تسخیر دیوار چین کے متلاشی پاکستانی

 “If not been on the great wall, not a great man.”
A Chinese Proverb

دیوار چین جس کا شمار دنیا کے سات عجائب میں ہوتا ہے کی تعمیر تقریباََسوا دو ہزار سال قبل ہوئی تھی ،جبکہ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ اس کی تعمیر حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی پیدائش سے دو سو سال قبل ہوئی ۔چین کے بادشاہ شی ہوانگ تی نے دشمنوں کے حملوں سے ملک کو بچانے کے لئے شمالی سرحد پراس دیوار کی تعمیر کی خواہش کا اظہار کیا تھا۔اس زمانے میں چین کے دشمن ہن اور تاتار تھے جو کہ وسط ایشیا میں کافی مضبوط سمجھے جاتے تھے۔یہ دیوار خلیج لیاوتنگ سے منگولیا اور تبت کے سرحدی علاقوں تک پھیلی ہوئی ہے۔اس کی لمبائی تقریبا پندرہ سو میل ہے اور یہ بیس سے تیس فٹ تک اونچی ہے ،چوڑائی نیچے سے پچیس فٹ اور اوپر سے بارہ فٹ کے قریب ہے۔ہر دو سو گز کے فاصلے پر پہریداروںکے لئے مضبوط پناہ گائیں بنی ہوئی ہیں۔دیوار چین دنیا میں انسانی ہاتھوں سے بنا یا جانے والا سب سے بڑا تعمیر اتی کام ہے۔دیوار چین کی ایک خاصیت اور انفرادیت یہ بھی ہے کہ اسے چاند سے بھی دیکھا جا سکتا ہے۔1987میں دیوار چین کو عالمی ثقافتی ورثہ کے طور پر بھی یونیسکو میں درج کیا گیا تھا۔

چین ہمارا سب سے مخلص اور ہر مشکل گھڑی میں ساتھ دینے والادوست ملک ہے۔چین سے پاکستان کے گہرے تعلقات قیام پاکستان سے ہی شروع ہو گئے تھے جوکہ رفتہ رفتہ وقت گذرنے کے ساتھ ساتھ مضبوط تر ہوتے جا رہے ہیں۔اسی دوستی کو مزید گہرا کرنے کے لئے چند پاکستانیوں نے جن کے سربراہ ندیم احمد ظفرہونگے نے اپنی ٹیم کے ہمراہ دیوار چین کو عبور کر نے کی ٹھانی ہے اور مہم جوئی کو سلام نی ہاﺅ کا نام دیا ہے ،ندیم احمدظفرخود سرکاری ادارہ میں اعلی عہدہ پر فائز ہیں اور ہنس مکھ وملنسار طبیعت کی مالک شخصیت ہیںاس سے قبل بھی ہائیکنگ کرچکے ہیں۔جبکہ عمران ملک بھی اسی قسم کی مہم جوئی کرتے رہے ہیں،اسکے علاوہ انکا شاعری کی صنف میں بھی کافی رحجان ہے۔ عمران ملک بطور Trekkerشامل ہیں جبکہ دیگر افراد میں شاہد محمود،عزیز جمالی،عرفان شہزاد اور چوہدری نعیم اقبال کا تعاون بھی حاصل ہوگا۔یہ ٹیم منگ بادشاہت کے دور(14ویں عیسوی میں تعمیرکردہ حصہ( کی دیوار جس کی لمبائی 8852کلومیٹر ہے کو عبورکرنے کی مہم پر روانہ ہوگی ۔اس پر موسمی حالات نے اگر زیادہ اثرات نہ دکھائے تو تقریباََ14سے16ماہ کے اندریہ مہم اپنی منطقی انجام کو پہنچ جائے گی جو کہWestمیں گھانسو(Ghansu) سے شروع ہوگی اورجیا ﺅ پاس سے گذرتے ہوئے Shanxi,Tiamjin,Hebei,Ningxiaسے ہوتی ہوئی بالآخر بیجنگ پراختتام پذیر ہوگی۔ اس دوران مہم جو ممبران کا 10صوبوں اور 156قصبوں سے بھی گذر ہوگا جس میں کٹھن راستے،دریا،پہاڑ اورجنگلی علاقہ بھی شامل ہے ۔ اس کے لئے تقریباََ20سے 25کلومیٹر کا سفرفی دن کے لحاظ سے مقررکیا گیا ہے جوکہ موسمی حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے کم یا زیادہ ہوسکتا ہے۔جبکہ اس کے لئے تمام تر حفاظتی اقدامات ہر لحاظ سے بھی کئے جا رہے ہیں تاکہ دوران سفر کسی بھی قسم کی صورتحال سے بروقت نمٹا جا سکے۔چونکہ اس تاریخی سفر پر خطیر رقم خرچ ہونی ہے تو اس کے لئے باقاعدہ سپانسر شپ کا بندوبست بھی کیا جارہا ہے اور تمام تر وسائل کو بروئے کار لا یا جا رہا ہے جس سے اس مہم کا آغاز جلد ہونے کی توقع ہے۔اگرچہ اس راہ میں کئی مشکلات بھی حائل ہونگی مگر جب عزم جواں ہو تو پھر کوئی طاقت منزل تک رسائی ناممکن نہیں بناپاتی ہے بقول شاعر
مشکلیں اتنی پڑیں مجھ پہ کہ آسان ہوگئیں

اس سفر کے دوران جہاں مہم جو ٹیم کو چین کی ثقافت کو قریب سے دیکھنے اور مقامی افراد سے میل ملاپ کا موقعہ ملے گا وہاں پر قدرتی مناظر سے بھرپور اندا ز میں لطف واندوز ہونے کا سنہری موقعہ بھی مل پائے گا۔سلام نی ہاﺅ ٹیم کے پاس جدید ترین سہولیات بھی میسر ہونگی جس سے وہ دنیا بھر کے لوگوں کو اپنی اس مہم کے حوالے سے آگاہ کرتے رہیں گے ،انٹرنیٹ اورسٹیلائٹ فون جیسی سہولت اس کا اہم حصہ ہیں۔جبکہ دوران سفر موسیقی سے لطف واندوز ہونے کے لئے گٹار بھی ہوگا اورChineseموسیقی سے بھی بھر پور لطف واندوزہوا جائے گا۔جبکہ ٹیم کے سرکردہ ٹریکر ندیم احمد ظفر اس مہم کے دوران Chineseزبان سیکھنے کی بھی بھرپورکوشش کریں گے کیونکہ اس مہم کے دوران مقامی افراد بھی اس مہم میں انکے ساتھ ساتھ ہونگے جوکہ بطور ترجمان،گائیڈ اور پورٹرز کے فرائض بھی ادا کریں گے نیز مقامی طالب علموں سے بھی پاک چین دوستی اورثقافت کے متعلق بھی تبادلہ خیال ہوگا۔جبکہ مہم جوئی کے دوران نامساعدموسمی حالات سے نبرد آزما ہونے کے لئے 3 Seasons Tacking Kitہمراہ ہوگی جو کہ موسمی شدت میں کمی لانے کا سبب بنے گی دوسری طرف لاجسٹک سپورٹ بھی ہوگی اور مقامی آبادی سے بھی رابطہ استوار کیا جائے گا۔تمام تر ممبران بنیادی طبی امداد میں تربیت یافتہ ہونگے جبکہ طبی عملہ بشمول ڈاکٹر اس مہم کے دوران اپنی خدمات ناگہانی صورتحال میں سرانجام دینے کے لئے ہمہ وقت تیار رہیں گے،Snake Biteاور دیگر ادویات بھی ٹیم کے ہمراہ ہونگی ۔جبکہ ہیلی کوپٹر ،ایمبولینس کا تعاون بھی چینی حکومت کی جانب سے فراہم کیا جائے گا جبکہ طبی انشورنس کاتحفظ بھی حاصل ہوگا۔تمام تر ممبران ٹریکنگ کے سامان سے لیس اور فرسٹ ایڈسے بخوبی واقف ہونگے۔تمام ممبران کے اہلخانہ نے بھرپور ستائش اورتعاون کیا ہواہے تاکہ پاک چین دوستی کی یہ مہم کامیابی سے ہمکنار ہو۔

دوسری طرف یہ بات بھی کم اہمیت کی حامل نہیں ہے کہ ندیم احمد ظفر اور انکی ٹیم کی دیوار چین کو تسخیر کرنے کی کوشش پاکستان کی طرف سے کی جانے والی اولین کوشش ہوگی اور اگر وہ اس معرکے کو سرکر لیتے ہیں تو وہ تاریخ میں ہمیشہ کے لئے امر ہو جائیں گے کہ اس سے قبل اسطرح کی مہم جوئی فی الوقت کسی کے نام نہیں ہے ۔جبکہ راقم سطور کی تحقیق کی مطابق بہت کم لوگ ہی اس حصہ کو جو کہ مہم جوئی کے منتخب کیا گیا ہے پر اس سے قبل اس طرح کی کوئی کوشش کی گئی ہے اور یہ پاکستان کے لئے ایک اعزاز ہوگانیز اس سلسلے میں گینز ورلڈبک آف ریکارڈزسے بھی رابطہ کیا جائے گا تاکہ اس مہم کا اندراج اس میں کیا جائے۔ بقول ندیم احمد ظفر ” تسخیر دیوار چین پاکستان کی طرف سے چین کی لازوال دوستی پرچینی عوام کے لئے ایک تحفہ ہوگا“ہماری چین اور پاکستان کی عوام سے یہی گذارش ہے کہ ایسے پروجیکٹس کئے جائیں جس سے دونوں ممالک کی دوستی کو مزید مضبوط کیا جائے اور دونوں ملکوں کی ثقافت کو ہر سطح پر اُجاگر کیا جائے۔بہت عرصہ قبل ابن انشاءنے ”چلتے ہو تو چین کو چلئے“ لکھا تھا جس میں بہت لطیف انداز میں چینی عوام کے بارے میں بتایا گیا تھا اب کی بار پاکستانی مہم جوچین چلنے کو تیار ہیں اور یہ دنیا کو بتانے چلے ہیں کہ پاکستان کا واقعی بہترین دوست چین ہی ہے اور ہماری دوستی تا قیامت یوں ہی مضبوط رہے گی اورپاکستان عوام بھی اسکی دوستی کو قدر کی نگا ہ سے دیکھتے ہیں”تسخیر دیوار چین“پاک چین دوستی کی لازوال نشانی ثابت ہوگا۔جو لوگ اعزازی طور پر اس مہم کے سلسلے میں مدد کرنا چاہیں یا تعاون کرنا چاہیں وہ اس ای میل پر براہ راست رابطہ کر سکتے ہیں۔ [email protected]
،جو نیک تمنائیں دینا چاہیں وہ بھی دے سکتے ہیں جبکہ فیس بک پر اس ایڈریس پر بھی رابطہ کی سہولت موجود ہے۔
www.facebook.com/SalamNiHao

اس کے ساتھ ساتھ پاکستان اور چین کی حکومتوں سے یہ بھی گذارش سلام نی ہاﺅ ٹیم کی جانب سے ہے کہ اس پروجیکٹ کو سرکاری سطح پر Patronizeکیا جائے اور اس مہم کےلئے وسائل کی فراہمی کو ممکن بنا یا جائے تاکہ پاک چین دوستی کو خراج تحسین پیش کیا جائے اور دونوں ممالک کی ثقافت کی بھرپور عکاسی کے ذریعے دوستی کے رشتے کو مضبوط ترکرنے کے ساتھ ساتھ اس مہم کو تاریخ میں سنہری حروف سے رقم کیا جائے۔

تھاما تھا اس وقت ہاتھ ہمارا
جب نہ تھا کوئی دوست مخلص ہمارا
اک چین ایسا ہے دوست ہمارا
جس نے دیا ہمیں ہر میدان میں سہارا
دیں گے اک تحفہ دوست کو ہم
جو کرے گا رشتہ مضبوط ہمارا
دیوار چین کو کر کے تسخیر
یادگارہوگی چین دوستی ہماری
خدا قیامت تک قائم رکھے
یہ پاک چین دوستی ہماری

سلام نی ہاﺅ ٹیم اس سال کے آخر تک یا نئے سال کے آغاز پر چین کی جانب رخت سفر باندھے گی۔ویسے بھی ایک حدیث تو چین کے حوالے سے آپ نے بھی سن رکھی ہوگی کہ”علم حاصل کرو،خواہ تمہیں چین ہی کیوں نہ جانا پڑے۔“چلتے چلتے قارئین کو آگاہ کرتا چلو ں کہ راقم السطور ہماری ویب کے ذریعے سلام نی ہاﺅ ٹیم کو متعارف کروارہا ہے اس کے بارے میں فی الوقت ذرائع ابلاغ کے کسی بھی میڈیم پر کوئی خبر شائع یا نشر نہیں کی گئی ہے تاہم 03جون 2013کو اسلام آباد ٹریفک پولیس اسلام آباد کے ایف ۔ایم 92.4پر اس حوالے سے ایک تفصیلی انٹرویو بہرحا ل ضرور نشر ہوا ہے۔
 

Zulfiqar Ali Bukhari
About the Author: Zulfiqar Ali Bukhari Read More Articles by Zulfiqar Ali Bukhari: 392 Articles with 482701 views I'm an original, creative Thinker, Teacher, Writer, Motivator and Human Rights Activist.

I’m only a student of knowledge, NOT a scholar. And I do N
.. View More