دشمنِ اسلام

آستینوں میں چھپے سانپ بھی مارے جاسکتے ہیں اور بغلوں میں چھپے بُتوں کو گرانے کیلئے رفع یَدین کا حکم بھی دیا جا سکتا ہے لیکن دلوں میں بسی اسلام دشمنی کا توڑآج تک دریافت نہ ہوسکا۔ یہ اسلام دشمن غیر مسلم ہرگز نہیں بلکہ خود اسلام کے نام نہاد پیروکار ہیں۔ پہلی بات تو یہ کہ ایک لاکھ چوبیس ہزار پیغمبروں میں سے کسی ایک کا نام لیں جس نےاسلام کا پیغام نہ دیا ہو تو بھلا ان تمام پیغمبروں کے پیروکارغیر مسلم کیسے ہو سکتے ہیں؟ دوسری بات یہ کہ حضرت محمّد ﷺ نے کبھی کسی پیغمبر کے بارے میں یہ نہیں فرمایا کہ ان کی تعلیمات غلط تھیں تو پھر پیروکار غلط یا بُرے کیسے ہو سکتے ہیں؟

مجھے اچھی طرح معلوم ہے کہ اسلام کے ٹھیکیدار بہت بے تاب ہونگے یہ فرمانے کیلئے کہ ہم کب یہ کہہ رہے ہیں ہم تو یہ کہہ رہے ہیں کہ انھوں نے اپنے پیغمبروں کی تعلیمات میں تبدیلیاں کردیں اور کوئ ایک بھی کتاب اپنی اصلی شکل میں موجود نہیں، ہاں ہم اصلی کتابوں کو مانتے ہیں۔میں کوئ نیا انکشاف کر کے دنیا کو حیرت زدہ کرنے کے قابل نہیں لیکن اپنے دل میں پیوستہ اسلام دشمنی کی پھانس نکالنے کی سعیِ ناکام کرنا چاہتا ہوں جو کہ دو مرتبہ اوپن ہارٹ سرجری کے باوجود نہ نکل سکی۔

پیدائش کے وقت کان میں اذان دی گئ اورجب سے ہوش کی سیڑھی پر قدم رکھا آج تک یہی سنتا چلا آرہا ہوں کہ قران شریف دنیا کی واحد کتاب ہے جو اصلی حا لت میں موجود ہے اور یہی وہ واحد کتاب ہے جو لفظ بہ لفظ زبانی یاد یعنی حفظ ہو جاتی ہے لہٰذا اگر کوئ ایک لفظ بھی تبدیل کرنے کی کوشش کرے تو وہ فوراً پکڑا جائیگا۔ سبحان اللہ!

اب ذرا کمالِ فن دیکھیئے اس کے پیروکاروں کا کہ یہ واحد اُمّت ہے جو سو سے زائد فرقوں میں بٹ چکی ہے چلئے اختلاف رائے کوئ بری بات نہیں لیکن اختلاف رائے کی بنیاد پر دائرہ اسلام سے خارج کرنا تو پہلی وارننگ ہے اور دوسری وارننگ ہے قتل کیونکہ واجب القتل کی دفعہ پہلی وارننگ میں پوشیدہ ہے۔ سبحان اللہ!

مجھے کوئ امّتِ مسلمہ کی تعریف بتادے ۔ میں نے تو بچپن سے سن رکھا ہے کہ یہ وہ واحد امّت ہے جو ایک جسم کی مانند ہے کہ جسم کے کسی حصّہ میں تکلیف ہو تو پورا جسم نہ صرف محسوس کرتا ہے بلکہ ردِّ عمل کا بھی اظہار کرتا ہے۔ سبحان اللہ! پانچ سال کی عمر میں میرے ماموں جمعہ کی نماز گاؤں کی جامع مسجد میں پڑھانے لے گئے نماز کے بعد ایسی رقّت آمیز دعا مانگی گئی کہ میں رو پڑا اور باہر نکل کر ماموں سے پوچھا کی یہ کشمیر اور فلسطین کونسے گاؤں ہیں اور یہاں سے کتنی دور ہیں؟ انھوں نے پوچھا کیوں بیٹا کیا بات ہے؟ میں نے کہا میں اپنے حصے کا رات کا کھانا دیکر آؤنگا، ماموں بھی جذباتی ہو گئے کیونکہ حافظِ قران تھے۔سبحان اللہ! اِن ہی ماموں نے بتایا تھا کہ قبلہ کی جانب پاؤں کر کے نہیں لیٹتے۔ 1986 میں عمرہ کیلئے گیا تو حرم شریف کے اندر بے شمار لوگوں کو خانہ کعبہ کی جانب پاؤں کیئے خراٹے لیتے دیکھا اس کے بعد کراچی میں مسلمانوں کے ہاتھوں مسلمانوں کے گلے کٹتے دیکھے، ایران و عراق جنگ، عراق و کویت فساد، افریقن مسلم ممالک میں "کل انمالمومنون اخوہ" کا بہیمانہ قتلِ عام اور اب عرب اسپرنگ نامی نیا میدانِ جنگ جس کا ڈراپ سین کچھ اس طرح ہونے والا ہے کہ خادمین حرمین شریفین نے اپنے آقا امریکہ سےفرمایا ہے کہ آپ یونائٹد نیشن تو کیا دنیا کی پرواہ نہ کریں اور ملکِ شام کو نیست و نابود کردیں تمام اخراجات ہم برداشت کریں گے کیونکہ وہ ہمارے حساب سے اسلام کے دائرے میں نہیں آتے۔ سبحان اللہ!

اسکے بعد بھی ہمارے اس عہد کے جیّد اسلامی اسکالر چوبیس گھنٹے راگ الاپتے ہیں کہ ہما را مذہب اسلام سب سے اچھا ہے اور قارئین، سامعین و ناظرین کو اس پر عمل کرنا چاہیئے ہمارا کام سمجھانا ہے عمل کرنا نہیں۔ سبحان اللہ! حالانکہ حضرت محمّد ﷺ نے یہ کہہ کر کبھی کسی مذہب کی توہین نہیں کی بلکہ واحد اللہ اور اس کی واحد کتاب کا نمونہ بن کر دشمنانِ اسلام کو راہِ راست کی جانب راغب کیا۔

اب آپ ہی فیصلہ کریں دشمنِ اسلام کافر ہیں یا نام نہاد مسلمان؟
Syed Musarrat Ali
About the Author: Syed Musarrat Ali Read More Articles by Syed Musarrat Ali: 126 Articles with 112778 views Basically Aeronautical Engineer and retired after 41 years as Senior Instructor Management Training PIA. Presently Consulting Editor Pakistan Times Ma.. View More