ٹوٹے ۔ پڑھیے اور ہنسیے

ایک لطیفہ: ّایک بیوی نے شوہر سے پوچھا کہ اگر میں گم ہو جاﺅں تو آپ کیا کروگے؟ شوہر نے جواب دیا کہ اخبار میں اشتہار دونگا۔بیوی نے پوچھا کہ اشتہار میں کیا لکھواﺅ گے؟ شوہر نے جواب دیا کہ : جینوں لبھ جائے اودی۔ (یعنی جس کو مل جائے اسی کی)!

لکھنے والا جب زیادہ مصروف ہویا کوئی موضوع لکھنے کو نہ مل رہا ہو تو وہ ایویں ہی ولیاں اور بونگیاں مارنے لگتا ہے۔ کچھ ایسا ہی آجکل اپنے ساتھ ہے کہ کچھ ناگہانی مصرو فیات کے باعث کچھ لکھ نہیں پارہے ۔ بہرحال کچھ ٹوٹوں پر گزارہ کیجیے، پر کمنٹس ضرور دیا کریں کہ اس سے لکھنے والا سیکھتا ہے۔میرے بہت سے پڑھنے والے فون پر بھی اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہیں۔ انکا بھی پیسے خرچ کرنے کا شکریہ۔
۔ ایک چھوٹی سے بچی ایک دکاندار کے پاس گئی او ربولی کہ انکل جب میں بڑی ہو جاﺅنگی تو کیا آپ مجھ سے شادی کروگے؟دکاندار ہنس کر بولا کہ ہاں کر لونگا۔ بچی بولی کہ:تو کیا آپ اپنی ہونے والی بیوی کو ایک چاکلیٹ بھی مفت نہیںدے سکتے؟ا

۔ غریب آدمی روٹی کے حصول کے لیے دوڑتا ہے، امیر آدمی روٹی ہضم کر نے کے لیے دوڑتا ہے
۔ منہ کھولنے سے پہلے اپنا دماغ کھولو
۔ بہت زیادہ سوچنے سے مسائل پیدا ہوتے ہیں
ٰI love the people who can make me laugh when i dont even want to smile.
۔ زندگی ایک سائیکل کی طرح ہے، لہذا بیلنس برقرار رکھنے کے لیے اسے چلاتے رہنا پڑتاہے۔ البرٹ آئن سٹائن۔
۔میں طوفانوں سے نہیں ڈرتا، بلکہ میں یہ سیکھتا ہوں کہ میں اس ماحول میں اپنا جہاز کیسے چلاﺅں۔لوئزا مے الوٹ
۔سخت ٹائم ہمیشہ نہیں رہتا، مگر سخت آدمی ہمیشہ رہتا ہے۔ رابرٹ ایچ شسلر
۔انتہائی پریشانی کے عالم میںسب سے بہتر ہے اپنے آپ کو مصروف رکھنا۔ اپنے غصے اور طاقت کو کسی اچھے مقصد کے لیے استعمال کرو۔لی آکوکا
۔ میں احسانمند ہوںاپنی تمام مشکلات کا جن پر قابو پاکر میں مضبوط ہوا اور قابل ہوا ان دیکھی مشکلات پرقابو پانے کے لیے۔ میری تمام پریشانیاں میرا حوصلہ بلند کرتی ہیں۔ جیمس کیش پینی

۔ پاکستان میں فی الحال انقلاب نہیں آسکتا کیونکہ ڈاکوﺅں کو خوف نہیں،سیاستدانوں کو ہوش نہیں، فوجیوں میں جوش نہیں، غریبوں میں ہمت نہیں، مڈل کلاس کو فرصت نہیں، امیروں کو ضرورت نہیں، لہذا سوتے رہیے اور بولتے رہیے۔

۔ زندگی ایک بہت مشکل امتحان ہے، بہت سے فیل ہوجاتے ہیں نقل کرتے ہوئے دوسروں کی، یہ سوچے سمجھے بغیر کہ ہر کسی کا سوالیہ پرچہ الگ الگ ہوتا ہے۔
۔ چودہ سے پچیس سال کی لڑکی فٹ بال کی طرح ہوتی ہے، ایک کے پیچھے بائیس لوگ ہوتے ہیں۔ چھبیس سے پینتیس سال کی لڑکی کر کٹ بال کی طرح ہو تی ہے، ایک کے ہاتھ آتی ہے تو باقی تالیاںبجاتے ہیں۔ چھتیس سے پینتالیس سال کی آنٹی ٹیبل ٹینس بال کی طرح ہوتی ہے ایک کہتا ہے کہ تو رکھ، دوسرا کہتا ہے کہ تو رکھ۔ اسکے بعد کی عورت گولف کی بال کی طرح ہوتی ہے جتنی دور جائے اتنا اچھا، بلکہ زمین کے اندر جائے تو اور بھی اچھا!۔

۔ چھوٹی پلیٹ میں زیادہ سالن ڈالو تو باہر نکل جاتا ہے

ٰٓ۔ ایک میمن نے بیٹے سے پوچھا کہ بیٹا دروازے پر کون ہے۔ بیٹے نے جواب دیا کہ سو ئمنگ پول کے لیے چندا مانگ رہے ہیں۔ میمن نے پوچھا کہ بیٹا کیا دے رہے ہو ۔ بیٹا بولا کہ ایک گلاس پانی۔ میمن نے جواب دیا کہ شاباش بیٹا، ساتھ والوں کے نل سے دینا۔

۔ جو شخص اللہ سے ڈرتا ہے وہ کبھی بد لہ نہیں لیتا
۔ حسد کرنے والا موت سے پہلے مر جاتا ہے
۔ کسی پر اعتماد نہ کرو جب تک اس کو غصہ میں نہ دیکھ لو
۔ موت کو یاد کرنا نفس کی تمام بیماریوں کو علاج ہے
۔ خوشی انسان کو اتنا نہیں سکھاتی جتنا کہ غم
۔ سچائی ایک ایسی دوا ہے جسکی لذت کڑوی مگر تاثیر میٹھی ہے
۔ اذان کے وقت خاموش رہا کرو تاکہ موت کے وقت کلمہ نصیب ہو
۔ ہر لم شیک ڈانس فرام کوریا آن ہے
۔ موبائل زیادہ انسان کم۔ کیا بات ہے۔

۔ ساس نے اپنے تین دامادوں کی محبت آزمانے کے لیے انکے سامنے دریا میں چھلانگ لگادی۔ ایک داماد نے اسکو بچالیا۔ ساس نے انعام کے طور پر اسے کار دے دی۔دوسرے دن یہ ڈرامہ پھر ہوا، پھر دوسرے داماد نے بچالیا، اسے موٹر سائیکل انعام میں مل گئی۔ تیسرے دن ڈرامہ ریپیٹ ہوا تو تیسرے داماد نے سوچا کہ میرے لیے ضرور سائیکل ہوگی لہذا کیا ضرورت ہے بچانے کی، چھڈو پرے! اور ساس ڈوب گئی!اگلے روز اس داماد کو مرسیڈیز مل گئی، لیکن سسر صاحب کی طرف سے۔کیسا!

محبت بلکل ایک شطرنج کی طرح ہوتی ہے، ایک غلط چال چلی اور آپ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ میریڈ۔یعنی شادی شدہ۔

Mohammad Shafiq Ahmed Khan-0333-6017660
About the Author: Mohammad Shafiq Ahmed Khan-0333-6017660 Read More Articles by Mohammad Shafiq Ahmed Khan-0333-6017660: 93 Articles with 235619 views self motivated, self made persons.. View More