لسبیلہ میں سوشل میڈیا

کہتے ہیں وقت بہت کچھ بدل دیتاہے ،کیونکہ آنے والے وقت اور زمانے کے اپنے تقاضے ہوتے ہیں اور یہ ضروری بھی ہوتاہے کہ وقت کے ساتھ خود کو بدلا جائے ورنہ وقت کے ساتھ نہ دینے والے لوگ بہت پیچھے رہے جاتے ہیں ،دنیامیں انفارمیشن ٹیکنالوجی نے بڑی تیزی کے ساتھ ترقی کررہی ہے ،اس کے ثمرات سے آج کل ہر عام و خاض شخص مستفید ہورہاہے ، انفارمشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں انٹرنیٹ کے کمالات نے دنیا کو ایک گلوبل ویلج بنایا دیا ہے یعنی پوری دنیا ایک گاوں جیسی لگتی ہے، جہاں پر معلومات کی رسائی ہے اور جہاں پر ہر شحض کی دوسرے کی چیز پر دسترس ہے ،دنیا بھر میں پرنٹ و الیکٹرنک میڈیا کے انقلاب کے بعد سوشل میڈیا نے لوگوں کے درمیان فاصلوں کو سمیٹ کر رکھا دیا ہے ، سوشل میڈیا سے مراد آپس میں بات چیت کا ایسا فورم ہے جہاں مختلف لوگ مل بیٹھ کر آپس میں اپنے خیالات باٹتے ہیں،پہلے وقتوں میں سوشل میڈیا سے مراد صرف ٹیلی وثرن یا ریڈیو سے لیا جاتاتھا ،جہاں لوگ مسائل کا ڈسکس کرتے تھے مگر انٹرنیٹ اور اس کی دیگر ایجادات نے جہاں دیگر آسانیاں پیدا کی وہاں پر مختلف سوشل میڈیا کی ویب سائٹس ابھر کر سامنے آئی ،اس سائٹس میں فیس بک ،ٹیویٹر ،بلاگر، آورکیٹ دیگر شامل ہیں-

انٹرنیٹ پر ہر شخض و ادارے ،تنظیموں ،یونین ،کمپنیاں،انسٹی ٹیویٹ سوشل میڈیا کے ذریعہ مختلف لوگوں و دیگر اداروں کے ساتھ جوڑے ہوئے ہیں جہاں پر وہ تصاویر ، اپنی پسند کی یا اپنے بنائی ہوئی ویڈیوز،خیالات ،تبصرے ،سوالات و جوابات و معلومات کا تبادلہ خیال کرسکتے ہیں وہاں پر دنیا بھر میں اپنے نئے ہم خیال دوست بنا سکتے ہیں ،اپنی آرگنائزیشن ،اداروں، مصنوعات، کلب یا اپنے ذاتی پیچ بنا کر ہزاروں لوگوں کے ساتھ شیہر کرسکتے ہیں ،اس کے علاوہ ہم خیال لوگوں کے گروپ بناکر بھرپور طریقے سے علاقائی ،ملکی اور بین الاقومی مضوعات پر سحر حاصل بحث کرسکتے ہیں، دنیا کر اندر اکثر جگہ پر سوشل میڈیا کر کردار پر سوال بھی اٹھانے لگے ہیں مگر دیکھا جائے تو ہر چیز کی طرح سوشل میڈیا کا بھی اچھا اور برا استعمال کرنے والے شحض کی سوچ پر منصر ہے کہ وہ اس کو کس مقاصد کے لیے استعمال کرتاہے ۔

پورے ملک کی طرح لسبیلہ میں گزشتہ کچھ سالوں سے سوشل میڈیا کے استعمال کا روحجان بڑھنے لگا ہے،لسبیلہ کے بہت سارے نوجوان اس وقت فیس بک ،ٹیویٹر کے ساتھ منسلک ہیں ،گوکہ تمام تر نوجوانوں کے ساتھ کمپیوٹر کی سہولت نہیں مگر موبائل کمپنیوں کی طرف سے انٹرٹیٹ کے کفایتی پیکیجز نے نوجوانوں کو تفریح و سیکھنے کی زبردست سہولیات فراہم کی ہیں -

ہمارے ہاں لسبیلہ کے موجودہ الیکشن کی سیاسی مہم کے رحجانات میں کافی تبدیلی دیکھنے میں آئی ، لسبیلہ میں سیاسی جماعتیںالیکشن مہم کے لیے پرنٹ میڈیا کو خاص طور پر استعمال کررہی تھی لیکن اس بار پرنٹ میڈیا کے ساتھ ساتھ سوشل میڈیا کا بھی بھرپور استعمال کیا گیا ہے -

لسبیلہ کے قومی اسمبلی اور صوبائی نشست سے جیتنے والے عظیم لیڈر والی ریاست میر جام کمال خان جوکہ خود ایک یوتھ ایکٹیوسٹ اور انفار میشن ٹیکنالوجی سے جڑئے ہوئے شحض ہیں،انہوں نے الیکشن مہم کے دوران سماجی تعلقات و سوشل میڈیا کی سائٹس فیس بک کا زبردست استعمال کیا،اور لسبیلہ کے تمام تر سوشل میڈیا کے صارفین کے ساتھ روابط کو فروغ دیا اور اپنے منشور و خیالات کو نوجوانوں تک پہنچایا جس کی وجہ سے نوجوان نسل نے جام کمال خان کو بڑی اکثریت سے کامیاب کروایا ،اور یقینا یہ سوشل میڈیا کا ایک بہترین استعمال تھا کہ جس کے ذریعے انہوں نے نوجوانوں کا دل جیتا ،انہون نے شاندار جیت کے بعد بھی تمام تر سوشل میڈیا کے صارفین کے ساتھ اپنے سماجی تعلقات برقرار رکھیں ہیں اور لسبیلہ کے سماجی ،معاشی اور سیاسی مسائل کے حل کے لیے ڈسکشن جاری رکھے ہوئے ہیں-

لسبیلہ میں انٹرنیٹ کی ایک سوشل سائٹ ٹیویٹر کے ذریعے چلنے والی مقامی ،قومی اوربین الاقوامی خبروں کے حوالے سے لسبیلہ کے نوجوانوں کی لاسی نیوز اور لسبیلہ نیوز ایک مشہور سروس بن چکی ہیں جس کے کوئی تین ہزار کے قریب ممبران ہیں جوکہ اپنے موبائل فون کے ذریعے یہ خبرین حاصل کرتے ہیں اس کے علاوہ فیس بک یا ٹیویٹر کے ذریعے بہت سارے نیوز چینل کی نیو ز ایس ایم ایس کے ذریعے فری میں حاصل کرسکتے ہیں ،یہی وجہ ہے کہ سوشل میڈیا اخباارت ،ٹی وی چینل ،اور ریڈیو کے مقابلے میںخبروں کی رسائی کا بڑا ذریعہ بن رہاہے۔گزشتہ الیکشن کے دوران بھی ان مقامی نیوز سروس نے لوگوں کو اپنے خیالات ،مسائل ،معلومات اور انتخابی رزلٹ کی فراہمی میں اہم کردار ادا کیا ،اس کے علاوہ علاقے کے اندر مختلف قسم کی معلومات کی فراہمی اور اعلانات کے لیے سوشل میڈیا کا استعمال ایک بہترین پلیٹ فارم ہے-

ایک محتاط اندازے کے مطابق لسبیلہ کے پانچ ہزار کے قریب صارفین سوشل میڈیا کو استعمال کررہے ہیںاور اس میں بڑی تیزی کے ساتھ اصافہ ہورہاہے کیونکہ جدید موبائل فون ٹیکنالوجی کی وجہ سے انٹرنیٹ کی وہ تمام تر فیچرز موبائل فون کے اندر موجودہے وہ جو کسی عام کمپیوٹر میں ہوتے ہے ،دوسری طرف موبائل کمپنیوں نے مختلف قسم کے سستے انٹرنیٹ بنڈل و پیکچیز معتارف کروائیں جس کو نوجوان بڑے رعایتی نرخ کے ساتھ حاصل کرسکتے ہیں،لسبیلہ میں نوجوانوں نے مختلف فیس بک گروپ و پیکچیز بنائیں ہیں جس میں لسبیلہ کے مسائل ،روایات ثقافت ،تعلیم کے حوالے سے مختلف معلومات ،تصاویر اور ویڈیوز موجود ہیں ،جس پر نوجوان اور دیگرعمر کے لوگ متحرک رائے بھی دے رہے ہیں-

لسبیلہ کے اندر نوجوانوں کی سوشل میڈیا کے حوالے سے بڑھتی ہوئی دلچسپی ایک قابل ستائش اقدام ہے جس سے نوجوانوں کو تفریح کے ساتھ سیکھنے کے مواقع بھی مل رہے ہیں مگر حد سے زیادہ ،غیر ضروری و منفی استعمال وقت کے ضیائع کے ساتھ پیسے کے ضائع کا سبب بنے گا۔

نوجوانوں کوسوشل میڈیا کے ذریعے اپنی خداد ادصلاحیتوں کا سامنے لانا ،مسائل کے حل کے لیے موبلائزیشن کرنا ،مختلف مسائل کے حوالے سے حقائق کو منظر عام پر لانا اور پیغام رسائی کا ذریعہ بنا نا یاعام بندے تک معلومات کی رسائی کو ممکن بنانایقینا ایک نیا کام ضرور ہے -

مگرسوشل میڈیا کے استعمال کے دوارن نہایت احتیاط کی بھی ضرورت ہوتی ہے کیویکہ کسی کے بارے میں بدگمانی اور نفرت و اشتعال آمیز مواد کی اشاعت سے انسانی دلوں میں نفرتیں جہنم لے سکتی ہے،لہذا لسبیلہ ایک چھوٹا سا علاقہ ہے جہاں پر سوشل میڈیا کا بہتراستعمال کرکے ہم لسبیلہ میں سماجی ترقی کے لیے سماجی تبدیلی کی راہ ہم کنار کرسکتے ہیں ۔
Khalil Roonjah
About the Author: Khalil Roonjah Read More Articles by Khalil Roonjah: 12 Articles with 17403 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.