ڈالر کا راج خطرے میں

امریکی کرنسی کو پچھاڑنے کی چینی جنگ شروع ہو چکی *** ایک زمانے میں افیونی سمجھنے والے چینی آج ہمت ومحنت سے اپنے دیس کو دنیا کی دوسری بڑی معاشی طاقت بنا چکے۔ اس انقلابی تبدیلی کے دوران انہوں نے بڑی سوجھ بوجھ کا ثبوت دیا۔ خودکو جلدباز خرگوش نہیں بنایا بلکہ کچھوے کے مانند سکون سے چلتے ہوئے ترقی کی منازل طے کرتے رہے۔ اب چینیوں کی اگلی منزل دنیا کی سب سے بڑی معاشی قوت بننا اور اپنی کرنسی’’ یوان‘‘ (یا رینبی) کو عالمی کرنسی بناناہے۔ چند ماہ سے اس امر کے اشارے ملے ہیں کہ ڈالر کو پچھاڑنے کی چینی جنگ شروع ہو چکی۔ پچھلے چند ماہ میں چین نے آسٹریلیا، پاکستان، تھائی لینڈ، جنوبی کوریا اور دیگر ممالک سے تبادلہ ِکرنسی کے معاہدے کیے ہیں۔ گویا اب پاکستانی روپے سے براہ راست یوان خریدا جا سکے گا۔ ورنہ پہلے امریکی ڈالر خرید کر یوان خریدنے پڑتے تھے۔ 5 ستمبر کو سرکاری بینکوں کی عالمی تنظیم، دی بینک فار انٹرنیشنل سیٹلمینٹس نے اعلان کیا کہ یوان تجارتی لین دین کے لیے استعمال ہونے والی دنیا کی دس بڑی کرنسیوں میں شامل ہو چکا۔ یہ خبر بھی آشکارا کرتی ہے کہ چینی حکومت اب اپنی کرنسی کو عالمی معاشی و تجارتی سطح میں زیادہ سے زیادہ نمایاں کرنا چاہتی ہے۔ سرکاری بینکوں کی عالمی تنظیم کی تازہ رپورٹ کے مطابق دنیا میں روزانہ 5.3 ٹرلین ڈالر کا تجارتی لین دین ہوتا ہے۔ اس میں سے 4.7 ٹرلین کا لین دین امریکی ڈالر میں ہوتا ہے ۔جبکہ فی الوقت یوان میں ہونے والا لین دین صرف 120 ارب ڈالر روزانہ تک محدود ہے۔ گویا چینی کرنسی کو ابھی ڈالر سے آگے نکلنے میں خاصا طویل سفر طے کرنا ہے ۔لیکن اس کی بڑھوتری خاصی تیزی سے ہو رہی ہے۔ 2010ء میں یوان میں 34 ارب ڈالر کا لین دین ہوتا تھا۔ یوں صرف تین برس میں یوان کا لین دین تقریباً ’’تین سو گنا‘‘ بڑھ گیا۔ دنیا کی دس طاقتورکرنسیوں کی فہرست اب کچھ یوں تشکیل پاتی ہے:1… امریکی ڈالر۔ 2 …یورو۔3 …جاپانی ین۔4… برطانوی پونڈ۔5 …آسٹریلوی ڈالر۔6 …سوئس فرانک ۔7 …کینیڈین ڈالر۔8 …میکسیکن پیسو۔9 …چینی یوان اور10…نیوزی لینڈ ڈالر۔ چینی حکومت اس وقت 3.44 ٹرلین امریکی ڈالر کا زرمبادلہ رکھتی ہے۔ یہ دنیا میں زرمبادلہ کا سب سے بڑا ذخیرہ ہے۔ مگر چینیوں کو خطرہ ہے کہ امریکی حکومت کے قرضے (15 ٹرلین ڈالر) اور تجارتی عدم توازن (555ارب ڈالر) کی وجہ سے امریکی ڈالر کمزور ہوسکتا ہے۔ اسی باعث چینی حکومت پچھلے دو تین برس سے اپنے ڈالروں کے ذریعے سونا خرید رہی ہے۔ ظاہر ہے ،ڈالر کی نسبت سونا زیادہ محفوظ سرمایہ کاری ہے۔ گوچین اور (روس نے بھی) وسیع پیمانے پر سوناخریدا تو پوری دنیا میں سونے کی قیمتیں مانگ بڑھنے سے کئی گنا بڑھ گئیں۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ چینی حکومت یوآن کو عالمی کرنسی بنانے کی خاطرکسی قسم کے معاشی و سیاسی اقدامات کرتی ہے ۔کیونکہ امریکی حکومت اور اس کے چیلے (برطانیہ، آسٹریلیا، کینیڈا وغیرہ) کبھی نہیں چاہیں گے کہ ان کی کرنسیوں کی قدروقیمت گھٹ جائے۔ لہٰذا وہ پوری شدت اور جائز اور ناجائز طریقوں سے چین کا مقابلہ کریں گے۔ بعید نہیں کہ اس معاملے پر کرہ ارض میں تیسری جنگ عظیم چھڑ جائے۔ دراصل امریکہ کواکلوتی سپرپاور بنانے میں ڈالر کا بڑا ہاتھ ہے۔ پھر مشینوں، انجنوں و گاڑیوں، تیل اور اسلحے کی فروخت ہی سے زیادہ آمدن ہوتی ہے۔ یہ تینوں ایسی چیزیں ہیں کہ جب کہیں جنگ یا خانہ جنگی ہو تو نہ صرف ان کی کھپت بڑھتی بلکہ قیمتوں میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔ بہرحال پوری دنیاخصوصاً عالم اسلام میں کروڑوں لوگ یہ انتظار کر رہے ہیں کہ عالمی سطح پر ڈالر کی اجارہ داری انجام کو پہنچے اور امریکی حکومت اپنے حواس میں آئے جسے حد سے زیادہ طاقت نے مغرور ، خودسر اور ضدی بنادیا۔ ٭…٭…٭

Abdul Rehman
About the Author: Abdul Rehman Read More Articles by Abdul Rehman: 216 Articles with 258377 views I like to focus my energy on collecting experiences as opposed to 'things

The friend in my adversity I shall always cherish most. I can better trus
.. View More