اسلامی غیرت کے محافظ

ہر باغیرت اور شریف النفس انسان اپنی عزت نفس کی غیر معمولی حد تک حفاظت کرتا ہے ہر انسان کا عمل اور فکر ایک اجتماعی سوچ اور اجتماعی شعور کو جنم دیتی ہے -

مسلمانوں کے پاس اسلام کی عظیم طاقت موجود ہے جو انہیں ناصرف اس دنیا میں بلکہ آخرت میں بھی کامیابی سےہمکنار کرنے کی ضمانت ہے لیکن افسوس اس بات کا ہے کہ اسلامی ممالک میں بر سر پیکار حکمران اسلامی شعورکو پروان ہی نہیں چڑھنے دیتے اسلیےکہ اسلامی سوچ کے پروان چڑھنےسےان کےاقتدار کو خطرات لاحق ہو سکتےہیں اسی لیے یہی لوگ اسلام دشمنوں کی ہاں میں ہاں ملا کر طالبان کےاسلام کو لوگوں کے سامنے پیش کر کے عوام الناس کو اسلام سے متنفر کرتے ہیں۔

اس تحریر میں میں مسلم ممالک کے حکمرانوں کے طرز عمل کا ایک دوسرے کے ساتھ موازنہ کرنا چاہتا ہوں تا کہ یہ اندازہ لگانے میں آسانی ہو سکے کہ اسلامی غیرت کا محافظ کون ہے؟

کیا وہ لوگ اسلام کی غیرت کے محافظ ہو سکتے ہیں جن کی قوم کی ان الفاظ میں ایک امریکی اہم رکن توہین کرے :کہ پاکستانیوں کو اگر پیسے دے دیئے جائیں تو یہ اپنی ماں دینے پر بھی تیار ہو جاتے ہیں اسی طرح اسی قوم کالیڈرہونے کا دعوے دار شخص صرف ایک فون کال ہر پوری قوم کو گروی رکھ دے-

اب تو یہ ڈرپوک شخص ببانگ دہل کہہ رہا ہے کہ اس نے ہی امریکہ کو ڈرون حملوں کی اجازت دے -

اسی طرح مشرک اور اسلام دشمنوں کے ساتھ عیاشی منانے والے عرب حکمران اسلام کی غیرت کے محافظ ہو سکتے ہیں -

وہ عیاش عرب جو اسرائیل کی مدد کر کے اپنے ہی لوگوں کو مروارہے ہیں -

کیااسلام کی غیرت کے محافظ قذافی حسنی مبارک تھے جن کے ہاتھ ہزاروں بے گناہ مسلمانوں کے خون سے رنگین تھے -

میں جب پورےعالم اسلام پر نظردوڑاتا ہوں تا مجھے تعصب کی عینک اتارنا پڑتی ہے اور اس حقیقت کا اقرار کرنا پڑتاہے کہ آج کی اسلامی دنیا میں ایران ہی عالم اسلام کی امید کا مرکز ہے جس نے اپنی قوم کی غریت اور ضمیر کا سودہ نہیں کیا اور امریکہ جیسی سپر پاور کے آگے نہیں جھکا ۔ایران ہی وہ ملک ہےجس نےاسلامی غیرت کی حفاظت کی ہے اور باطلکے سامنے گردن نہیں جھکائی فلسطین کا مسلہ پوری دنیا کے مسلمانوں کا مسئلہ ہے لیکن اس مسئلے پر صرف ایران ہی ہر پلیٹ فارم پر آوازاٹھاتا ہے اورہم یہ کہہ دیتے ہیں کہ ایران صرف سیاسی مجبوری کی بنا پر فلسطینیوں کی مدد کرتا ہے لیکن ہم یہ نہیں بتا پاتے کہ فلسطین کی مدد سے ایران کو کون سی فلسطین کی حکومت ملنے والی ہے۔؟

مایوسی کفر ہے مجھے امید ہے کہ پاکستان سمیت ایران کے علاوہ بہت سارے ملک اپنے دشمنوں کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کریں گے اور اپنے فیصلے خود کریں انشااللہ
اپنی بات اقبال کے اس شعر پر ختم کرتا ہوں
تہران ہو گر عالم اسلام کا جنیوا
شاید کرہ ارض کی تقدیر بدل جائے
ibne raheem
About the Author: ibne raheem Read More Articles by ibne raheem: 29 Articles with 28425 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.