں نے یہ کارنامہ 1986 ء میں سر انجام دیا تھا ۔

حقیقت یہ ہے کہ پاکستانی باشندوں کی قابلیت کا زمانہ معترف ہے ۔ یہ کتنی انوکھی بات ہے کہ ایک ایسے ملک، جس کی شرحِ خواندگی پر نہ صرف غیروں کو ، بلکہ اپنوں کو بھی تحفظات ہیں ، میں ہونہار طلباء فقط اپنے بل بوتے پر ایسے کارہائے نمایاں سر انجام دیتے ہیں کہ دنیا دنگ رہ جاتی ہے ۔میں سوچتا ہوں کہ اگر پاکستان کا معیار ِ تلیمے بلند ہو جائے ، قابل طلباء و طالبات کی سرکاری سطح پر حوصلہ افزائی کی جائے ، اگر وہ ملک وقوم کی خدمت کرنا چاہتے ہیں تو ان کو بھر پور مالی مدد فراہم کی جائے تو عجب نہیں کہ ہم سائنس اور آئی ٹی کے میدانوں میں مغرب سے بھی آگے نکل جائیں ۔پتا نہیں میری یہ سوچ کب عملی جامہ پہنے گی ۔ایک شخص نے بڑی اچھی بات کہی کہ پاکستان کا المیہ یہ ہے کہ یہاں جو قابل ہیں ، ان کے پاس اپنا منصوبہ پورا کرنے کے لیے سرمایا نہیں ہے ، اور جن کے پاس سرمایہ ہے ، وہ قابل نہیں ہیں۔
 
Naeem Ur Rehmaan Shaaiq
About the Author: Naeem Ur Rehmaan Shaaiq Read More Articles by Naeem Ur Rehmaan Shaaiq: 122 Articles with 147012 views میرا نام نعیم الرحمان ہے اور قلمی نام نعیم الرحمان شائق ہے ۔ پڑھ کر لکھنا مجھے از حد پسند ہے ۔ روشنیوں کے شہر کراچی کا رہائشی ہوں ۔.. View More