حضرت ابراہیم بن ادہم رَحْمَۃُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْْہ

حضرت ابراہیم بن ادہم رَحْمَۃُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْْہ (عرس۲۶ جمادی الاولی)۔

٭……امام الارض،مرشدِ خلق،سیدالاصفیاء ،سلطان التارکین،مقرب بارگاہِ رب العلمین،حضرت سیدناابو اسحاق ابراہیم بن ادہم رَحْمَۃُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْْہ کی ولادت با سعادت ۱۵۹ ؁ھ مطابق ۷۷۵ ؁ء میں مکہ المکرمہ میں ہوئی ۔

٭……آپ رَحْمَۃُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْْہ عظیم المرتبت حکمران اور بلخ کے شاہان میں سے تھے،قلبی کیفیت دگر گوں ہوئی، متوجہ الی اﷲ ہوئے،سالہا سال عبادات میں مصروف رہے،قلب نور سے منور ہوا،تخت وتاج کو خیر باد کہہ دیا،ہرقدم پر دوگانہ ادا کرتے ہوئے مکہ معظمہ تشریف لے گئے،بے شمار مشائخ سے شرفِ نیاز حاصل ہوا ،حضرت خواجہ فضیل بن عیاض رَحْمَۃُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْْہ سے اکتسابِ فیض کیااوربیعت وخلافت سے سرفراز ہوئے،حضرت سیدناامام باقر رَحْمَۃُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْْہ سے فیض پایا ،امام اعظم ابوحنیفہ رَحْمَۃُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْْہِم کی بارگاہ میں تعلیم وتربیت ہوئی ،آپ دولتِ علم سے مالا مال ،معرفت وطریقت میں باکمال، آسمانِ ولایت کے گوہرِ تابدار، حقائق وکمالات میں بے نظیر ،تقوی میں بے مثال تھے،سردارِ اولیاء حضرت خواجہ جنید بغدادی رَحْمَۃُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْْہ آپ کو مفاتیح العلوم فرماتے ،امام اعظم رَحْمَۃُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْْہ آپ کو ’’سیدنا ‘‘کہہ کر پکارتے ہیں،آپ پر استغراق کی کیفیت طاری ہوئی،ذکر فکر کی دنیا میں اترتے چلے گئے،خلق سے کنارہ کشی اختیار کی،گوشہ نشینی کی زندگی بسر کی،حضرت شفیق بلخی رَحْمَۃُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْْہ نے آپ سے سوال کیا کہ آپ نے دنیا سے کیوں فرار اختیار کیا؟فرمایا:اس لئے بھاگتا پھرتا ہوں کہ اپنے دین کو سلامت لے کر موت کے درواز ے سے دنیا سے نکل جاؤں۔

٭……آپ رَحْمَۃُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْْہ امام الارض،مرشدِ خلق،مقتدائے قوم،پیشوائے امت اور منبعِ فیوض وبرکات تھے،آپ کی ذات مشعلِ راہ اور ضابطۂ حیات ہے،آپ صوفیاء کے امام اورسر خیل ہیں،علم وحکمت کا گہوارہ اور حقیقت ومعرفت کا میخانہ تھے،آپ نے خلق کی راہنمائی فرمائی،جہاں کو فیض پہنچایا،بے شمار شرفِ بیعت سے سرفراز ہوئے،لاتعداد کو خلعت سے نوازا،عقائد وایمان ،ذوق وشوق کی نور باری کا سامان فراہم کیا،حضرت شفیق بلخی رَحْمَۃُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْْہ آپ کے مریدین میں سے ہیں۔

٭……آپ رَحْمَۃُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْْہ نے۲۶ جمادی الاولی ۱۶۱ ھ ؁ کو وصال فرمایا، آپ کا مزار مبارک شام میں حضرت لوط علیہ السلام کے مزارپرانوارکے قریب زیارت گاہِ خواص وعوام ہے۔
Abu Hanzalah M.Arshad Madani
About the Author: Abu Hanzalah M.Arshad Madani Read More Articles by Abu Hanzalah M.Arshad Madani: 178 Articles with 351162 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.