لوڈشیڈنگ سے نمٹنے کیلئے مسلم لیگ ن کا لائحہ عمل

ملک میں اس وقت جتنے بھی مسائل فوری حل طلب ہیں ان میں لوڈشیڈنگ کو بنیادی اہمیت حاصل ہے۔ اس مسئلہ کو بقیہ تمام مسائل کی جڑ کہا جائے تو بے جا نہ ہوگا۔ لوڈشیڈنگ کا مسئلہ حل ہو جائے تو اکثر مسائل خود بخود حل ہوجائیں گے۔مرکز اور پنجاب میں عوام نے مسلم لیگ ن پر اعتما د کیا ہے ۔ اورعوام اس سے توقع بھی رکھتی ہے کہ مسلم لیگ ن اس مسئلہ کی جانب توجہ کرے گی ۔ اور ملک سے لوڈشیڈنگ ختم کر دے گی۔ اس تحریر میں ہم یہ جاننے کی کو شش کریں گے کہ اس مسئلہ سے نمٹنے کیلئے کیا سوچ رہی ہے۔ اس کے پاس اس سے چھٹکارہ پانے کیلئے کوئی پلان ہے یا نہیں۔ ایک جھلک لوڈشیڈنگ کے جلووں کی بھی ہو جائے کہ اس کی وجہ سے عوام پر کیا گزررہی ہے۔ ایک قومی روزنامہ کی خبر ہے کہ فیصل آباد سے رپورٹر کے مطابق پنجاب بھر میں توانائی کا بحران شدید ہوگیا صنعتوں کیلئے بجلی کے بعد گیس لوڈشیڈنگ کا دورانیہ بڑھاتے ہوئے سی این جی اسٹیشنوں اور صوبے کی تمام فیکٹریوں کو ہفتہ میں پانچ دن سپلائی بند کرنے کے احکامات جاری کر دیئے گئے۔ سوئی حکام کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق صنعتوں اور سی این جی کی گیس کم کرکے پاور ہاؤسز کو دی جائے گی تاکہ لوڈشیڈنگ کا دورانیہ کم کیا جاسکے۔ گجرات سانحہ کے بعد گیس کا استعمال بھی کم ہو گیا ہے اب تو سی این جی سلنڈروں کو بھی اپنی جان کے لالے پڑے ہوئے ہیں کہ کسی بھی وقت ان کو ٹرانسپورٹ سے اتارا جا سکتا ہے۔ لوڈشیڈنگ میں کمی نہیں آرہی ہے۔ اس خبر میں مزید لکھا گیا ہے کہ اس جان لیوا گرمی میں ہر گھنٹہ بعد تین چار گھنٹوں کیلئے بجلی کی بندش نے معمولات زندگی درہم برہم کر دئے ۔ عوام رات سڑکوں پر جاگ کر گزارتے ہیں۔ ہسپتالوں میں مریضوں ا ور ان کے لواحقین کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ بجلی کی وجہ سے پانی کی بھی قلت کا سامنا ہے گھنٹوں تک بجلی کی لوڈشیڈنگ سے یو پی ایس اور جنریٹر بھی جواب دے گئے ہیں۔ اس خبر میں لکھا ہے کہ حکام نے کہا ہے کہ نیشنل پاور کنٹرول سنٹر اب بھی جبری لوڈشیڈنگ کر رہا ہے ۔دوسری طر ف وزارت پانی وبجلی گیس اور فرنسل آئل کی کمی کے باعث متعدد پاور پلانٹس بند ہیں ۔مگر وزارت پٹرولیم فرنس آئل کی فراہمی کے حوالے سے تعاون نہیں کررہی۔ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کا کہنا ہے کہ نیشنل پاور کنٹرول سنٹر از خود بجلی کی طلب اور رسد کنٹرول کررہا ہے انہیں لوڈشیڈنگ کا کوئی شیڈول نہیں دیا گیا۔ مصدق ملک کہتے ہیں لوڈشیڈنگ کی وجہ پیداوار میں کمی نہیں بلکہ ناقص حکمت عملی اس کا سبب ہے۔ تاہم نئی حکومت دلچسپی لے تو بحران دو سال میں ختم ہو سکتا ہے۔ جبکہ چھ ماہ کے اندر واضح ریلیف دیا جا سکتا ہے۔ کراچی میں پیر پگارا سے ملاقات کرنے اور ان کو نوازشریف کا خصوصی پیغام پہچانے کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ ملک کو اس وقت توانائی کے بحران اور امن و امان سمیت معاشی مسائل کا سامنا ہے کراچی میں بجلی جاتی نہیں لاہور میں آتی نہیں لوڈشیڈنگ پر قابو پائیں گے۔ لوڈشیڈنگ پر قابو پائیں گے۔ رائیونڈ میں اجلاس ہوا جس میں مسلم لیگ ن کے سینئر رہنماؤں اور توانائی کے ماہرین نے شرکت کی۔ اجلاس کی صدارت مسلم لیگ ن کے نامزد وزیراعظم نواز شریف نے کی جو اب وزیر اعظم بن چکے ہیں۔۔ اس اجلاس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے میاں نوازشریف کا کہنا تھا کہ توانائی بحران سے ملک کی معیشت کا بر احال ہے ۔ان کا کہنا تھا اگر توانائی بحران پر قابو پالیا تو ملک ترقی کے راستے پر چل پڑے گا۔ نوازشریف نے کہا کہ انتظامی معاملات کو درست کرنے کیلئے سخت فیصلے کرنے ہوں گے۔ ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کار توانائی کے شعبہ میں تعاون کریں ۔ نوازشریف نے کہا لوڈشیڈنگ نے عوام کا جینا دوبھر کر رکھا ہے ۔ اس عذاب سے لوگوں کی نیندیں اور چین اڑ گیا ہے۔ اس اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نوازشریف کا کہنا تھا کہ بجلی بحران کا خاتمہ مسلم لیگ ن کی پہلی ترجیح ہے۔ انہوں نے کہالوڈشیڈنگ کے خاتمہ کیلئے ہم سب کو دن رات کام کرنا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ ابتدائی مرحلہ میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ ختم کی جائے گی۔ اور قدرتی وسائل کا استعمال کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بیرونی سرمایہ کاروں کے ساتھ ساتھ ملکی صنعت کار بھی توانائی کے شعبہ میں تعاون کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ کوئلے اور گنے کے پھوک سے سستی بجلی پیدا ہو سکتی ہے تاہم اس کیلئے وقت درکار ہے ان کا کہنا تھا کہ ہمیں لوڈشیڈنگ کے خاتمے کیلئے فوری اقدامات کرنے ہوں گے۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں ماہرین نے اس بات پر زور دیا کہ پانی سے بجلی پیدا کرنے والے منصوبوں کو تیزی سے مکمل کیا جانا چاہیے۔ ایک رپورٹ کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پانی و بجلی نے ملک بھر میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سخت نوٹس لیتے ہوئے وزارت پانی وبجلی کو ہدایت کی لوڈشیڈنگ پر قابو پانے کیلئے فوری اور ہنگامی اقدامات کیے جائیں۔ جبکہ سیکرٹری پانی و بجلی نے بتایا کہ روزانہ تین ارب اور ستائیس کروڑ روپے ملیں تو لوڈ شیڈنگ کچھ کم ہو سکتی ہے۔ کمیٹی نے آٹھ ماہ کی فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں صارفین سے اضافی وصولی بند کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ آنے والی حکومت پر چھوڑ دیا جائے ۔ جبکہ کمیٹمی نے ایوان صدر، وزیراعظم ہاؤس اور منسٹر انکلیو کا لوڈشیڈنگ سے استثنیٰ ختم کرنے کی بھی سفارش کردی ۔ زاہد خان کی زیرصدارت اجلاس میں سیکرٹری پانی و بجلی نے بتایا کہ لوڈشیڈنگ کم کرنے کیلئے نگران وزیراعظم نے وزارت خزانہ کو ساڑھے بائیس ارب روپے جاری کرنے کا حکم دیا لیکن ابھی (مذکورہ اجلاس )تک پانچ ارب روپے ملے ہیں۔ اگر مطلوبہ رقم مل جاتی تو بجلی کی پیداوار میں اضافہ ہو جاتا اور لوڈشیڈنگ تین گھنٹے کم ہو جاتی ۔ سیکرٹری پانی و بجلی نے بتایاکہ اٹھارہ ماہ میں آئی پی پیز کو کوئلے پر منتقل کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ دنیا بھر میں زیادہ بجلی پیدا کرنے والے پلانٹس کو مراعات دی جاتی ہیں جبکہ پاکستان میں کم بجلی پیدا کرنے پر مراعات دی جارہی ہیں۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ ملک میں لگنے والے پاورپلانٹس پرانے تھے۔ یہی وجہ ہے یہ پلانٹس بھارت اور بنگلہ دیش کے پلانٹس کے مقابلہ میں فیول استعمال کر رہے ہیں آج تک پاورپلانٹس کا ایفیشنسی آڈٹ نہیں کیا گیا۔

ایوان کارکنان پاکستان میں یوم تکبیر کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ قوم کو نئی حکومت سے چند دن میں بجلی کے بحران پر قابو پانے کی توقع رکھنا درست نہیں ہے۔ ایٹمی دھماکے کے بعد آئندہ پانچ برسوں میں معاشی دھماکہ کریں گے۔ قوم سے دعاؤں کی اپیل کرتا ہوں کہ میرے حلف اٹھانے کے اگلے دن ہی بجلی کی لوڈشیڈنگ کے خاتمے کی توقع نہ کی جائے۔ ہمیں مسائل کے پہاڑ ورثے میں ملے ہیں ان پر ہاتھ ڈالنا آسان نہیں۔ کسی ملک کے سامنے ہاتھ نہیں پھیلائیں گے شراکت اور تجارت کریں گے ۔ عوام کو صبر اور ہمت کے ساتھ کام لینا ہوگا۔ جب تک مسائل حل نہیں ہوتے چین سے نہیں بیٹھوں گا۔ پاکستانی کشتی بھنور میں پھنسی ہوئی ہے۔ لیکن ہم نے اس ہچکولے کھاتی کشتی کو دوبارہ کھڑا کرنا ہے ۔ نواز شریف کا کہنا تھا کہ چین کے ساتھ مل کر ایسا منصوبہ بنا رہے ہیں کہ ملک کی تقدیر بدل جائے گی غربت مہنگائی کا نا م ونشان مٹ جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ بجلی چوری لائین لاسز کے ذمہ داروں عبرت ناک سزا ملنی چاہیے۔ سمجھ نہیں آتی قرضوں کو اتاریں ان کی قسطیں ادا کریں یا بیروزگاری کے خاتمے اور بجلی پیدا کرنے کیلئے پیسے دیں۔ یومِ تکبیر کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے صدر نوازشریف نے کہا کہ ہم نے ایٹمی دھماکے کرکے پاکستان کو دنیا کی ساتویں ایٹمی قوت بنایا لیکن آج ہمیں سوچنا ہو گا کیا وجہ ہے ایٹمی طاقت ہونے کے باوجود پاکستان میں بجلی کا مسئلہ حل نہیں ہو سکا۔ اور دیگر ایٹمی ممالک میں کیوں ہرطرف ترقی اور خوشحالی نظر آتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب ہم نے ایٹمی دھماکے کیے اس وقت ہم اور بھارت معاشی لحاظ سے برابر تھے۔ لیکن آج یہ حالت ہے کہ دن اور رات کو بجلی میسر نہیں۔ کاروبار سمیت سب کچھ تباہ ہو رہا ہے ۔ کاشتکار کو بجلی نہیں ملتی دوسری طرف ہسپتال میں بھی بجلی نہیں ہے۔ جس کی وجہ سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے ۔ نوازشریف کا کہنا تھا کہ ایٹمی طاقت بننے کے بعدصرف بلب جلانے کیلئے مشکل سے بجلی ملنا باعث شرم ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بجلی کے بحران پر قابو پانے کیلئے نئے بجلی گھر بنائیں گے۔ لیکن انہوں نے خبردار کیا کہ ان کے پاس اس مسئلہ کا کوئی فوری حل موجود نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دو تین گھنٹے کی لوڈشیڈنگ تو برداشت کی جاسکتی ہے ۔ لیکن یہ نہیں ہو سکتا کہ ملک میں بیس بیس گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہو۔ اگر حالات یہی رہے تو ہم ملک کو کیسے لے کر آگے جائیں گے۔ انیس سو ستانوے میں جب ہم نے اقتدار سنبھالا اس سے پہلے ملک میں آٹے کا بحران تھا کہا گیا ن لیگ کا شیر آٹا کھا گیاہے۔ اب کہیں گے شیر بجلی کھا گیا ہے۔ لیکن ایسا نہیں ہے بلکہ شیر تلاش کرے گا بجلی کہاں گئی ہے۔ نواز شریف کا کہنا تھا کہ آج بھی مجھے لوگ کہتے ہیں کہ بتایا جائے لوڈشیڈنگ کا مسئلہ کتنے وقت میں حل ہو جائے گا تو میرا جواب یہی ہوتا ہے کہ میں اس کیلئے کوئی ٹائم نہیں دے سکتا لیکن پاکستان کی عوام کو نظر آئے گا کہ ن لیگ کی حکومت مثبت انداز میں آگے بڑھ رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مسائل بہت زیادہ ہیں ان کو حل کرنے میں وقت لگے گا۔ جہاں تک بجلی کی لوڈشیڈنگ کا تعلق ہے یہ مسئلہ ایک دن میں حل نہیں ہوسکتا۔ بجلی کی پیداوار کا کوئی بھی منصوبہ دو سے تین سال سے پہلے مکمل نہیں کیا جاسکتا۔ لیکن ہم ایسے اقدامات کریں گے کہ جلد سے جلد یہ مسئلہ حل کیا جائے۔ میں بجلی کے منصوبوں کی خود نگرانی کروں گا اور منصوبوں کو جلد مکمل کروانے کیلئے بھر پور اقدامات کیے جائیں گے۔ لندن پہچنے پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ نگران حکومت نے بھی لوڈشیڈنگ کے مسئلہ پر پیپلزپارٹی کی حکومت کی طرح ظالمانہ بے حسی کا ثبوت دیا ہے۔ لوڈشیڈنگ کامسئلہ دو چھٹیوں سے حل نہیں ہوگا۔ اس کیلئے توانائی کی پیداوار میں اضافہ کے ساتھ ساتھ بجلی کی ترسیل اور بلوں کی وصولی کے کرپٹ افسروں اہلکاروں کے خلاف کاروائی اور بجلی چوری کا خاتمہ ضروری ہے۔ مسلم لیگ ن کی حکومت بجلی چوروں اور ان کے سرپرستوں کو نشان عبرت بنا دے گی۔ لندن روانگی سے قبل شہباز شریف نے کہا میں حالات سے مایوس نہیں ہوں جو قوم ایٹمی دھماکے کر سکتی ہے وہ بجلی کے بحران پر بھی قابو پاسکتی ہے۔ شہبازشریف نے ملک بھرکے مسلم لیگ ن کے نو منتخب ارکان اسمبلی کے مراسلے میں کہا ہے کہ پاکستان کو اس وقت دہشت گردی اور لوڈشیڈنگ جیسے سنگین مسائل کا سامنا ہے ۔ ہم نے ان مسائل سے جنگی بنیادوں پر عہدہ بر اہونے کا فیصلہ کیا ہے امید ہے آپ اس جنگ میں ہراول دستہ ثابت ہوں گے۔ ایک اور رپورٹ کے مطابق مسلم لیگ ن نے ایشیائی ترقیاتی بنک کی جانب سے تیار کی جانے والی رپورٹ کے تحت ملک کو بجلی کے بحران سے نکالنے کی منصوبہ بندی کرلی ۔ شہباز شریف کہتے ہیں کہ ہماری ترجیح بجلی بجلی اور صرف بجلی ہے۔ گنے کے پھوک سے بجلی پیدا کرنے کیلئے شوگر ملز کے ساتھ بھی بات چیت جاری ہے ۔ ان رپورٹوں سے لگتا ہے کہ مسلم لیگ لوڈشیڈنگ کا خاتمہ چاہتی ہے تاہم کچھ مجبوریاں بھی اس کے آڑے آرہی ہیں ۔ تاہم وہ قوم کو خوشخبری دینے میں ضرور کامیاب ہو جائے گی۔ راجہ پرویز اشرف نے ایک سال کا وعدہ کیا تھا جو پانچ سال گزرنے کے بعد بھی پورا نہ ہو سکا۔ اب نواز شریف دو سے تین سال کا انتظار کرانا چاہتے ہیں۔ لوڈشیڈنگ کا مسئلہ نہ مسلم لیگ ق کے دور حکومت میں حل ہوا نہ اس کو پیپلز پارٹی کی حکومت نے حل کیا ۔ اب مسلم لیگ ن بھی دبے لفظوں میں معذوری دکھا رہی ہے۔ پھر ان تینوں میں فرق تو نہ ہوا۔ دو حکومتوں نے اپنی آئینی مدت پوری کر لی ہے۔ تیسری حکومت تشکیل پا رہی ہے۔ قوم سے پھر بھی وہی بات کہ لوڈ شیڈنگ کا مسئلہ ایک دو دن میں حل نہیں ہو سکتا۔ مسلم لیگ ن کی حکومت یہ اقدامات کر لے تو لوڈشیڈنگ میں نمایاں کمی آجائے گی۔ ویسے بھی شارٹ فال چالیس پرسنٹ بتا یا جاتا ہے ۔ لوڈشیڈنگ ستر فیصد کی جارہی ہے۔ قوم کو اس راز سے بھی آگاہی دی جائے۔ مسلم لیگ ن کی حکومت اور کچھ نہین کر سکتی تو یہ کام ضرور کر سکتی ہے کہ صرف ہسپتالوں میں اے سی چلانے کی اجازت دی جائے ۔ اس کے علاوہ ملک کے کسی بھی گھر ۔ دفتر، دکان، عمارت، ہوٹل سمیت کسی بھی جگہ اس کے استعمال پر مکمل پابندی لگا دی جائے۔ ایوان صدر سے دیہات کے علاقوں تک یکساں لوڈشیڈنگ کی جائے۔ ایئرکولر استعمال کرنے کی ترغیب دی جائے۔ واپڈا ملازمین سمیت فری بجلی دینا بند کر دی جائے۔ اگر دینا ضروری ہے تو لمٹ رکھی جائے ۔ بجلی کی قیمتیں بھی کم کی جائیں۔ قیمتیں بڑھنے سے بجلی چوری زیادہ ہوتی ہے۔مسلم لیگ ن یہ تو کرسکتی ہے۔ اے سی استعمال نہ کرنے کا آغاز خود سے کرے اپنے تمام اے سی اتار کر رکھ دے۔

ہم نواز شریف کو وزارت عظمیٰ کا حلف اٹھانے پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے ان توقع کرتے ہیں کہ وہ لوڈشیڈنگ سے عوام کی جان چھڑانے کیلئے اقدامات کا آغاز کریں۔ لوڈ شیڈنگ کا یہ حال ہے کہ ہم نے یہی آرٹیکل چار مرتبہ ای میل کرنے کی کوشش کی مگر پراسس مکمل ہونے سے پہلے ہی بجلی چکمہ دے جاتی رہی اب پانچویں بار ای میل کر رہا ہوں۔ \
Muhammad Siddique Prihar
About the Author: Muhammad Siddique Prihar Read More Articles by Muhammad Siddique Prihar: 394 Articles with 305237 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.