قرآن کا غیر منقوط ترجمہ ۔ ایک معجزہ

ایک شاعر نے کہا تھا ’’اک نقطے نے محرم سے مجرم بنا دیا‘‘ دیکھا جائے تو بات ایک نقطے کی ہی ہے مگر فرق زمین آسمان کا ہے۔ اردو زبان میں کل 36 حروف ہیں جن میں سے 18 حروف ایسے ہیں جن میں نقطہ نہیں آتا۔یعنی تقریباً آدھی اردو زبان غیر منقوط ہے۔ بہت مشکل ہوتا ہے ایک فقرہ میں ایسے الفاظ کا استعمال کرنا جن میں نقطہ نہ آتا ہو اور فقرہ کا مفہوم بھی سلامت رہے۔ ایسی ہی کوشش مولانا ولی رازی نے کی۔ انہوں نے سیرت النبی ﷺ پر ایک کتاب لکھی ’’ہادیٔ عالم‘‘۔ اس کتاب کی خاص بات یہ ہے کہ اس میں کوئی نقطہ نہیں ہے یعنی اس کو لکھتے ہوئے مولانا صاحب نے ایسے الفاظ استعمال کئے ہیں جو غیر منقوط ہیں۔

اگر ہم کسی ایک فقرہ کو نقطوں کے بغیر والے الفاظ میں ڈھالنے کی کوشش کریں تو ایک بہت ہی مشکل کام لگتا ہے چلئے ہم کر کے دیکھتے ہیں۔ بسم اﷲ الرحمٰن الرحیم کا عام ترجمہ یہ ہے ’’(شروع ) اﷲ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے‘‘۔ اس کا غیر منقوط الفاظ میں ترجمہ کیسا ہو گا۔۔۔۔؟ ’’اﷲ کے اسم سے رحم والا، لا محدود رحم والا ہے‘‘۔ عام فہم انسان بہت سوچنے کے بعد ہی یہ ترجمہ کر سکتا ہے۔ پچھلی کئی صدیوں میں قرآن کا غیر منقوط ترجمہ کرنے کی کوشش کی گئی مگر چند ایک سورتوں کے علاوہ کسی سورت کا ترجمہ نہیں ہو سکا۔ شائد یہ ایسا کام تھا جس کے لئے اﷲ نے کسی خاص انسان کو چننا تھا۔ قرآن میں موجود کئی الفاظ تو ایسے ہیں جن کے بارے میں ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ ان کا تو غیر منقوط ترجمہ ہو ہی نہیں سکتا۔ مثلاً رات، دن، نہیں وغیرہ۔ پھر الرحمٰن الرحیم کا ترجمہ ۔۔۔یہ الفاظ سورہ فاتحہ کی دوسری آیت کے ہیں۔ ذرا ان کا ترجمہ خود کر کے دیکھئے۔

مئی 2011 ء میں برادرم پروفیسر ڈاکٹر طاہر مصطفٰے ہمارے گھر تشریف لائے اور میرے والد صاحب (جو ان کے چچا ہیں) کو بتایا کہ انہوں نے ایک پراجیکٹ شروع کیا ہے جس میں وہ قرآن کا غیر منقوط ترجمہ کریں گے۔ حیرانی اور خوشی کے ساتھ نیک تمناؤں کا اظہار کیا گیا۔ ڈاکٹر صاحب نے مزید بتایا کہ پچھلے زمانے میں کسی عالم نے یہ کوشش کی تھی مگر وہ اس کو جاری نہ رکھ سکا یا کسی وجہ سے مکمل نہ کر سکا۔ آخر کار دو سال کی قلیل مدت میں، اﷲ کی توفیق و رضا سے یہ پراجیکٹ پایۂ تکمیل تک پہنچا اور مئی 2013 ء میں یہ تفسیری ترجمہ مکمل ہو گیا ہے۔بے شک یہ کام دنیا میں پہلی بار ہوا ہے بلکہ یہ کہنا غلط نہ ہو گا کہ یہ ایک قرآنی معجزہ ہوا ہے اور معجزہ بار بار نہیں ہوتا۔ اس کام میں ڈاکٹر محمد طاہر مصطفٰے کو بہت سی مشکلات کا سامنا بھی کرنا پڑا۔ وہ اس شعر پہ پورا پورا اترے ہیں کہ:
تندیٔ بادِ مخالف سے نہ گھبرا، اے عقاب
یہ تو چلتی ہے تجھے اونچا اڑانے کے لئے

ڈاکٹر صاحب کا اس’’ قرآن کا غیر منقوط تفسیری ترجمہ‘‘ پراجیکٹ کے بارے میں کیا کہنا ہے، وہ اس کی افادیت و انفرادیت کے بارے میں کہتے ہیں :
۱۔ اس سے پوری دنیا میں لٹریچر آف قرآن (Literature of Quran) میں ایک نئے باب کا اضافہ ہوا ہے۔
۲۔ اس سے قرآن کریم کا ایک نیا معجزہ سامنے آیا ہے کہ اردو زبان جو پہلے سے ہی الفاظ کے تنگیٔ داماں کا شکار ہے۔ اس زبان میں پورے کا پورا قرآن کا ترجمہ غیر منقوط اسلوب میں سامنے آیا ہے۔
۳۔ آج سے 428سال پہلے یہ کاوش ابوالفضل فیضی نے کی تھی لیکن وہ عربی میں تھی۔ سواطعالالہام کے نام سے قرآن کریم کا ترجمہ دنیا میں پہلے ہوا مگر ایک تو وہ عربی زبان میں ہے دوسرا نا مکمل ہے تیسرا ناپید ہے۔ اردو زبان میں بلا شبہ یہ پہلا ریکارڈہے۔
۴۔ اس ترجمے سے صرف اس اس کو دلچسپی سے دیکھنے کی خاطر ہی دنیا میں قارئینِ قرآن کی تعداد میں اضافہ ہوگا۔ ہر کوئی اسے دلچسپی سے دیکھنا ضرور چاہے گا پھرا۱ اس اسلوب سے سمجھنا اور اس کے مفاہیم پر غور کرنا الگ فضیلت کی بات ہے۔
۵۔ بقول مصنف اس کی ایک افادیت ذاتی سعادت ہے کہ مصنف کے حصے میں قرآن کی وہ سعادت آئی ہے جو آج تک اقوامِ عالم میں کسی اور کو نہیں مل سکی۔

اس قرآن کا غیر منقوط تفسیری ترجمہ پراجیکٹ کے بارے میں اگر آپ ڈاکٹر صاحب سے رابطہ کرسکتے ہیں:
https://www.facebook.com/drtahir.mustafa
نمونے کے طور پرقرآن کی دو سورتوں کا ترجمہ درج ذیل ہے۔
سورۃ الفاتحہ کا غیر منقوط تفسیری ترجمہ
اﷲ کے اسم سے رحم والا اور لا محدود رحم والا ہے
۱۔ ہر طرح کی حمد اﷲ ہی کے واسطے کہ وہ مولیٰ ہے کل عوالم کا۔
۲۔ رحم والا اور کمال رحم والا ہے۔
۳۔ مالک ہے معاد کے دِہاڑ کا۔
۴۔ ہمارا ہر عمل اطاع اﷲ ہی کے واسطے اور اسی سے سوال ہے مدد کا۔
۵۔ اے اﷲ دکھا دے ہم کو عمود اور مسعود راہ۔
۶۔ اس طرح کے لوگوں کی راہ کہ وہ مکرم ہوئے درِ الٰہی کے، سوائے وہ لوگ، گمراہ ہوئے اور رسوا ہوئے ۔
(اے اﷲ اسی طرح ہی ہو۔)

سورۃ الاخلاص کا غیر منقوط تفسیری ترجمہ
اﷲ کے اسم سے رحم والا اور لا محدود رحم والا ہے
۱۔ کہہ دو کہ اﷲ احد ہے۔
۲۔ اﷲ(ارحام کے سارے واسطوں سے) ماورا ہے۔
۳۔ سوال ہی معدوم کہ اس کی کوئی اولاد ہو اور وہ کسی کی اولاد ہو۔
۴۔سوال ہی معدوم کہ کوئی اس کے مساوی ہو۔
Muhammad Ijaz Ul Haq
About the Author: Muhammad Ijaz Ul Haq Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.