گجرات

ضلع گجرات پاکستان کے صوبہ پنجاب کا ایک اہم ضلع ہے۔یہ دریائے جہلم اور دریائے چناب کے درمیان واقع ہے۔ ضلع گجرات کا رقبہ تقریبا 3192 مربع کلومیٹر ہے اور یہ تین تحصیلوں،جن میں تحصیل گجرات، کھاریاں اور سرائے عالمگیر شامل ہیں۔1998ءکی مردم شماری کے مطابق اسکی آبادی کا تخمینہ 20,48,008 تھا۔ ضلع گجرات میں عمومی طور پر پنجابی، اردو وغیرہ بولی جاتی ہیں۔ اس ضلع کے شہری علاقوں میں شرح خواندگی72.79 فیصد جبکہ دیہی علاقوں میں57.93فیصد ہے۔یہاں کی زمین بہت ذرخیز ہے، گندم ، گنے اور چاول کی کاشت کیلئے موزوں ہے۔ ضلع گ ±جرات کے 29.40 فیصد لوگوں کا ذریعہ معاش زراعت ہے۔
تاریخ کے مطابق گجرات شہر 460 قبل مسیح میں راجہ بچن پال نے دریافت کیا تھا۔ تاریخ بتاتی ہے کہ اسکندر اعظم کی فوج کودریائے جہلم کے کنارے، ریاست کے راجہ پورس سے زبردست مقابلے کا سامنا کرنا پڑا۔ مغل بادشاہوں کا کشمیر جانے کا راستہ گجرات ہی تھا۔ مغل بادشاہ جہانگیر کا انتقال کشمیر سے واپسی پر راستے میں ہی ہو گیا اور اس کے پیٹ کی انتڑیاں نکال کر گجرات میں ہی دفنا دی گئی۔ اب ہر سال شاہ جہانگیر کے نام سے یہاں ایک میلہ لگتا ہے۔ چیلیانوالہ اور گجرات کی دو بری لڑائیاں، انگریزوں اور سکھوں کے درمیان اسی ضلع میں لڑیں گئیں۔رومانوی داستان سوہنی مہینوال اسی شہر کی ہے ۔سوہنی کو دریائے چناب میں ڈبو کر مار دیا گیا تھا۔

تاریخی عمارتیں اور باقیات کھنڈروں کی شکل میں گجرات کے آس پاس موجود ہیں۔ "جی ٹی روڈ"، شیر شاہ سوری نے بنوائی تھی جو گجرات کے پاس سے گزرتی ہے- اسکے قریبی قصبوں میں شادیوال، کالرہ کلاں، کنجاہ، ڈنگہ، کوٹلہ کری شریف،اورجلالپور جٹاں شامل ہیں۔

اس ضلع کے تین فوجی جوانوں کو نشان حیدر سے نوازا گیا،جن میں میجر عزیز بھٹی،میجر شبیر شریف اور میجر محمد اکرم شامل ہیں۔یہاں گجر،جٹ،آرائیں،اعوان،مغل،پٹھان،راجپوت اور سید آباد ہیں۔

یہ ضلع چھوٹی صنعتوں کے لحاظ سے مشہور ہے۔اس ضلع میں 1000 کے قریب چھوٹی اور بڑی صنعتیں ہیں۔جلال پور، ٹیکسٹائل کے حوالے سے چھوٹی اور بڑی صنعتوں کیلئے مشہور ہے۔گجرات بجلی کے نکھوں اور جوتوں کی صنعت کے حوالے سے بھی مشہور ہے۔

اس ضلع کے مشہور سیاستدانوں میں چوہدری شجاعت حسین، چوہدری پرویز الہی،چوہدری احمد مختار، چوہدری قمر زماں کائرہ شامل ہیں.

اس کے قومی اسمبلی کے حلقوں کی تعداد چار ہے جبکہ اسکے صوبائی اسمبلی کے حلقوں کی تعداد ہے۔اسکے قومی اسمبلی کے حلقوں میں این اے 104 ،این اے 105 ،این اے 106 ا ور این اے 107 شامل ہیں جبکہ صوبائی اسمبلی کے حلقوں میں پی پی108، پی پی109، پی پی110، پی پی111،پی پی112، پی پی113، پی پی 114اور پی پی115 شامل ہیں۔اس ضلع کے رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد1287289ہے۔

الیکشن 2008 ءمیں این اے 104 سے پاکستان مسلم لیگ کے امیدوارچوہدری وجاہت حسین نے 96379ووٹ ،این اے 105سے پاسکتان پیپلز پارٹی کے امیدوار چوہدری محمد مختار نے 79735ووٹ ،این اے 106سے پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار قمر زمان کائرہ نے 89555ووٹ، این اے 107سے پاسکتان مسلم لیگ ن کے امیدوار محمد جمیل ملک نے 75205ووٹ، پی پی108سے پاکستان مسلم لیگ کے امیدوار خالد جاوید اصغر نے46765 ووٹ، پی پی109سے پاکستان مسلم لیگ کے امیدوار چوہدری عبداللہ یوسف نے 41939 ووٹ، پی پی110سے پاکستان مسلم لیگ کے امیدوار چوہدری مونس الٰہی نے47529 ووٹ، پی پی111سے پاکستان مسلم لیگ ن کے امیدوارحاجی ناصر محمود نے 25567ووٹ،پی پی112سے پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار طاہر اشرف کائرہ نے 39965ووٹ، پی پی113سے پاکستان مسلم لیگ کے امیدوار میاں طارق محمودنے 34924ووٹ، پی پی 114سے پاکستان مسلم لیگ کے امیدوارچوہدری محمد ارشد نے44234 ووٹ اور پی پی115سے آزاد امیدوار چوہدری عرفان الدین احمد نے 24756ووٹ سے کامیابی حاصل کی۔
Ahsan Kamray
About the Author: Ahsan Kamray Read More Articles by Ahsan Kamray: 18 Articles with 29782 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.