مجا ہدین عرب و عجم کے لیے بیدا ری کا پیغام

 ہما رے عہد میں کتنے یز ید رہتے ہیں
ہما رے عہد میں خو ں کے فرات بہتے ہیں
ہما را عہد بھی کر ب و بلا کی صورت ہے
حسین ابن علی کی ہمیں ضرورت ہے

حضرت وا صف علی واصف فر ما تے ہیں وہ شخص اﷲ کو نہیں ما نتا جو اﷲ کا حکم نہیں ما نتا ۔اگر اہل ایمان یہ تصو ر دل میں بٹھا لیں گے کہ آج پو ری دنیا پر کفر کا غلبہ ، تسلط اور حکومت قائم ہے تواسلام اور شریعت کی حثیت با قی کیا رہے گی ؟دنیا میں مسلمانو ں کی غالب اکثریت فطری طو ر پر بلا شبہ موجود ہے ۔ پھر کیسے ممکن ہے کہ کفر اورشیطانیت کا غلبہ گمان بھی کیا جا ئے وہ لو گ علم و شعور اور تا ریخ سے نا آشنا اور بے خبر ہیں جو کفا ر و مشرکین کی حکو مت اورطا قت کو بنا سو چے سمجھے تسلیم کرتے ہیں البتہ ہما رے ہا ں بعض کمیو ں کو تا ئیو ں کی بد ولت حقیقی قوت اورمعیا ر پر گر د ضرور جمی ہو ئی ہے ۔ لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ اپنوں کی اکثریت اور غیر و ں کی اقلیت پر خا مو شی سے سر تسلیم خم کرلیا جا ئے ۔ خالق کا قانون آج بھی نہیں بدلا سور ج مشرق سے نکلتا اور مغرب میں غروب ہو تا ہے ۔ آج بھی ہو ائیں ، با رشیں اور طو فا ن اسی پر انی ڈگر سے چلتے ہو ئے دکھائی دیتے ہیں ۔ 14 سو سال پہلے کی تعلیما ت نہیں بد لی تو پھر یہ کیسے کہہ دیا جا ئے کہ فر عونیت ، یزیدیت ، شیطا نیت اور نام نہا د رو شن خیالی نے غلبہ حا صل کرلیاہے ۔ چند احباب اکٹھے ہو کر اپنی من مانی اور خود سا ختہ سوچ ، افکا راور نظریا ت کو پو ری دنیا پر مسلط کرنے کی سعی کریں جنگ و جدل ، فتنہ و فساد کو اسوہ ابراہیمی اور شریعت محمدی سے تعبیر کیا جا ئے تو یہ سراسر نا انصا فی ہے ۔ پا کستان میں بسنے والے ذی شعورمسلم عوام کو چو پا ئیو ں اورحیوانا ت سے تشبیہ دی جا تی ہے ۔ کو ہ قا ف سے لیکر افریقہ تک اﷲ کی حا کمیت اور اقتدار کا نعرہ لگا کر نہتے اورمظلوم مسلمانو ں کا قتل عام جا ری و ساری ہے ۔ خو ن مسلم کی ندیا ں بہا کر خلا فت اسلامیہ کے قیا م کا خواب شرمندہ تعبیر کبھی نہیں ہو سکتا ہے ۔ کفر و شرک نے ایک اکا ئی کی حثیت اختیا ر کر کے اپنی تمام تر قوتیں اور کو ششیں امت مسلمہ کو پا رہ پا رہ کر نے میں صرف کر رکھی ہیں امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے ، اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد اور بھا رتی خفیہ ایجنسی را کے مقا صد اور عزائم بلا شبہ ایک ہیں ان اداروں اور بد کرداروں کے منصوبو ں کو حتمی شکل دینے میں پو رے زورو شور سے ہم سب کا حصہ بھی شامل حال ہے اور منفی قوتیں اپنے عزائم کو پائیہ تکمیل تک پہنچا نے میں سو فیصد کامیاب و کامران ہما ری نا قص اور بیکا ر حکمت عملی کی بدولت دکھائی دیتی ہیں ہما رے اندر ہی انکے زرخر ید غلا م قدورتو ں اور نفرتو ں کو جنم دے رہے ہیں جن کا محا سبہ کرنے والا اور آپس کی پھوٹ دور کرنے والا سرے سے کوئی مسلم کمیو نٹی میں کسی کونے پر دکھائی ہی نہیں دے رہا ہے ۔ لمحہ فکریہ تو یہ ہے کہ مسلمانو ں کو مسلمانو ں کی صفوں میں شامل ہو نے کا مشورہ دیا جا رہا ہے ،مجا ہدین اسلا ف کی پیروی میں چلنے والو ں کو مجاہدین اسلام کی صفوں میں شامل ہو نے کی نصیحت اور واعظ جا ری ہے ، تو حید و رسالت کا قلب و اذہا ن سے پر چا ر کر نے والو ں کو کلمہ حق کی طرف ترغیب دی جا رہی ہے ۔ جو اس ساری لا حاصل مشق میں لبیک نہ کہے تو اسے کفر کا معا ون و مدد گا ر جان کر صفا ئے ہستی سے ہی مٹا دیا جا تا ہے امن کی با ت کرنا ، معا ئدوں کی با ت کرنا ، مذاکرات اور مشاورت کی با ت کو یہا ں جرم سمجھا جا تا ہے ۔ یہ دین ہم نے خود تو پسند نہیں کیا اورنہ ہی اس کی گرفت کے لیے کوئی خا طر خواہ تگ و دو کی ہے بلکہ یہ ہما رے حصہ میں پیدائشی اور قدرتی طو ر پر درج کردیا گیا ہے ۔ پھر اس قدر آسا نی اور حقا رت سے ہمیں ہی کیو ں اس کے دائرہ کا ر سے خا رج کردیا جا تا ہے ۔ اصل مسئلہ یہ ہے کہ ہمیں اپنے اور پرا ئے کی تمیز نصیب ہو جا ئے ۔ شام ، مصر ، بر ما ، ہند و ستا ن ، افغا نستان اور فلسطین کے جہا د کو پاکستان سے منصوب نہیں کیا جا سکتا ہے ۔ یہا ں تو خا لصتا کلمہ گو ہ مسلمان اکثریت سے آبا د ہیں اور پو ری دنیا میں اسے اسلام کا قلعہ تصور کیا جا تا ہے تو پھر اس پاک روحو ں اور پاک جسمو ں کے پاک مسکن میں جہا د کی نو بت کیو نکر پیش آتی ہے ؟ جہا د کے پس پر دہ فساد بر پا کرنے والے اپنی مقبو لیت اور شہرت کے چر چے میدا ن حشر میں کیسے کر پا ئیں گے ؟ گذ شتہ دنو ں بر طانو ی میڈیا نے امیر تحریک طا لبان پاکستان حکیم اﷲ محسود کا تفصیلی انٹرویو چلایا جس کے چند دن بعد ہی سازش کے تحت حکیم اﷲ محسود کو ڈرون حملہ کے زریعہ سے ہلاک کردیا گیا جس کے فو ری بعد تحریک طا لبان پاکستان کا امن مذاکرات سے مبراء ردعمل سامنے آگیا جو ایک فطری اور بیرونی قوتوں کی طرف سے ترتیب شدہ تھا جو سازشیں بیرونی قوتیں اپنے ذہن میں رکھتے ہو ئے عملی سطح پر اداکرتی ہیں انکو سچا اور پا ئیدا ثا بت کرنے میں ہما را کردار بھی خا صا مشکوک ہے جو دشمن حملہ کرتا ہے اس کا ردعمل شروع سے لیکر آج تک بیگناہ اور بے قصور افراد کو نقصا ن پہنچا ناہے ۔ یکطرفہ طو ر پر نہیں بلکہ دونو ں اطراف سے دشمن کی سوچ اور افکا ر کو پروان چڑھایا جا تا ہے ۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ دشمن کی سازشوں کو بخو بی سمجھتے ہو ئے اپنے بچا ؤاور تحفظ کے ساتھ ساتھ پر اثر اور پر مغذمخالف سمت میں جواب ازحد ضروری ہے ۔ آج بھی وقت ہما رے ہا تھ میں ہے اور جذبا ت کی بجا ئے عقل ، فہم و فراست اورتد بر و تفکر سے کام لیتے ہو ئے حقیقی مقا صد ، حقیقی منا زل اور حقیقی جدو جہد کے حصول کے لیے حقیقی دشمن کو دریا فت کریں کیونکہ کوئی بھی معرکہ اپنو ں کے خلا ف نہیں بلکہ غیروں کے خلا ف قابل تحسین ہے ۔ مسلح افواج پاکستان اور آئی ایس آئی کو برا بھلا کہنے کی بجا ئے جو فساد کی جڑ ہے جس نے خوشحالی اورتعمیر و ترقی سے دور کر کے جنگ کا راستہ اختیا ر کروایا اس کو نہ صرف ملا مت کریں بلکہ اس کے ابدی خاتمہ کے لیے ایک دوسرے سے کھلے دل اور کھلے با زو اخو ت و محبت اور بھا ئی چا رے کا ہا تھ بڑھائیں جب تک اتحا د و یگا نگت کو فروغ نہیں دیا جا تا تو بہتری اور کامیابی کا راز ملنا محال ہے ۔ جہا د کی ضرورت درحقیقت آج خطہ کشمیر کو ہے جہا ں مظلوم اوربے سہا را خواتین کی عصمت دری کے واقعات روز پیش آتے ہیں جہا ں کم عمر اور نومولود بچوں پر بھی رحم نہیں کیا جا تا جہا ں پر کا لے قانون اور انسانیت سوز واقعات سے تا ریخ بھری پڑی ہے ۔ اگر مجاہدین واقع ہی جہا د اسلام کے تقا ضے پورا کرنا چا ہتے ہیں توپھر اس جنت نظیر وادی کا رخ کریں محمد بن قاسم اور ٹیپو سلطان کی سنت نبھا تے ہو ئے آٹھ لاکھ بھا رتی فو ج کی ظلم و بربریت کے خا تمہ کو یقینی بنائیں پا کستان میں بے مقصد جہا د کر نے کی موجودہ حالا ت کے تنا ظر میں کوئی ضرورت نہیں ان لو گو ں کے خلا ف برا ت اور اعلان بغا وت کریں جن کے رگ و پے میں کفر بھرا پڑا ہے جو اﷲ کے احکا ما ت اور قانون کی حقیقی مخا لفت کر نے والے ہیں جو ایک معبود کی فرمانبرداری سے مکمل طو ر پر بیزار ہیں میری مجا ہدین عرب و عجم سے بس یہی ایک التجا ہے کہ کشمیر کی حسین اور سر سبز وادیو ں میں بہتے ہو ئے خون کا شور سنو ہر گھر میں صف ما تم ہے ہر فرد کے چہر ے پر خو ف اور پر یشانی کا عالم ہے اگر شو ق جہا د پو را ہی کرنا ہے تو کرہ ارض میں اس سے بہتر کوئی با طل کے خلا ف جنگ کا میدان نہیں۔اور اس پو ری کا ئنات میں یہو د و ہنود سے بڑا ہما را کوئی دشمن نہیں-

S M IRFAN TAHIR
About the Author: S M IRFAN TAHIR Read More Articles by S M IRFAN TAHIR: 120 Articles with 105954 views Columnist / Journalist
Bureau Chief Monthly Sahara Times
Copenhagen
In charge Special Assignments
Daily Naya Bol Lahore Gujranwala
.. View More