بجلی کے مارے عوام پر فتوے کی مار

بجلی کے مارے عوام کو کے ایس سی نے بھی مذہب اور اسلامی شریعت کی مار مارنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس کے پہلے مرحلے پر کے ای ایس سی نے ۲۱ علماء اکرام سے فتویٰ حاصل کیا ہے کہ بجلی کی چوری حرام ہے۔ پہلے مرحلے پر اس بارے میں خبر شائع کی گئی ہے جبکہ آئندہ چند دنوں میں اخبارات اور میڈیا پر اشتہارات بھی شائع ہوں گے۔ امید کی جاسکتی ہے کہ کے ای ایس سی کی اس بجلی بچاﺅ نفاد شریعت مہم سے کراچی والوں کی ایک بڑی تعداد بجلی چوری سے بعض آجائے گی۔ اور جہنم میں جانے سے بچنے کے لئے اپنی موجودہ زندگی کو جہنم بنانے پر شاکر رہے گی۔ فتویٰ لینے کا یہ نادر خیال نہ جانے کے ای ایس سی والوں کیوں آیا ہے۔ جب کہ لوڈ شیڈنگ کے سبب نہ تو کراچی میں نائٹ میچ ہو رہے ہیں۔ اور نہ ہی چراغاں۔ ہاں البتہ سڑکوں بجلی کے فراق لوگ ٹائر جلا کر دل جلانے جتنی روشنی کرلیتے ہیں۔ اس بار لوڈ شیڈنگ کے مارے لوگوں پر جو بجلی نہ آنے کا بل آیا ہے اس سے بھی لوگ بلبلائے ہوئے ہیں۔ اخبارات نے کے ای ایس سی کے فتوے کا توڑ کرنے کے لئے علماء کرام سے کے ای ایس سی کی زائد بلنگ کے بارے میں بھی فتویٰ لیا ہے۔ جس میں ایسی ناجائز بلنگ کو جو عوام سے زبردستی وصول کی جائے اسے حرام قرار دیا ہے۔ ظاہر ہے فتویٰ کا جواب فتویٰ ہی سے دیا جاسکتا ہے۔

ہمارے دوست جمیل علوی گو مفتی نہیں ہیں اور ان سے کسی نے فتویٰ بھی نہیں مانگا تھا لیکن انہوں نے زبردستی فتویٰ دیا ہے۔ اور اس بارے میں ان کی دلیل لاجواب ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ کوئی شخص ان کے گھر میں گھس جائے یا راہ میں پکڑ کر ان سے زبردستی رقم چھین لے۔ اور پھر اس رقم سے گلچھڑے اڑائے اور نشے میں بدمست کہیں راہ میں پڑا ہوا مل جائے۔ اس کے جیب میں اس رقم کو کچھ بچا کھچا حصہ بھی ہو تو کیا مجھے اس بات کا اختیار نہیں ہے کہ میں وہ رقم اس کی جیب سے نکال لوں۔ سب نے اس بات سے اتفاق کیا اور علوی صاحب نے اسے ہی جواز بنایا۔ ان کا کہنا ہے کہ کے ای ایس سی والوں نے ۰۴ فیصد لائین لاسسز، بجلی کی چوری، کنڈا مافیا، کے ای ایس سی کی نااہلی اور ناجائز ٹیکسوں کی مد میں، غلط بلنگ کی صورت میں اہل کراچی کو نچوڑ لیا ہے۔ عوام بجلی کے ناجائز بل بھرتے بھرتے تنگ آچکے ہیں۔ لوڈ شیڈنگ کے باوجود بجلی نہ استعمال کرنے کا بھی بل ادا کرنا پڑ رہا ہے۔ ایسی صورت میں عوام کیا کریں۔ ہمیں کے ای ایس سی کے حکام سے یہ گلہ ہے کہ انہوں نے اپنی نااہلی پر پردہ ڈالنے کے لئے کراچی میں طالبان کی آمد سے پہلے شریعت اور فتوے کا سہارا نہیں لینا چاہئے تھا۔ اب انہوں نے مقطع میں سخن گستران بات ڈال دی ہے تو ان فتووں پر عمل درآمد کے لئے انہیں طالبان کی آمد کا انتظار کرنا چاہئے۔
Ata Muhammed Tabussum
About the Author: Ata Muhammed Tabussum Read More Articles by Ata Muhammed Tabussum: 376 Articles with 390669 views Ata Muhammed Tabussum ,is currently Head of Censor Aaj TV, and Coloumn Writer of Daily Jang. having a rich experience of print and electronic media,he.. View More