قوت ثقل توانائی کیا ہے

مجھے ہماری ویب سائیٹ پر موجود آرٹیکل گریویٹیشن فورس انرجی پڑھ کر بڑا تجس ہوا ہے کہ واقعی یہ توانائی ہے یا کچھ اور۔ تو اس سلسلے میں ، میں نے رایٹر سے رابطہ کیا تو اس نے مجھے جو بریفنگ دی وہ قارئین کے پیش نظر ہے۔ قوت ثقل واقعی توانائی کی ایک قسم ہے جو کہ میرے پاکستانی بھائی نے کافی سالوں کی محنت سے اس پر تحقیق کرکے ایک نئی تھیوڑی متعارف کروائی ہے چونکہ لوگ قوت ثقل کے بارے میں کچھ زیادہ نہیں جانتے ہیں ۔ اس لیے لوگوں میں شعور پیدا کرنے کے لیے اس کو شائع کرنا ضروری ہے۔ نیوٹن نے صرف قوت ثقل پر اس حد تک کام کیا کہ قوت ثقل ہر چیز کو زمین کی طرف کھینچتی ہے مگر اس کے بعد کسی نے اس توانائی پر تحقیق نہیں کی۔ مجھے فخر ہے کہ میرے پاکستانی بھائی نے اس پر تحقیق کی اور ایک نئی تھیوری متعارف کروائی۔ میں نے پوچھا کہ یہ صرف تھیوری ہی ہے یا کہ کوئی ڈیوائیس بھی ایجاد کی ہے تو اُس نے بتایا کہ قوت ثقل کی توانائی کو حاصل کرنے کی ڈیوائیس بھی ایجاد کرلی ہے جو کہ تھیوری کے مطابق کام کرتی ہے۔ مگر وہ مالی وسائل اور دیگر حالات کی وجہ سے اسے تجارتی سطح پر لانے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔ میں نے پوچھا کہ اس ڈیوائیس سے کیا کام لے سکتے ہیں تو اس نے بتایا کہ اس ڈیوائیس کو موٹر سائیکل سے لیکر ریل گاڑی میں استعمال کرسکتے ہیں اور اس کے علاوہ اس ڈیوائیس کو ٹیوب ویل اور بجلی پیدا کرنے والے جنریٹروں میں بھی استعمال کرسکے ہیں غرض کہ پورا توانائی کا نظام بنا سکتے ہیں۔ اُس نے مزید بتا یا ہے کہ وہ ابھی اس پر کام کررہا ہے اور وہ جلد ہی اس ڈیوائیس سے چلنے والی ایک موٹر سائیکل متعارف کروائے گا جس سے متوسط اور غریب طبقہ کو ریلیف مل جائے گا۔

تعریف:
فورس وہ طاقت ہے جس سے ہم کچھ کام لے سکیں۔ زمین کی گردش کرتی ہوئی فیلڈ کو قوت ثقل کہا جاتا ہے۔ زمین ہر وقت ایک خاص سمت میں حرکت کررہی ہے۔ اگر ہم کسی جسم کو ایک ذرہ توانائی کا فراہم کرتے ہیں تو قوت ثقل ایک ذرے کی قوت کو آٹھ گنا تک بڑھاتی ہے۔ اور آٹھ میں سے ایک تفریق کریں تو ہمیں توانائی کے سات ذرے حاصل ہونگے جو کہ ایک خالص توانائی ہے اور اس سے ہم اپنی توانائی کی ضرورت کو پورا کر سکتے ہیں۔

وضاحت:
قوت ثقل وہ توانائی ہے جو زمین کے گردش کرنے سے معرض وجود میں آتی ہے۔ جب زمین گھومتی ہے تو اس کے گرد ایک مقناطیسی قوت پیدا ہوتی ہے جس کی سمت شمالاً جنوباً اور اوپر سے نیچے کی طرف ہوتی ہے کیونکہ قوت ثقل یا زمینی مقناطیسی فیلڈ زمین کے گھومنے کی وجہ سے ہے لہذا یہ بھی ایک توانائی ہے۔ یہ توانائی دیکھائی نہیں دیتی ہے اور ہماری آنکھیں اسے دیکھ نہیں سکتی ہیں اور نہ ہی ہمارے حواس و خمسہ اسے محسوس کر سکتے ہیں۔ خود کار گھڑیاں مثلاً سیکو ۵، بائیسکل، پنڈولم اس توانائی کی مثالیں ہیں۔ اگر لوہے کے ایک ٹکڑے کو مقناطیسی بنایا جائے تو اس کے ذروں کی سمت ہمیشہ شمالاً جنوباً ہوگی اور یہ زمینی مقناطیسی فیلڈ کی وجہ سے ہے۔

آئیے ہم اس زمینی مقناطیسی فیلڈ کے ہماری زندگی پر اثرات کا جائزہ لیتے ہیں۔

مثال:
کیا کبھی آپ نے سوچا ہے کہ ایشین لوگ مثلاً جاپان، چائینہ وغیرہ کے قد کیوں چھوٹے ہوتے ہیں اور اس کے برعکس امریکہ، یورپین لوگوں کے قد کیوں لمبے ہوتے ہیں۔ اس کی وجہ بھی قوت ثقل ہے وہ اس طرح کہ چینی لوگوں میں زمینی مقناطیسی لہریں خون کی گردش کے بہاﺅ کو سر سے نیچے کی طرف کرتی ہیں یعنی کہ زمین کر طرف کھچاﺅ زیادہ ہوتا ہے جوکہ اُن لوگوں کے قد کو بڑھنے نہیں دیتا ہے۔ اور اس کے برعکس یورپین لوگوں میں خون کا بہاﺅ پاﺅں سے سر تک ہوتا ہے اور کھچاﺅ بہت کم ہوتا ہے جس کی وجہ سے اُن کے قد لمبے ہوتے ہیں۔ ایشین علاقوں میں انٹرنس فیلڈ ہوتی ہے جبکہ یورپین علاقوں میں ایگزٹ فیلڈ ہوتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ایشین اور یورپین ممالک کے لوگوں کے قد اس زمینی مقناطیی فیلڈ کی وجہ سے چھوٹے اور بڑے ہوتے ہیں۔

مثال:
اگر ہم کسی بس، کار، ویگن، ریل گاڑی وغیرہ میں سفر کررہے ہو تو زمینی مقناطیسی فیلڈ کی لہریں (لائین آف فورس) ہمارے جسم کے ساتھ تیزی سے ٹکراتی ہیں اور اگر ہم مستعد حالت میں بیٹھے ہوئے ہو یعنی کہ ہم اپنے جسم کو اکڑا کر بیٹھے ہوئے ہو تو ہمارا جسم تھک جاتا ہے کیونکہ ہم نے اپنی طاقت کو زمینی مقناطیسی فیلڈ کے خلاف استعمال کیا ہوا ہے۔ اور اس کے برعکس، اگر ہم اپنے جسم کو ڈھیلا چھوڑ دیتے ہیں تو ہمیں کم تھکاوت محسوس ہوگی کیونکہ ہم نے اپنی طاقت کو زمینی مقناطیسی لہروں کے خلاف استعمال نہیں کیا اور ہم زیادہ تھکتے نہیں ہیں برعکس اس کے ہم اپنی توانائی استعمال کریں اور اس طرح ہماری توانائی محفوظ رہتی ہے۔

مثال:
کسی مریض کے جسم کی توانائی زمینی مقناطیسی فیلڈ کے مقابلے میں کم ہوتی ہے حتی کہ مریض کھڑا بھی نہیں ہو سکتا ۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ زمینی مقناطیسی فیلڈ مریض کی توانائی سے بہت زیادہ ہوتی ہے جو کہ مریض کو کھڑا ہونے یا چلنے نہیں دیتی ہے۔ اگر اس مریض کو خلاء میں بھیجا جائے تو یہی مریض کھڑا ہو سکتا ہے کیونکہ خلاءمیں قوت ثقل زیرو ہوجاتی ہے اور مریض کے جسم پر اثرانداز نہیں ہو سکتی ۔

ہماری زمین 71 فیصد پانی پر جبکہ 29 فیصد خشک زمین پر مشتمل ہے اور یہ خشک زمین پتھر، مٹی اور خام تیل وغیرہ پر مشتمل ہے اور 29 فیصد حصے والی زمین میں تقریباً 10 فیصد خام تیل پایا جاتا ہے اور یہ خام تیل ایک گاڑھے سیال مادے مثلاً پٹرولیم جیلی، پٹرول، ڈیزل، مٹی کا تیل، گندھک، لُک وغیرہ پر مشتمل ہے اور یہ خام تیل زمین کے اندر ایک خاص نظام میں گردش کر رہا ہے، بے شک، زمین کی حرکت اس خام تیل کی وجہ سے ہے۔ جس طرح سے یہ خام تیل زمین میں ایک قدرتی نظام سے چل رہا ہے ۔ اگر اسے کالے خون کا نام دیا جائے تو بیجا نہ ہوگا۔ اور ہم اسے بڑے وسیع پیمانے میں زمین سے فخر سے نکال رہے ہیں۔ آپ اندازہ لگا سکتے ہیں کہ ہم اس خام تیل کو کتنے عرصہ تک نکال کر استعمال کرسکتے ہیں ۔ جس تیزی سے ہم اسے نکال رہے ہیں اُسی تیزی سے زمین کی زندگی ختم ہورہی ہے اور ہماری زمین بڑے خطرے میں ہے۔ ممکن ہے کہ یہ خام تیل نصف صدی تک ختم ہو جائے لہذا قیامت بہت نزدیک ہے۔ ہم درخت کی اُس شاخ کو کاٹ رہے جس پر ہم بیٹھے ہوئے ہیں۔ اگر ہم زمین کی زندگی کو بچانا چاہتے ہیں تو ہمیں اس خام تیل کو نکالنا بند کردینا چاہیے اور توانائی کے متبادل زرائع استعمال کرنے چاہیے مثلاً شمسی توانائی، واٹر ڈیم، ہوائی توانائی یا یہ قوت ثقل توانائی جو کہ ایک مکمل توانائی ہے اور زمین کے ہر حصے میں ہر وقت موجود رہتی ہے اور نہایت ہی محفوظ توانائی ہے۔ ہر غریب ملک اس توانائی سے فائدہ اُٹھا سکتا ہے۔

لینڈ سلائیڈنگ:
لینڈ سلائیڈنگ زمین کے کٹاﺅ کو کہتے ہیں۔ لینڈ سلائیڈنگ زمین کی اندرونی پلیٹوں کی تبدیلی کی وجہ سے ہوتی ہے۔ وہ اس طرح کہ جب زمین کے اندر کہیں خلاء پیدا ہوتا ہے تو اس خلاء کو زمین کے اندر موجود ارد گرد کی پلیٹیں پُورا کرتی ہیں نتیجہ کے طور پر زلزلے معرض وجود میں آتے ہیں اور لیند سلائیڈنگ ہوتی ہے اور بڑے پیمانے پر مال و جان کا نقصان ہوتا ہے ۔ پاکستان کے شمالی علاقہ جات میں پچھلے چند سالوں میں آنے والے زلزلے بھی اسی قسم کے تھے یعنی کہ بڑے پیمانے پر لینڈسلائیڈنگ ہوئی تھی۔

اگر ہم یونہی خام تیل کو نکالتے رہے تو مستقبل میں بہت زیادہ لینڈ سلائیڈنگ ہوگئی اور زلزلے آئیں گے جس سے ہماری زمین تباہ ہو جائے گی۔ جیسے ہی زمین کی گردش ختم ہوگی اور زمین ساکن ہوجائے گی تو سورج نظام شمسی کا بڑا سیارہ ہونے کی وجہ سے زمین کو اپنی طرف کھینچ لے گا ۔ اور اسلامی کہاوت کے مطابق سورج زمین کے سوا نیزے پر آجائے گا۔

اور آخر میں ہم اس پاکستانی بھائی کے لیے دُعا کریں کہ وہ اپنی کوششوں میں کامیاب ہو جائے اور ہم سب کو توانائی کے بحران سے نجات مل جائے ! آمین۔
Kamran Kami
About the Author: Kamran Kami Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.