آتشِ عشق اور فراق کا ڈر ؎

آتشِ عشق اور فراق کا ڈر ؎

ایک رات کا واقعہ ہے کہ حضرت رابعہ بصریؒ عشقِ الٰہی کے جذبہ سے معمور ہو کر شوق و اشتیاق کی حالت میں ایسی وارفتہ ہوئیں کہ چیخنے اور چلانے لگیں۔،
الحریق ، الحریق۔،
آس پاس کے لوگوں نے جب آپؒ کی آواز سنی تو وہ سمجھے کہ آپؒ کے کپڑوں میں آگ لگ گئی ہے،اور اسی وجہ سے آپؒ چلا رہی ہیں،وہ فورا" اپنے اپنے گھروں سے آگ بجھانے کیلیئے باہر نکل پڑے اتنے میں ایک صاحبِ نظر کا وہاں سے گزر ہوا،وہ لوگوں کا اضطراب و بے چینی دیکھ کر متعجب ہوا اور اس طرح گویا ہوا۔،
کیسے بے وقوف ہیں یہ لوگ جو رابعہؒ کی آگ بجھانے آۓ ہیں اس کے سینے میں تو عشق کی آگ بھڑکی ہوئی ہے یہ آگ تو وصالِ دوست کے سوا نہیں بجھے گی۔،
(دلیل العارفین)
فراق کا ڈر۔،
لوگوں کہ یہ پوچھنے پر کہ:
آپؒ اس قدر کیوں روتی ہیں اور کس لیئے روتی ہیں ؟
حضرت رابعہ بصریؒ نے ان کو بتایا کہ:
بات یہ ہے کہ میں فراق سے ڈرتی ہوں،کیونکہ اس کی خوگر ہوگئی ہوں،میں ڈرتی ہوں کہیں ایسا نہ ہو کہ مرتے وقت یہ صدا آۓ کہ تو ہماری درگاہ کے قابل نہیں ہے۔،
Syed Fahad Ahmad
About the Author: Syed Fahad Ahmad Read More Articles by Syed Fahad Ahmad: 5 Articles with 4373 views i am a student , interested in Sufism,poetry, literature,tourism,history , psychology , Islam and being friend o everyone :-)

you Can send your
.. View More