ہم زندہ قوم ہیں؟

 کب را ت کٹے کب ہو سحر کہہ نہیں سکتے
کب ہو گا دعا ؤ ں میں اثر کہہ نہیں سکتے

حضرت وا صف علی وا صف فر ما تے ہیں حال کے عمل سے ما ضی کا عمل بد ل سکتا ہے ما ضی کفر ہو تو حال مومن ہو سکتا ہے حال مومن ہو جا ئے تو ما ضی بھی مومن ۔جب بھی کسی قوم میں غدار ، مر دہ دل ، بے ضمیر ، ملت فر وش اور با غی افراد جنم لیتے ہیں تو وہ تباہی و بربا دی اور ویرانیو ں کا سبب بنتے ہیں ان کے کالے کرتوت اور ملک و قوم مخالف سوچ بڑے بڑے جر ائم اور دہشتگردیو ں سے سنگین ہو تی ہے ۔ ایسے شخص کا جرم محض لمحہ بھر کا نہیں بلکہ بر سوں ، عہد وں اور صدیو ں پر محیط ہو تا ہے ۔ تا ریخ گو اہ ہے کہ ما در گیتی میر صادق اور میر جعفر جیسے اشخاص کو جنم دیتی رہی ہے ۔ مسلم امہ آج تک بھی ان غداریو ں کا بھیا نک اور خطرناک انجام کا اثر سہہ رہی ہے ۔ نہ جا نے کب تک یہ بد نمائی اور بد کرداری کا سلسلہ ہم پر طا ری رہے گا ۔ گذشتہ دنو ں اہم تر ین بین الا قوامی سانحہ اسامہ بن لا دن مشن کی تکمیل کے بعد سی آئی اے ایجنٹ ڈا کٹر شکیل آفریدی کا نام منظر عام پر آیا جس نے اپنے وطن اپنی مٹی اور اپنی ما ں سے غدا ری اور بے وفائی کا ارتکا ب کرتے ہو ئے ناپاک دشمنو ں کی معا ونت کی اور انکا آلہ کا ر بن کر استعمال ہوا ۔ اس کی سپو رٹ اور بیگناہی کی خا طر اقوام عالم میں دو آوا زیں گو نجتی ہو ئی سنائی دی جا نے لگیں ایک ہیلری کلنٹن وزیر خارجہ امریکہ بہا در اور دوسری ہم وطن فاضلہ وکیل عا صمہ جہا نگیر جو انسانی حقوق کی علمبردار بن کر نہ جا نے کس قسم کے عزائم اپنے دل میں چھپا ئے بیٹھی ہیں جن لو گو ں پر دشمن ممالک اور انکی ایجنسیو ں سے ناجا ئز تعلقا ت کے واضح شواہد موجود ہیں اور جو اس وطن کی شنا خت رکھنے کے با وجود غدار وطن کی سپو رٹ کا دم بھر تے ہو ئے دکھائی دیتے ہیں انکا محا سبہ از حد ضروری ہے ۔ وہ چا ہے کوئی صدر ہو کوئی وزیر اعظم کوئی گورنر ، وزیر اعلیٰ ،سینٹر، مشیر، وزیر ، بیو رو کریٹ ، ڈا کٹر ، وکیل ، میڈ یا مین ، انجنئیر یا عزیز لہذا ایسے عنا صر کا احتسا ب وقت کی ضرورت بھی ہے اورملک کے مفاد میں بھی۔ ایسے عنا صر کو کوئی حق حاصل نہیں ہے کہ وہ ایک محب وطن ، با شعور ، با ضمیر ، جا نباز ، نڈر ، بے باک اور خو داری پر کا ربند قوم پر حکمرانی کرے سوال یہ ہے کہ کیا غلا م بھی آزاد کا حاکم بن سکتا ہے ؟ سنجیدہ ، آزاد ، خو د ار ، حقیقی رو شن خیال اور با وقا رمعا شرے ایسے غلامو ں کو حکمرانی کی مہک تک بھی نہیں لینے دیتے آئیے آج رب ذوالجلال کو گواہ اور حاضر ونا ضر جان کر یہ عہد کریں کے ملک و قوم کے حق میں بہتر اور مخلص سیا ستدانو ں کا ساتھ دیں گے اپنی قوم ، اپنی فوج ، اپنی سوچ ، اپنی دھرتی ماں ، اپنی عزت و تو قیر اور اپنی انا کا سودہ کر نے والو ں کو ہمیشہ ہمیشہ کیلیے نشان عبرت بنا دیں گے ۔ تا کہ اس قوم رسول ہا شمی ﷺ میں رہتی دنیا تک اور قیا مت کی سحر ہو نے تک کوئی غدار وطن کوئی بد کردار کوئی بے وفا اور کوئی ضمیر فروش جنم ہی نہ لے سکے ۔
جو ظلم پہ لعنت نہ کرے آپ لعنتی ہے
جو جبر کا منکر نہیں وہ منکر دین ہے

تا ریخ گو اہ ہے کہ امریکہ اور اسکے حواریو ں نے اس مقدس سرزمین کو بدنامی میں مبتلا ء کر نے کے لیے ہر حربہ اور ہیلا بہا نہ آزما تے رہے یہا ں تک کہ بی بی سی کی نمائندہ کر سٹینا لیمب نے افغا نستا ن سے اسامہ کے نام کا ٹکٹ خریدا پا کستان جا نے کے لیے جسے محب وطن اور بیدا ر خفیہ اداروں نے اپنے قابو میں کر لیا اور اسکے نا پاک اور ناجا ئز عزائم دھر ے کے دھرے رہ گئے۔ سر بجیت سنگھ جیسے جا سوس حادثاتی طور پر یہا ں ما رے جا ئیں تو پو رے اقوام عالم میں حقوق انسانی کی ٹھیکدار تنظیمیں اسکے جرم پر بھا رتی ہٹ دھرمی اورپا کستانی ثنا ء اﷲ کی شہا دت پر خا موش تما شائی کا کردار دکھائی دیتے ہیں بین الا قوامی میڈیا کا پا کستان کے ساتھ امتیا زی سلوک کہا ں کا انصاف ہے ؟ پر وردگا ر عالم کا ہز ارو ں با ر شکر کے اس ما در وطن میں مخلو ط حکو مت کا قیا م عمل میں نہیں آیا ہے بلکہ ایک مضبو ط جمہو ری حکومت پا کستان مسلم لیگ (ن) کے زیر سائیہ وجود پکڑے گی سوچنا یہ ہے کہ ملکی مفادات کو ملحو ظ خا طر رکھتے ہو ئے مل کر مثبت اقداما ت کو فرو غ دیا جا ئے اور پو ری قوم یکسوئی کے ساتھ حکومت پر اعتماد کرتے ہو ئے انکا ہر بہتر پہلو پر ساتھ دیں اور پر اطمینان رہیں کہ خو شحالی اور تعمیر و ترقی کی فضاء جا ری ہو گی دشمن سے ٹکر اؤ نہیں بلکہ معا شی بہتری اور استحکام کا پہلو اجا گر کر نے کی ضرورت ہے کیو نکہ ملک خوشحال ہو گا تو کوئی بھی اسے میلی آنکھ سے دیکھنے کی جرات بھی نہیں کرے گا کیو نکہ پا کستان بنایا تھا پا کستان بچا نا ہے ۔

S M IRFAN TAHIR
About the Author: S M IRFAN TAHIR Read More Articles by S M IRFAN TAHIR: 120 Articles with 106940 views Columnist / Journalist
Bureau Chief Monthly Sahara Times
Copenhagen
In charge Special Assignments
Daily Naya Bol Lahore Gujranwala
.. View More