دعا

اگرچہ انسانی زندگی میں کامیابی و خوش بختی کا دارومدار بہت حد تک انسان کی اپنی تدبیر و تقدیر پر ہے لیکن ایک چیز اس سے بھی آگے ہے اور وہ ہے دعا کہتے ہیں کہ دعا تقدیر بدل دیتی ہے لیکن صرف دعا پر ہی تکیہ کرنا درست نہیں بلکہ نیت، عمل اور پھر دعا کرنا تدبیر بھی ہے اور اس امر میں دعا کی قبولیت کی تاثیر بھی ہے

انسان کو زندگی میں اکثر و بیشتر ایسے مراحل سے بھی واسطہ پڑتا ہے کہ اس کی سب تدبیریں ناکام رہ جاتی ہیں بھرپور کوشش و جدوجہد کے باوجود بھی انسان اپنے مقاصد میں کامیاب نہیں ہو پاتا ایسے میں جو چیز انسان کو ناکام ہو جانے کی مایوسی کے اندھیرے سے نکال کر امید کی کرن دکھاتی ہے وہ ہے دعا

دعا کے معنی پکارنا بلانا یا آواز دینا کے ہیں لیکن دعا کسی عام انسان کو بلانے پکارنے یا آواز دینے کا نام نہیں ہے اور نہ ہی عام طور پر آواز دینے پکارنے یا بلانے کو دعا کہا جائے گا

بلکہ دعا تو وہ آواز یا پکار ہے جو انسان اپنے رب کو مشکل وقت میں یاد کرتے ہوئے پکارتا بلاتا یا آواز لگاتا ہے لیکن یہ ضروری نہیں کہ دعا صرف طلب و ضروت یا مشکل کے عالم میں ہی مانگی جائے دعا انسان کسی بھی وقت بلا ضرورت بھی مانگ سکتا ہے اور بہت سے لوگ خوشی کے عالم میں بھی رب کے حضور دعا گو رہتے ہیں کہ دعا عبادت ہی کی ایک صورت اور رب کی طرف سے اپنے بندوں کو عطا کردہ بن مانگی نعمتوں کا شکر ادا کرنا بھی ہے

ہم مسلمان جو ہر روز دن کے مختلف اوقات میں نماز پنجگانہ ادا کرتے ہیں یہ عبادت ہی نہیں بلکہ نماز کے تمام ارکان مختلف دعاؤں کا مجمموعہ ہے جن میں دین اور دنیا دونوں جہانوں میں کامیابی کی دعا اور بندے سے دانستہ و نادانستہ سرزد ہو جانے والے گناہوں کی معافی کی دعائیں بھی شامل ہیں اس لئے ہمیں نماز پنجگانہ کی ادائیگی میں باقاعدگی اور پابندی کو لازمی مدنظر رکھنا چاہئیے اور اس میں ذرا سی کوتاہی برتنے میں بھی حتی الامکان احتیاط برتنی چاہئے

دنیا میں تمام مذاہب و عقائد سے وابستہ انسان دعا کی حقیقت و اہمیت پر یقین رکھتے ہیں عام طور پر دعا اس وقت کی جاتی ہے جب انسان پر کوئی مشکل وقت آتا ہے مثلاً کوئی بیماری، آفت ناگہانی کوئی ذہنی پریشانی ، کوئی جسمانی تکلیف وغیرہ یا پھر دوسری صورت میں کسی چیز کی طلب یا ضرورت انسان سے دعا کے لئے مائل کرتی ہے اور انسان اپنے رب کے حضور دعا مانگتا ہے

دعا دنیا کے تمام مذاہب کے ماننے والوں میں بلا تفریق مانگی جاتی ہے یعنی دنیا کا تقریباً ہر فرد چاہے وہ کسی بھی مذہب زبان یا علاقے سے وابستہ ہو دعا کرتا ہے کہ دعا ہی دکھی دل کے لئے امید کا سہارا اور بیمار کے لئے جینے کا سہارا ہے

دعا انسان کو ناصرف مایوسی کے اندھیروں سے نکالتی ہے بلکہ دعا مانگنے والے کو یہ یقین ہوتا ہے کہ اس کی دعا ایک نہ ایک دن ضرور قبول ہوگی اور اسے اپنے مقصد میں جلد یا بدیر کامیابی ضرور نصیب ہوگی
اگر کسی کو دعا کی قبولیت پر یقین ہی نہ ہو تو شاید کوئی دعا نہ مانگے دعا کی قبولیت پر یقین ہی انسان کو عبادت پر اکساتا ہے اور عبادت رب کی قربت اور اپنے پروردگار سے بلاواسطہ کلام کا ذریعہ ہے

پریشانی کے عالم میں دعا ہی انسان کو پرسکون رکھتی ہے گویا دعا آزردہ دلوں کو دکھ تکلیف کی حالت میں بھی آرام و سکون سے محروم نہیں رہنے دیتی رب سے دعا وہی کرتا ہے جو رب کی ذات پر کامل یقین رکھتا ہے اور جو یقین رکھتا ہے کامیابی اس کا مقدر ٹھہرتی ہے کہ کامیابی کے لئے یقین کا ہونا بہت ضروری ہے
دعا کی قبولیت کا خاص وقت ہوتا ہے یہ ضروری نہیں کہ دعا مانگنے والا جیسے ہی دعا مانگے ویسے ہی دعا قبول ہو جائے دعا کی قبولیت مناسب وقت پر ہی اپنا اثر دکھاتی ہے اگر دعا کی قبولیت میں کبھی دیر ہو جائے تو بھی انسان کو ثابت قدم ہو کر اور رب کی ذات پر یقین کے ساتھ دعا کا عمل جاری رکھنا چاہیے کہ دعا سے بندے کی عبدیت اور رب کی معبودیت کا اظہار ہوتا ہے جس سے رب کے سامنے اس کے بندے کی عاجزی و انکساری جھلکتی ہے اور رب اپنے بندوں کی بندگی و عاجزی کی ادا کو پسند فرماتا ہے مالک کو جس کا عمل پسند آ جائے تو بندے کے لئےاس سے بڑھ کر خوش بختی و سعادت اور کیا ہو سکتی ہے

وہی شخص رب کے سامنے سرخرو اور پسندیدہ ٹھہرتا ہے جو رب کی رضا میں راضی رہتا ہے اور اللہ بھی ان سے نا صرف راضی رہتا ہے بلکہ انہیں اپنا دوست بھی رکھتا اللہ انسان کی شہ رگ سے بھی قریب ہے اس لئے دعا مانگنے والے کو کہیں دور نہیں بھاگنا پڑتا بلکہ بندہ جب رب کو سچے دل سے پکارتا ہے وہ اس کی پکار ضرو سنتا ہے اس لئے جب بھی آپ مشکل یا پریشانی کا شکار ہوں ادھر ادھر بھاگنے کی بجائے رب کی رحبت پر آسرا کریں اور صدق دل سے پورے یقین کے ساتھ اپنے رب کو پکاریں وہ ضرور آپ کی مشکلیں آسان کرے گا آپ کی پکار سنیں گا بس کسی بھی حالت میں مایوسی کا شکار نہ ہوں اور یہ اسی صورت ممکن ہے جب آپ اپنے دل میں رب کی ذات پر کامل یقین رکھیں جلد یا بدیر دعا اثر دکھائے گی اور آپ کہ کامیابی کی منزل مل جائے گی
uzma ahmad
About the Author: uzma ahmad Read More Articles by uzma ahmad: 265 Articles with 457806 views Pakistani Muslim
.. View More