ماؤں کے ہاتھوں میں ہے بیٹیوں کی تقدیر

وہ بھی دنیا کی ان ماؤں میں سےہے جو اپنی بیٹی کا گھر تباہ کرنے پر تل گئی ہے اس نے اپنی بیٹی کے گھر کو جہنم بنا دیا ہے اسی کی شاطرانہ چالوں کا نتیجہ ہےکہ اس کی بیٹی کی اولاد مرنےمارنے پر اتر آئی ہے اس نے اپنی بیٹی کی تربیت ہی اس انداز سے کی ہے کہ ناصرف اپنے گھر کو جہنم بنا کر رکھناہے بلکہ جہاں تک ہو سکے دوسروں کے گھروں میں بھی آگ لگانی ہے اس ظالم ماں کی ظالم بیٹی اپنی ماں کی شہہ پر اب تک بہت سارے ہنستےبستے گھروں کو اجاڑ چکی ہے ہونہاربیٹی نے ینے اپنی ماں کے حکم پرعمل کرتےہوئے اب تک کئی ایک گھروں میں ایسی آگ کی چنگاری سلگائی ہے کہ ان گھروں سے آگ بھجنےکا نام ہی نہیں لے رہی بلکہ یہ آگ ہےکہ سلگتی ہی چلی جا رہی ہے اپنی ماں کی طرح اس نے دوسرے گھروں کے افرادمیں نفرت اور اختلاف کے ایسے بیج بوئے ہیں کہ بھائی بھائی کو کاٹ رہا ہے جس سے دونوں ماں بیٹی کے شاطرانہ جذبات کو کسی حد تک تسکین ملتی ہے اپنی ماں کی ہونہار بیٹی کا سب سےبڑا ہتھیار جاسوسی اور اختلاف ہے جاسوسی کا تواس کو اتنا شوق ہےکہ وہ چاہتی ہے کہ گاؤں کی سطح پراسکے لیے ایک ایسا قانون بنایا جائے جس کے تحت اس کو اپنی ماں کی طرح سب لوگوں کی جاسوسی کی اجازت دی جائے تا کہ اسے اپنے مشن میں کسی بھی جگہ ناکامی کا منہ نہ دیکھنا پڑے۔

اپنی ماں کی اچھی تربیت کی بدولت اس بیٹی کو اپنے بیٹے بیٹیوں کا تو پتہ ہے لیکن ان کے باپ کا کوئی پتہ نہیں اسکی اسی اولاد میں سے اس کا بیٹا اپنی ماں کی پورے گاؤں کی جاسوسی کرنےکی عادت سےنالاں ہے وہ بیچارہ اپنی ماں کے سامنے اس عادت سے اپنی نفرت کا اظہار کر بیٹھا بس کیا تھا اس نے اپنے ہی بیٹے پر ناجائز اولادہونے کا الزام لگا کر اسے اپنے گھر سے بے دخل کر دیا ہے اب یہ بیچارہ پورے گاؤں میں سر چھپانے کی کوششوں میں مصروف ہے لیکن ابھی تک اسے کوئی پناہ دینے پر تیار نہیں ہوا گاؤں کے سارے لوگ اسکی ماں سے ڈرتے ہیں ان کو خطرہ ہےکہ اگر انہوں نے اس کے بیٹےکو پناہ دی تو ان کا اپنا گھر کھنڈر بنا دیا جائے گا۔

لوگوں کو کیسے لڑوایاجاتا ہے اس مشن کی اس نے اپنی بہن سے باقاعدہ ٹریننگ حاصل کی ہے اسکی بہن کےبھی کیا کہنے اس نے تو اپنے لڑوانے کے تجربہ کےذریعے پورے گاؤں پر ایک بڑےعرصہ تک حکومت کی ہے اسکی بہن اتنی ٹیلنٹڈ واقع ہوئی ہے کہ اس نے گاؤں میں ایک نیا نعرہ متعارف کروایا جس پر عمل کر کے نا صرف شاطرانہ جذبات کو تسکین پہنچائی جا سکتی بلکہ پورے گاؤں کی باگ دوڑ بھی سنبھالی جا سکتی ہے ۔یہ نعرہ تھا لڑواؤ اورحکومت کرو۔

اپنی بہن کے اس نعرےاور ماٹو پر اس باوفا بیٹی نے احسن طریقےسے عمل کیاہے اپنی ماں کی ہونہار بیٹی نے ایک شوہر ہر اکتفانہیں کیا اس لیے اسے اپنے متعدد شوہروں سے نبٹنےکے لیے بہت تگ و دو کرنا پڑتی ہے بہت سارے شوہروں کو تو یہ اپنا شوہرماننے سے انکار کر دیتی ہے گاؤں کے ایک خاص محلےکے دورے کے دوران اس نے اپنے ایک شوہر کا تعارف کروایاتھا یہ بےچارہ شوہر اتنا بے بس ہے کہ اپنی نافرمان بیوی کے مظالم سہنےپر مجبور ہے اس کی بیوی نے اپنے اس شوہر سے بہت سارے بچے جنے جو شروع میں تو اپنے والدین کی فرمانبرداری کرتےرہے لیکن ان کی ماں کی بدچلنی کی وجہ سے ان بچوں کواپنی ماں کی شفقت سے محروم ہونا پڑا اب تو نوبت یہاں تک آپہنچی ہے کہ یہ ماں اپنے ہی بچوں کو مارنے پر تل گئی ہے اپنے ہی ان جائز یاناجائز بچوں کو موت کےگھاٹ اتار چکی ہے ان بچوں کا باپ بیچارہ درمیان میں بلا وجہ پس رہا ہے جو اپنے ہی بیٹوں کے ہاتھوں اپنی ہی بیٹوں کو مرتا دیکھ رہا ہے اور اس سب کا کریڈٹ اس کی سگھڑ بیوی کو جاتا ہے جو اپنی ماں کی لکھی ہوئی تقدیر پر عمل پیرا ہے یہی نہیں اس بے چارے شوہرکو کن مسائل کا سامنا نہیں دنیا بھرکے مسائل اس کے حصہ میں آئے ہیں اور ان مسائل کی وجہ اس مظلوم شوہر کا اپنی بیوی سے لڑایا جانے والا رومانس ہے مظلوم ہونے کے باوجود یہ شوہر اپنی بیوی کی زلف کا اس حد تک اسیر ہے کہ اپنی بیوی کے رومانس کے سحر سے نہیں نکلناچاہتا۔

سگھڑبیٹی کی ماں نے پورےگاؤّ ں کی تقدیر اپنے ہاتھ تھامنےکا تہیہ کر رکھا ہے جس میں اس کی معاون اس کی بیٹی ہے اسکی ماں پورے گاؤں کا نقشہ بدلنا چاہتی ہے اسی لیے پورے گاؤں میں اپنی بیٹی اوراس کی اولاد کے ذریعے آگ کی چنگاریاں سلگانا اس کا مشن ہے واہ کیا بات ہے بڑی جلدی سمجھ گئے آپ! جی آپ لوگ بالکل صحیح سمجھےہیں دنیا کی سب سے بڑی شاطر اور خبیث ماں کا نام اسرائیل ہے اور آپ یہ بھی صحیح سمجھےہیں اس کی بیٹی کا نام امریکہ ہے اور امریکہ کا شوہر بقول ہیلری کلنٹن پاکستان ہے جو نافرمان اور بد چلن بیوی کی وجہ سے ایک عرصے سے مشکلات کا شکار ہے امریکہ کی ماں اسرائیل نے اپنی بیٹی کی تقدیر اپنے ہاتھوں سے لکھ دی ہے اسی لکھی ہوئی تقدیر پر امریکہ عمل پیرا ہے گلوبل ویلج کہلانے والی دنیا میں اس وقت امریکہ اور اسرائل مل کر بنی نوع انسان پر مظالم کی انتہا کر رہے ہیں لیکن ظلم پھر ظلم ہے بڑھتا ہے تو مٹ جاتا ہے جو بات طے ہے وہ یہ ہے کہ اسرائیل اور امریکہ کے شاطرانہ اقدامات کا نتیجہ ان کی تباہی کےعلاوہ کچھ نہیں۔
ibne raheem
About the Author: ibne raheem Read More Articles by ibne raheem: 29 Articles with 28422 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.