انار

اس دنیا میں قدرت کے ان گنت شاہکار بکھرے ہیں اور انار بھی ان شا ہکاروں میں سے ایک ہےدانشوروں اور تحقیق کرنے والوں کا اس بارے میں خیال ہے کہ یہ دنیا کے قدیم ترین پھلوں میں سے ایک ہےبلکہ ان کے خیال میں اس بات کا بھی امکان ہے کہ یہ جنت میں حضرت آدمؑ اور حوا کے زمانے میں بھی موجود تھاانہوں نے جنت کے جن پھلوں کا مزا چکھا تھا،ان میں شاید یہ بھی شامل تھا -

علم نباتات یعنی باٹنی میں انار کا نام (Punicum Grantum) یہ لاطینی زبان کا لفظ ہے،جس کا مطلب ہے ”بہت سے بچوں والا سیب“ساخت کے اعتبار سے یہ قدرے گولائی لئے ہوتا ہے لیکن اسے گیند یا کرہ ارض کی طرح مکمل گول بھی نہیں کہا جا سکتااوپر کی طرف ایک چھوٹا سا تاج بھی ہوتا ہےایسے لگتا ہے جیسے قدرت بھی اسے پھلوں کا بادشاہ ظاہر کرنا چاہتی ہے -

ایک انار سو بیمارعام طور پر یہ محاورہ اس وقت استعمال کیا جاتا ہےجب چیز ایک ہو اور اسکے طلب گار زیادہ ہوں ممکن ہے اسکا یہ مفہوم بھی درست ہولیکن طبی نقطہ نظر سے اسکا مفہوم یہ ہے کہ ایک انار درحقیقت سو طرح کے مریضوں کو فائدہ پہنچانے کی خصوصیات رکھتا ہےاور انار کے طبی اوصاف جاننے کے بعد یہ بات سو فیصد سچ معلوم ہوتی ہے-

یوں تو پھلوں کا بادشاہ آم کو کہا جاتا ہے لیکن تاج انار کے سر ہوتا ہےاسے پھلوں کا راج کمار کہہ سکتے ہیں انار کو عربی میں رمان اور انگریزی میں Pomegranate کہتے ہیںانار بہت خوش مزا اور رسیلا پھل ہےقرآن اور توریت میں بھی انار کو بھی مفید اور جنت کا پھل کہا گیا ہے،قرآن پاک میں ہے کہ:
ترجمہ:”اور وہاں باغ میں جن میں انگور اور انار ہیں ان میں سے کچھ ایسے ہیں جن کی شکلیں آپس میں ملتی بھی ہیں اور کچھ ایسے بھی ہیں گو اپنے ذائقے اور شکل میں مختلف ہیں“(سورہ الانعام:99)

”ان میں میوہ کھجوریں اور انار ہیںتو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمتوں کو جھٹلاﺅ گے“(سورہ رحمن:68)

ویسے تو انارپاکستان سمیت کئی ملکوں میں پیدا ہوتا ہے لیکن ہمالیہ کی وادیاں اور ایران ایسے علاقے ہیں جہاں یہ کثرت سے پیدا ہوتا ہے اور اسکی نہایت عمدہ اقسام یہاں ملتی ہیں -

جدید تحقیقات اس بات کی تحقیق کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ اس میں کئی کیمیائی اجزاءپائے جاتے ہیں انار میں لحمیات، چکنائی، نشائستہ، حیاتین فولاد، کیلوریز،پوٹاشیم،سوڈیم،کاپر،فاسفورس،سلفر،کلورائیڈ،کیلسیم اور نائٹرک ایسڈ مناسب مقدار میں موجود ہوتا ہےان سب اجزاءنے انار کو غذائی اور دوائی دونوں اعتبار سے بہترین پھل بنا دیا ہے جن لوگوں کا رنگ زرد یا معدے کی خرابی کی وجہ سے ہونٹوں کا رنگ سفید ہو گیا ہو تو انار کھانے سے ٹھیک ہو جاتا ہےچونکہ میٹھا انار ریاح کی تحلیل میں گڑ بڑ کرتا ہے،اس لئے اسکے ساتھ تھوڑا کٹھا بھی ملا لینا چاہیےجگر کی ریاح کو خارج کر دیتا ہےجس شخص کو بواسیر کی وجہ سے خون بہتا ہو،انار کے دانے اس لے کئے فائدہ مند ہیں انار کے پتوں کا پانی ناک میں ڈالنے سے نکسیر بند ہو جاتی ہےغذائی طبی لحاظ سے انار کے درخت کی چھال ،پھول،جڑوں کی چھال،پھل کا چھلکا اور اسکے دانے ہر چیز میں استعمال ہوتے ہیںجبکہ انار کا رس مختلف بیماریوں میں کارآمد ہے-

مزید تحقیقات سے پتہ چلتا ہے انار کے بے شمار فوائد ہیں:
ایک انار میں کم و بیش 840 دانے ہوتے ہیںصرف یہ دانے ہی نہیں ،بلکہ اس پھل کا ہر حصہ مفید طبی خواص یا کسی نہ کسی قسم کی افادیت رکھتا ہے-

اسکے رس میں موٹاپا کم کرنے کی صلاحیت سبز چائے سے زیادہ ہوتی ہے-

انار کے رس سے دانتوں پر جمنے والی میل کی تہہ صاف ہو جاتی ہےمسوڑھے اور دانت مضبوط ہوتے ہیں-

انار میں خون کے سرخ ذرات یا ہیموگلوبین کو بڑھانے اور بلڈ پریشر اور کولیسٹرول کم کرنے کی صلاحیت ہوتی ہے-

انار کا چھلکا بہت سی دواﺅں کی تیاری میں استعمال ہوتا ہےجن سے خارش ،نظر کی کمزوری،پیٹ کے کیڑوں،پیچس،بواسیر اور دیگر کئی بیماری کا علاج کیا جاتا ہے-

پھلوں،سبزیوں،جڑی بوٹیوں،نباتات اور معدنیات سب میں قدرت نے انسان کو شفا بخشنے والے بے شمار خواص اور خوبیاں رکھی ہیںہمیں ان کے بارے میں زیادہ سے زیادہ معلومات حاصل کرنی چاہیے اور ان سے فائدہ اُٹھانا چاہیےقدرتی چیزیں بیماری کے بعد شفا یابی میں ہی مدد نہیں کرتیں بلکہ ہماری صحت کو بھی برقرار رکھنے میں فعال کردار ادا کرتی ہیں-
Kinza Akram
About the Author: Kinza Akram Read More Articles by Kinza Akram: 5 Articles with 6998 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.