بحیرہ احمر

بحیرہ احمر یا بحیرہ قلزم بحر ہند کی ایک خلیج ہے۔ یہ آبنائے باب المندب اور خلیج عدن کے ذریعے بحر ہند سے منسلک ہے۔ اس کے شمال میں جزیرہ نمائے سینا، خلیج عقبہ اور خلیج سوئز واقع ہیں جو نہر سوئز سے ملی ہوئی ہے۔ 19 ویں صدی تک یورپی اسے خلیج عرب بھی کہتے تھے۔

تاریخ:
تاریخ میں پہلی بار بحیرہ احمر میں سفر کی کوشش مصریوں نے کی۔ بائبل میں موسیٰ کی کہانی میں ایک کنیز کے بیٹےکی جانب سےاسرائیلیوں کو آزادی دلانے کے لئے بحیرہ احمر کو عبور کرنے کی کوششوں کا ذکر ہے۔ یورپیوں نے15 ویں صدی میں بحیرہ احمر میں پہلی بار دلچسپی کا اظہار کیا۔ 1798ء میں فرانسیسی جنرل نپولین بوناپارٹ نے مصر پر حملہ کر کے بحیرہ احمر پر قبضہ کرلیا۔ انجینئر جےپی لیپیر نے بحیرہ احمر اور بحیرہ روم کو ملانےکے لئے نہر کی تعمیر کی, جس کا منصوبہ عثمانیوں نے بنایا تھا مگر اسے بنا نہ سکے تھے۔ نہر سوئز کو نومبر 1869ء میں کھولا گیا۔ اس وقت برطانیہ، فرانس اور اٹلی نے مشترکہ طور پر نہر میں تجارتی مقامات سنبھالے۔ جنگ عظیم اول کے بعد یہ مقامات بتدریج ختم ہوگئے۔ دوسری جنگ عظیم کے بعد امریکہ اور سوویت یونین نےاپنا اثر و رسوخ بڑھانےکی کوشش کی۔ عربوں اور اسرائیل کے درمیان 6 روزہ جنگ کے باعث نہر سوئز 1967ء سے 1975ء تک بند رہی۔

رقبہ:
بحیرہ احمر ایک لاکھ 74 ہزار مربع میل (4 لاکھ 50 ہزار مربع کلومیٹر) پر پھیلا ہوا ہے۔ خلیج ایک ہزار 200میل (ایک ہزار 900کلومیٹر) طویل اور زیادہ سے زیادہ 190 میل (300کلومیٹر) چوڑی ہے۔ بحیرہ احمر کی زیادہ سےزیادہ گہرائی 8 ہزار 200 فٹ (2ہزار 500 میٹر) جبکہ اوسط گہرائی ایک ہزار 640 فٹ (500 میٹر ہے۔

خصوصیات:
بحیرہ احمر کا پانی دنیا کے نمکین ترین پانیوں میں سے ایک ہے۔ شدید گرم موسم کے باعث پانی کے آبی بخارات بننے کے عمل میں تیزی اور ہوا کے دباؤ کے باعث بحیرہ احمر میں نمکیات 36 سے 38 فیصد ہیں۔ سمندر میں ایک ہزار سے زائد بےمہرہ حیاتیاتی اقسام اور 200 اقسام کے نرم اور سخت مونگے پائے جاتے ہیں۔

بحیرہ احمر عربی نام البحر الاحمر لاطینی نام Mare Erythraeum يونانی نام Ερυθρά Θάλασσα کا ترجمہ ہے جسےانگريزي میں Red Sea کہتے ہیں اور اردو ميں اسكا مطلب سرخ سمندر ہے اس کا نام سمندری پانی کے رنگ کو ظاہر نہیں کرتا کیونکہ اس کا پانی سرخ رنگ کا نہیں بلکہ سطح آب پر مختلف موسموں میں سرخ رنگ کےسائنو بیکٹیریا ٹرائیکو ڈیسمیئم ایریٹریم کےباعث اس کا نام بحیرہ احمر پڑا۔

ساحلی ممالک:
بحیرہ احمر کا ساحل مندرجہ ذیل ممالک سے ملتا ہے:

شمالی ساحل:
مصر
اسرائیل
اردن

مغربی ساحل:
سوڈان
مصر

مشرقی ساحل:
سعودی عرب
یمن

جنوبی ساحل:
صومالیہ
جبوتی
اریٹیریا

شہر اور قصبہ جات:

بحیرہ احمر کے ساحلوں پر مندرجہ ذیل شہر اور قصبے واقعہ ہیں :
عقبہ۔
ارکیکو۔
عصاب ۔
دہب۔
ایلات۔
حلایب۔
الحدیدہ ۔
جدہ۔
الغردقہ۔
مرسی علم۔
مساوہ۔
نویبع۔
میناسفاجا۔
بورت سودان۔
شرم الشیخ۔
سواکن۔
السویس ۔
الطور۔  
Tahira Inam
About the Author: Tahira Inam Read More Articles by Tahira Inam: 21 Articles with 226489 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.