خواب اور حقیقت

آج۱۴ اگست ہے۔پاکستان کا یوم آزادی۔وزیر اعظم نوازشریف مینار پاکستان پرقوم سے اہم خطاب فرمائیں گے۔رات گئے تک تو موسم کافی گرم تھا۔البتہ صبح صبح اچھی خاصی بارش ہوگئی۔دھول مٹی بیٹھ گئی اورگردوغبار دھل گیا۔آسمان پر گھٹا اب بھی چھائی ہوئی ہے۔اس لئے سورج نے شرماکراپنا کرخت چہرہ بادلوں میں چھپالیا ہے ۔جب کہ سرسراتی خنک ہوا نے فضاکو کافی حد تک خوشگوار بنا دیا ہے۔

لوگ جوق درجوق مینارِپاکستان کے وسیع وعریض احاطے میں امڈے چلے آرہے ہیں۔نوازشریف کے اہم اعلان سے پہلے لوگوں میں کھسرپھسر بھی جاری ہے۔مجمع لمحہ بہ لمحہ چڑھتے سیلاب کی طرح بڑھتا جا رہا ہے۔مینارِ پاکستان کے گرد میدان میں سر ہی سرنظرآرہے ہیں۔بلکہ جنگلے کے باہرچاروں طرف سڑک پرگاڑیوں میں سوار اورپیدل افراد بھی کھڑے نظرآرہے ہیں۔

میں آگے کھسکتے کھسکتے سٹیج کے بالکل نزدیک پہنچ چکاہوں۔میرے سر کی ہنڈیا میں الٹے سیدھے خیالات کی کھچڑی پک رہی ہے کہ ۶۶واں یوم آزادی بھی یونہی حسب سابق گذر جائے گاامریکا کی چھتری تلے؟ نہ ہم سقوط ڈھاکہ کا بدلہ لے سکے،نہ اس کے ذمہ داروں کو سزا دے سکے۔نہ بھارت کے پنجہ استبدادسے اپنی شہ رگ کشمیر کوچھڑا سکے اور نہ۔۔۔اچانک بہت سے بادل ایک دم زور سے گرجے یاپھرشاید بہت سے خودکش بمباروں نے بیک وقت خود کو اڑا لیا۔آتش بازی کے دھماکوں سے ساراعلاقہ لرز گیااور ساتھ ہی بے پناہ نعروں کا شور:’’آ گیا آگیا شیر آگیا ۔نواز شریف زندہ باد۔ زندہ باد‘‘اور نواز شریف محافظوں کے گھیرے میں آہستہ آہستہ سرکتے سٹیج کی طرف بڑھ رہے ہیں۔شور شرابے میں کان پڑی آواز تک سنائی نہیں دے رہی ہے۔ لاکھوں کا مجمع ہے۔نواز شریف سٹیج پر براجمان ہو جاتے ہیں توقاری صاحب کلام پاک کی تلاوت شروع کر دیتے ہیں ۔تلاوت کے بعد غیرمعمولی بات یہ ہوئی کہ قاری صاحب نے قرانی آیات کا اردو زبان میں ترجمہ بھی سنادیا۔مفہوم کچھ اس طرح ہے کہ ’’ ــــــ اے ایمان والو۔یہود و نصاری کبھی تمھارے دوست نہیں ہو سکتے۔(کفار تو ہیں ہی تمھارے دشمن)۔ اور اﷲ کسی قوم کی حالت نہیں بدلتا۔اگر وہ قوم اپنی حالت بدلنے کی خود کوشش نہ کرے۔‘‘

چونکہ میں سٹیج کے کافی قریب ہوں۔مجھے نواز شریف کا چہرہ صاف نظر آ رہا ہے۔جو چمک رہا ہے۔ دمک رہا بلکہ جگمگا رہا ہے۔جذباتی کیفیت چھپائی نہیں چھپ رہی۔ڈائس پر آجاتے ہیں۔حد نظر تک پھیلے انسانوں کے ٹھاٹھیں مارتے سمندرکو دیکھتے ہیں۔اور چھوٹتے ہی پورے مجمع کو دونوں ہاتھ بلندکر کے خوش آمدید اور سلام کہتے ہیں ۔سلام کے جواب میں لاکھوں آوازوں سے ایک عجیب گھمبیر بھنبھناہٹ پیدا ہوتی ہے۔

میرے دوستو اور ہم وطن بھائیو۔یہ آیات ِمبارکہ عیدکی صبح جمعتہ المبارک کو میں نے تلاوت کیں تھیں۔اور اﷲ تعالی کا بڑا فضل اور کرم ہے کہ ان آیات مبارکہ نے اس گنہ گارنواز شریف کوبدل کر رکھ دیا ۔اب میں پہلے والا نواز شریف نہیں ہوں۔میں بدل گیا ہوں ۔مجھے نئی زندگی ملی ہے۔میں نے نئے سرے سے کلمہ طیبہ لاالہ الاﷲ محمدرسول اﷲ پڑھا ۔اور اس کے بعد میرے بھائیو۔میں آپ کو کیابتاؤں کہ میں نے اپنے آپ کوکیسا مطمئن اور ہلکا پھلکا محسوس کیا ہے۔میں نے اپنے آپ کو اﷲ جل جلالہ کی پناہ میں اورمحمد رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم کی غلامی میں دے دیا ہے۔ مجھ سے اپنے گذشتہ حکومتی ادوار میں جو کوتاہیاں انسانی فطری کمزوریوں کے سبب سرزد ہوئیں ہیں ان کی بابت میں ساری پاکستانی قوم سے معافی کا خواستگار ہوں۔مجھے معاف کردیں۔(سارا پنڈال معاف کیا ۔معاف کیا کی آوازوں سے گونج اٹھتا ہے)بہت شکریہ بہت بہت شکریہ۔تو پھرآج میں ایک نئے نواز شریف کی حیثیت سے بے دھڑک اعلان کرتا ہوں کہ:۔ ۱۔پاکستان ایک آزاداسلامی مملکت ہے۔پاکستان کا مطلب کیا؟ (جواب میں ساری جلسہ گاہ لاالہ ا لاﷲ کے فلک شگاف نعرے سے گونج اٹھتی ہے )۔یہاں کا ہر قانون اور ہر پالیسی اﷲ کے احکام اور اس کے رسول صلی اﷲ علیہ وسلم کے اسوہ حسنہ کے تابع ہو گی۔

۲۔ہم اپنے وسائل سے ہی خود کفالت حاصل کریں گے۔اﷲ تعالی کے سوا کسی اور کے آگے ہاتھ ہرگز نہ پھیلائیں گے۔کالاباغ سمیت دوسرے ڈیموں کی تعمیر فورا شروع کر رہے ہیں ۔

۳۔ بھارت اور امریکہ سے تعلقات کا تعین قرآنی احکامات کی روشنی میں کریں گے۔اور کشمیر اور افغانستان کے معاملات میں بھی اﷲ جل جلالہ کی روشن ہدایات بروئے کار لائیں گے۔

۴۔مسلم ممالک سے تعلقات ٹھوس بنیادوں پر استوارکریں گے۔جو آگے چل کر انشااﷲ ایک مضبوط اسلامی بلاک کی شکل و صورت اختیار کر لیں گے ۔اور پھریہ اسلامی بلاک ہی سپر پاورکی حیثیت سے دنیا کی امامت کا فریضہ انجام دے گا۔

۵۔اور کہا کہ امریکہ کو جتلادیا ہے کہ اب یہاں تیرا کھیل ختم ہوگیا ہے۔ اس خطے سے اپنا بوریا بستر لپیٹ لیجیے۔ اسی میں تیرا بھلا ہے۔ ہو سکتا ہے کہ یہاں جو نئی فلم چلے ۔ وہ اتنا زیادہ رش لے جائے کہ دنیا ویٹ نام والی پرانی فلم کو بھول جائے ۔

۶۔یہ بھی بتلا یا کہ امریکی ،بھارتی اور اسرائیلی تخریب کار ایجنٹوں اور ڈرون حملوں سے سختی کے ساتھ نمٹنے کے لیے میں نے احکامات جاری کر دئے ہیں۔مزید یہ کہ آئندہ کسی بھی ملک کو سفارت خانے میں ڈیرھ درجن سے زیادہ اہلکار رکھنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

۷۔بھارت کو یہ نکتہ خصوصی طور پرجتلادیا ہے ۔کہ کشمیر مسلم اکثریت کا خطہ ہے۔جو کہ برصغیر کی تقسیم کے مسلمہ اصولوں کی رو سے پاکستان کا حصہ بنتاہے۔وہاں سے اپنی افواج بخریت نکال لے۔اچھے ہمسائے کی طرح۔نہیں تو دیکھ لیں یہ بڑے بڑے ایٹمی انڈے ہم نے کسی نمائش میں تو بھیجنے نہیں۔خیال رہے کسی بھی قسم کی کوئی دوسری چہل بازیاں مثلا آنیاں جانیاں ،اتوار بازاریاں وغیرہ کشمیر کے بعد ہونگی۔
لاکھوں کا مجمع ایک ایک فرد جوش و خروش میں آتشیں بھنبھیری بن گیا۔خرد اور دیوانگی بہت ہی پیچھے رہ گئیں۔اﷲ اکبر ۔اﷲ اکبر۔اﷲ اکبر۔ نواز شریف زندہ باد۔زندہ باد ۔زندہ باد۔شیر زندباد۔شیرشیر۔ اﷲ اکبر۔اﷲ اکبر۔اﷲ اکبر کا نعرہ مار کر میں چارپائی سے اچھلا اوراٹھ بیٹھا۔
Rao Muhammad Jamil
About the Author: Rao Muhammad Jamil Read More Articles by Rao Muhammad Jamil: 16 Articles with 11252 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.