رابطہ عالم اسلامی

رابطہ عالم اسلامی ایک اسلامی، عوامی اور بین الاقوامی تنظیم ہے۔ اس کا مرکز مکہ مکرمہ میں ہے۔ ’’رابطہ‘‘ دعوت وتبلیغ کے ساتھ ساتھ اسلام پر کیے جانے والے اعتراضات اور ہرزہ سرائی کا مؤثر طریقے سے جواب دیتی ہے۔ مسلمانوں کی تعلیمی، تربیتی اور ثقافتی مشکلات کے حل میں معاونت کرتی ہے ۔ مکہ مکرمہ کے ایک اجلاس منعقدہ 14ذی الحجہ، 1381ھ موافق18 مئی1962ء میں ایک قرارداد پیش کی گئی جس کے نتیجے میں ’’رابطۃ العالم الإسلامی ‘‘کا قیام عمل میں آیا۔’’رابطہ‘‘ مندرجہ ذیل مواقع میں نمائندگی کرے گا:
٭ اقوامِ متحدہ کی مختلف تنظیموں میں بطورمبصر ممبر۔
٭ oicمیں بطور مبصر ۔ ـــــــــــــــــ
٭ ’’یونسکو‘‘ میں نمائندگی بطور ممبر۔
٭ بچوں کی بین الاقوامی تنظیم ’’یونیسیف ‘‘ میں نمائندگی بطور ممبر۔
میثاق:
٭ پوری دنیامیں دینِ اسلام کی دعوت و تبلیغ اور نشر واشاعت کریں گے۔ اور ہم بالتصریح کہتے ہیں کہ دنیا میں سلامتی اسلام کے لائے ہوئے نظامِ حیات کے بغیر ممکن نہیں۔
٭ ہم تمام مذاہب /ملتوں کو انسانیت کی بھلائی اور خیر خواہی کے لیے میدانِ عمل میں دعوت دیتے ہیں۔ اور تمام طبقات کے انسانوں کو بغیر کسی امتیاز کے انفرادی واجتماعی انصاف و عدل کی یقین دھانی کراتے ہیں۔
٭ ہم اﷲ رب العزت کو اس پر گواہ بناتے ہیں کہ ہم کسی بھی ایسے کام کے مرتکب نہ ہونگے جو فساد اور انتشار کا باعث ہواور نہ ہی ہم کسی پر تسلط اور حکمرانی کے خواہاں ہونگے۔
٭ مسلمانوں کے مابین اختلاف کی وجوہ ، اسباب اور عناصر کو ختم کرکے ان کو متحد کرنے میں ہم اپنی تمام تر توانائیاں صرف کریں گے۔
٭ ہم ہر اس شخص/ تنظیم /کمیٹی/ بورڈ کی مدد کریں گے جو بھلائی اور خیر کے کام سے وابستہ ہو۔
٭ ہم اپنے عہد پوراکرنے میں ظاہری، باطنی اور تمام ترقوتوں کو بروئے کار لائیں گے۔
٭ مذکورہ اغراض کے حصول تک ہم اپنی کوششوں کو مثبت انداز میں جاری رکھیں گے۔
٭ جدید اور قدیم جہالت پر مبنی نعروں سے ہم دور رہیں گے۔
٭ ہم اس بات کا اعلان کرتے ہیں کہ اسلام میں تعصب کی اہمیت ہے اور نہ ہی عنصریت کی۔

اہداف اور حصولِ اہداف کے وسائل:
رابطہ اہداف کے حصول کیلئے وہ تمام وسائل بروئے کار لائے گا جو شریعت سے متصادم نہ ہوں:
٭ انفرادی، اجتماعی اور بین الاقوامی سطح پر شریعت ِ اسلامیہ کے احکام کی تطبیق و تنفیذ۔
٭ نفاذِ اسلام کے لیے سرگرمِ عمل لوگوں/ تنظیموں/ اداروں کی حمایت ۔
٭ قرآن وحدیث کے مطابق دینِ اسلام کے موافق اسلام کی نشرو اشاعت۔
٭ ثقافتی، تعلیمی، تربیتی، دعوتی اور میڈیائی پروگرامز کے لیے جدو جہد ۔
٭ کانفرنسز، محاضرات اور تربیتی کنونشنز کا انعقاد۔
٭ ایام حج سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اصحابِ فہم و دانش کو مدعو کرنا ۔
٭ مجمع الفقہ الإسلامی کی نگرانی کرنا اور دورِ حاضر کی مشکلات کا حل طلب کرنا۔
٭ عربی زبان کی ترویج کی کوشش کرنا۔ عرب وعجم میں عربی بطور تعلیمی زبان رائج کرنا۔
٭ ایسے مکاتب اور بورڈز قائم کرنا جو اسلامی اہداف میں ممد ومعاون ثابت ہوں۔
٭ علی الفور ان تمام مسلمانوں کی مدد کرنا جو جنگ یا طبعی حوادث سے دور چارہوں۔
٭ مساجد کی تاسیس اور ان کی مرمت میں اعانت کرنا۔

مجالس الرابطہ
المؤتمر الإسلامی العام:
المؤتمر الاسلامی العام کے اجلاس متعدد بار منعقد ہوئے ہیں۔
٭ اس کا ایک اجلاس 1381ھ موافق 1962ء کو ہوا۔ جس میں ایک قرارداد کے نتیجے میں ’’رابطۃ العالم الإسلامی‘‘ کا قیام عمل میں آیا۔
المجلس التاسیسی:
یہ رابطہ کا ایک اعلیٰ سطحی بورڈ ہے ۔ یہ بورڈ 60ارکان پر مشتمل ہوتاہے ۔

المجلس الأعلیٰ العالمی للمساجد:
یہ مجلس مساجد کی تعمیر، ترقی، مرمت اور دیکھ بھال کا کام کرتی ہے۔ اور اس مجلس سے متعلق مسلمانوں کے دنیاوی اور دینی مسائل کے حل میں تعاون کرتی ہے۔ مسجد کی طہارت، تقدیس، حفاظت اور مسجد میں کام کرنے والے افراد کے لیے تنخواہ کا انتظام کرنا اس کی ذمہ داری ہے۔

الملتقی العالمی للعلماء والمفکرین المسلمین:
یہ بھی رابطہ عالم اسلامی کی ایک مجلس اور گویاتھنک ٹینک ہے ،جو مسلم دنیا کے مشہورومعروف علماء اور مفکرین پرمشتمل ہے۔

Dr shaikh wali khan almuzaffar
About the Author: Dr shaikh wali khan almuzaffar Read More Articles by Dr shaikh wali khan almuzaffar: 450 Articles with 818313 views نُحب :_ الشعب العربي لأن رسول الله(ص)منهم،واللسان العربي لأن كلام الله نزل به، والعالم العربي لأن بيت الله فيه
.. View More