قرآن پاک کے مطابق، کرنے والے کام -- (3)

انسانوں کے نام اللہ کے پیغام(قرآن مجید) میں ایسی واضح آیات بھی ہیں، جو انسانوں کو بتاتی ہیں کہ انہیں کون کون سے کام کرنے چاہئیں اور کن کاموں کو نہیں کرنا چاہیئے۔ لیکن ہم میں سے بہت کم لوگ آیات ربانی کو سمجھ کر پڑھنے کی کوشش کرتے ہیں۔ ذیل میں ایسی منتخب آیات ہماری رہنمائی کے لیئے سلسلہ وار پیش کی جارہی ہیں، تاکہ ھم انہیں پڑھیں اور ان پر عمل کریں۔ اللہ تعالی کسی بھی قسم کی جانبداری یا فرقہ واریت سے پاک اس کاوش کو قبول فرمائے۔ ( آمین )

(گزشتہ سے پیوستہ)

٢٥ - سورةَ البقرہ۔ آیت234: وَالَّذِينَ يُتَوَفَّوْنَ مِنْكُمْ وَيَذَرُونَ أَزْوَاجًا يَتَرَبَّصْنَ بِأَنْفُسِهِنَّ أَرْبَعَةَ أَشْهُرٍ وَعَشْرًا ۖ فَإِذَا بَلَغْنَ أَجَلَهُنَّ فَلَا جُنَاحَ عَلَيْكُمْ فِيمَا فَعَلْنَ فِي أَنْفُسِهِنَّ بِالْمَعْرُوفِ ۗ وَاللَّهُ بِمَا تَعْمَلُونَ خَبِيرٌ -
اور جو لوگ تم میں سے مرجائیں اور عورتیں چھوڑ جائیں تو عورتیں چار مہینے دس دن اپنے آپ کو روکے رہیں ---- اور جب (یہ) عدت پوری کرچکیں اور اپنے حق میں پسندیدہ کام (یعنی نکاح) کرلیں تو ان پر کچھ گناہ نہیں ---- اور اللہ تمہارے سب کاموں سے واقف ہے =

٢٦ - سورةَ البقرہ۔ آیات 238 - 239: حَافِظُوا عَلَى الصَّلَوَاتِ وَالصَّلَاةِ الْوُسْطَىٰ وَقُومُوا لِلَّهِ قَانِتِينَ ۔ فَإِنْ خِفْتُمْ فَرِجَالًا أَوْ رُكْبَانًا ۖ فَإِذَا أَمِنْتُمْ فَاذْكُرُوا اللَّهَ كَمَا عَلَّمَكُمْ مَا لَمْ تَكُونُوا تَعْلَمُونَ -
سب نمازیں خصوصاً بیچ کی نماز (یعنی نماز عصر) پورے التزام کے ساتھ ادا کرتے رہو ---- اور اللہ کے آگے ادب سے کھڑے رہا کرو ---- اگر تم خوف کی حالت میں ہو تو پیادے یا سوار (جس حال میں ہو نماز پڑھ لو) ---- پھر جب امن (واطمینان) ہوجائے تو جس طریق سے اللہ نے تم کو سکھایا ہے جو تم پہلے نہیں جانتے تھے ، خدا کو یاد کرو =

٢٧ - سورةَ البقرہ۔ آیات 240- 241 - 242 : وَالَّذِينَ يُتَوَفَّوْنَ مِنْكُمْ وَيَذَرُونَ أَزْوَاجًا وَصِيَّةً لِأَزْوَاجِهِمْ مَتَاعًا إِلَى الْحَوْلِ غَيْرَ إِخْرَاجٍ ۚ فَإِنْ خَرَجْنَ فَلَا جُنَاحَ عَلَيْكُمْ فِي مَا فَعَلْنَ فِي أَنْفُسِهِنَّ مِنْ مَعْرُوفٍ ۗ وَاللَّهُ عَزِيزٌ حَكِيمٌ ۔ وَلِلْمُطَلَّقَاتِ مَتَاعٌ بِالْمَعْرُوفِ ۖ حَقًّا عَلَى الْمُتَّقِينَ ۔ كَذَٰلِكَ يُبَيِّنُ اللَّهُ لَكُمْ آيَاتِهِ لَعَلَّكُمْ تَعْقِلُونَ -
اور جو لوگ تم میں سے مرجائیں اور عورتیں چھوڑ جائیں وہ اپنی عورتوں کے حق میں وصیت کرجائیں کہ ---- ان کو ایک سال تک خرچ دیا جائے ---- اور گھر سے نہ نکالی جائیں۔ ہاں اگر وہ خود گھر سے نکل جائیں اور اپنے حق میں پسندیدہ کام (یعنی نکاح) کرلیں تو تم پر کچھ گناہ نہیں۔ اور اللہ زبردست حکمت والا ہے ---- ۔ اور مطلقہ عورتوں کو بھی دستور کے مطابق نان و نفقہ دینا چاہیئے پرہیزگاروں پر (یہ بھی) حق ہے ---- ۔ اسی طرح اللہ اپنے احکام تمہارے لئے بیان فرماتا ہے تاکہ تم سمجھو =

٢٨ - سورةَ البقرہ۔ آیت 244: وَقَاتِلُوا فِي سَبِيلِ اللَّهِ وَاعْلَمُوا أَنَّ اللَّهَ سَمِيعٌ عَلِيمٌ -
اور اللہ کی راہ میں جہاد کرو اور جان رکھو کہ اللہ (سب کچھ) جانتا ہے =

٢٩ - سورةَ البقرہ۔ آیت 254: يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا أَنْفِقُوا مِمَّا رَزَقْنَاكُمْ مِنْ قَبْلِ أَنْ يَأْتِيَ يَوْمٌ لَا بَيْعٌ فِيهِ وَلَا خُلَّةٌ وَلَا شَفَاعَةٌ ۗ وَالْكَافِرُونَ هُمُ الظَّالِمُونَ -
اے ایمان والو جو (مال) ہم نے تم کو دیا ہے اس میں سے اس دن کے آنے سے پہلے پہلے خرچ کرلو ---- جس میں نہ (اعمال کا) سودا ہو اور نہ دوستی اور سفارش ہو سکے اور کفر کرنے والے لوگ ظالم ہیں =

٣٠ - سورةَ البقرہ۔ آیت 256: لَا إِكْرَاهَ فِي الدِّينِ ۖ قَدْ تَبَيَّنَ الرُّشْدُ مِنَ الْغَيِّ ۚ فَمَنْ يَكْفُرْ بِالطَّاغُوتِ وَيُؤْمِنْ بِاللَّهِ فَقَدِ اسْتَمْسَكَ بِالْعُرْوَةِ الْوُثْقَىٰ لَا انْفِصَامَ لَهَا ۗ وَاللَّهُ سَمِيعٌ عَلِيمٌ -
دین میں زبردستی نہیں ہے ---- ہدایت (صاف طور پر ظاہر اور) گمراہی سے الگ ہو چکی ہے ---- تو جو شخص بتوں سے اعتقاد نہ رکھے اور اللہ پر ایمان لائے اس نے ایسی مضبوط رسی ہاتھ میں پکڑ لی ہے جو کبھی ٹوٹنے والی نہیں ---- اور اللہ (سب کچھ) سنتا اور (سب کچھ) جانتا ہے =

٣١ - سورةَ البقرہ۔ آیت 262: الَّذِينَ يُنْفِقُونَ أَمْوَالَهُمْ فِي سَبِيلِ اللَّهِ ثُمَّ لَا يُتْبِعُونَ مَا أَنْفَقُوا مَنًّا وَلَا أَذًى ۙ لَهُمْ أَجْرُهُمْ عِنْدَ رَبِّهِمْ وَلَا خَوْفٌ عَلَيْهِمْ وَلَا هُمْ يَحْزَنُونَ -
جو لوگ اپنا مال اللہ کے رستے میں صرف کرتے ہیں ---- پھر اس کے بعد نہ اس خرچ کا احسان رکھتے ہیں ---- اور نہ انہیں ایذا (تکلیف) دیتے ہیں ---- ان کا صلہ ان کے پروردگار کے پاس (تیار) ہے ---- اور (قیامت کے روز) نہ ان کو کچھ خوف ہوگا اور نہ وہ غمگین ہوں گے =


٣٢ - سورةَ البقرہ۔ آیت 265: وَمَثَلُ الَّذِينَ يُنْفِقُونَ أَمْوَالَهُمُ ابْتِغَاءَ مَرْضَاتِ اللَّهِ وَتَثْبِيتًا مِنْ أَنْفُسِهِمْ كَمَثَلِ جَنَّةٍ بِرَبْوَةٍ أَصَابَهَا وَابِلٌ فَآتَتْ أُكُلَهَا ضِعْفَيْنِ فَإِنْ لَمْ يُصِبْهَا وَابِلٌ فَطَلٌّ ۗ وَاللَّهُ بِمَا تَعْمَلُونَ بَصِيرٌ -
اور جو لوگ اللہ کی خوشنودی حاصل کرنے کے لئے خلوص نیت سے اپنا مال خرچ کرتے ہیں ---- ان کی مثال ایک باغ کی سی ہے جو اونچی جگہ پر واقع ہو(جب) اس پر مینہ پڑے تو دگنا پھل لائے۔ اور اگر مینہ نہ بھی پڑے تو پھوار ہی کافی ہے ---- اور اللہ تمہارے کاموں کو دیکھ رہا ہے =

٣٣ - سورةَ البقرہ۔ آیات 267 - 268: يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا أَنْفِقُوا مِنْ طَيِّبَاتِ مَا كَسَبْتُمْ وَمِمَّا أَخْرَجْنَا لَكُمْ مِنَ الْأَرْضِ ۖ وَلَا تَيَمَّمُوا الْخَبِيثَ مِنْهُ تُنْفِقُونَ وَلَسْتُمْ بِآخِذِيهِ إِلَّا أَنْ تُغْمِضُوا فِيهِ ۚ وَاعْلَمُوا أَنَّ اللَّهَ غَنِيٌّ حَمِيدٌ - الشَّيْطَانُ يَعِدُكُمُ الْفَقْرَ وَيَأْمُرُكُمْ بِالْفَحْشَاءِ ۖ وَاللَّهُ يَعِدُكُمْ مَغْفِرَةً مِنْهُ وَفَضْلًا ۗ وَاللَّهُ وَاسِعٌ عَلِيمٌ -
مومنو! جو پاکیزہ اور عمدہ مال تم کماتے ہو اور جو چیزیں ہم تمہارے لئے زمین سےنکالتے ہیں ان میں سے (راہ خدا میں) خرچ کرو ---- اور بری اور ناپاک چیزیں دینے کا قصد نہ کرنا کہ (اگر وہ چیزیں تمہیں دی جائیں تو) ان کو کبھی نہ لو --- اور جان رکھو کہ اللہ بےپروا (اور) قابل ستائش ہے --- شیطان (کا کہنا نہ ماننا وہ) تمہیں تنگ دستی کا خوف دلاتا --- اور بےحیائی کے کام کر نے کو کہتا ہے --- اور اللہ تم سے اپنی بخشش اور رحمت کا وعدہ کرتا ہے --- اور اللہ بڑا فراخ دل (اور) سب کچھ جاننے والا ہے =

٣٤ - سورةَ البقرہ۔ آیت 271 : إِنْ تُبْدُوا الصَّدَقَاتِ فَنِعِمَّا هِيَ ۖ وَإِنْ تُخْفُوهَا وَتُؤْتُوهَا الْفُقَرَاءَ فَهُوَ خَيْرٌ لَكُمْ ۚ وَيُكَفِّرُ عَنْكُمْ مِنْ سَيِّئَاتِكُمْ ۗ وَاللَّهُ بِمَا تَعْمَلُونَ خَبِيرٌ -
اگر تم خیرات ظاہر دو تو وہ بھی خوب ہے --- اور اگر پوشیدہ دو اور دو بھی اہل حاجت کو -- تو وہ خوب تر ہے --- اور (اس طرح کا دینا) تمہارے گناہوں کو بھی دور کردے گا --- اور اللہ کو تمہارے سب کاموں کی خبر ہے =

٣٥ - سورةَ البقرہ۔ آیت 274: الَّذِينَ يُنْفِقُونَ أَمْوَالَهُمْ بِاللَّيْلِ وَالنَّهَارِ سِرًّا وَعَلَانِيَةً فَلَهُمْ أَجْرُهُمْ عِنْدَ رَبِّهِمْ وَلَا خَوْفٌ عَلَيْهِمْ وَلَا هُمْ يَحْزَنُونَ -
جو لوگ اپنا مال رات اور دن اور پوشیدہ اور ظاہر (راہ خدا میں) خرچ کرتے رہتے ہیں --- ان کا صلہ پروردگار کے پاس ہے --- اور ان کو (قیامت کے دن) نہ کسی طرح کا خوف ہوگا اور نہ غم =

٣٦ - سورةَ البقرہ۔ آیت 277: إِنَّ الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ وَأَقَامُوا الصَّلَاةَ وَآتَوُا الزَّكَاةَ لَهُمْ أَجْرُهُمْ عِنْدَ رَبِّهِمْ وَلَا خَوْفٌ عَلَيْهِمْ وَلَا هُمْ يَحْزَنُونَ -
جو لوگ ایمان لائے --- اور نیک عمل کرتے --- اور نماز پڑھتے --- اور زکوٰة دیتے رہے --- ان کو ان کے کاموں کا صلہ اللہ کے ہاں ملے گا --- اور (قیامت کے دن) ان کو نہ کچھ خوف ہوگا اور نہ وہ غمناک ہوں گے =
اطہر علی وسیم
About the Author: اطہر علی وسیم Read More Articles by اطہر علی وسیم : 53 Articles with 57019 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.