مشرف کے ملک سے بھاگنے کا باب بھی بند

سابق صدر اور آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ پرویز مشرف پاکستان آکر بری طرح پھنس چکے ہیں،ان کوکئی قسم کے مسائل کا سامنا ہے۔ بظاہر ایسا لگ رہا ہے کہ ان کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگا، انہوں نے اپنے دس سالہ آمرانہ دور میں دوسروں کے لیے جتنی مشکلات پیدا کی تھیں ، اب شاید وہ سب ایک ساتھ بھگتنی پڑیں گی۔ پرویز مشرف ساڑھے چارسالہ خود ساختہ جلا وطنی ختم کرکے 24 مارچ کو وطن واپس پہنچے۔ ان کی صاحبزادی نے سندھ کی عدالت عالیہ سے اپنے والد کی ضمانت قبل از گرفتاری منظور کرائی تھی جس میں توسیع کے لیے وہ ہائی کورٹ میں پیش ہوئے تو انہیں مشتعل افراد سے جوتے کھانے پڑے اور وکلا ءنے پرویز مشرف کے خلاف شدید نعرے بازی بھی کی۔

ہفتے کے روز مشکلات سے پریشان مشرف کے بھاگنے کا باب بھی بند کردیا گیا ہے۔ پاکستان کے وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے نے سابق صدر پرویز مشرف کے بیرون ملک جانے پر پابندی عاید کرتے ہوئے ان کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کر دیا ہے۔ وزارت داخلہ کی طرف سے جاری نوٹیفکیشن میں ایف آئی اے امیگریشن کو کہا گیا ہے کہ مشرف کئی کیسوں میں ملوث ہیں، ان کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا جائے۔ ایف آئی اے حکام نے امیگریشن اور ایئر پورٹس حکام کو آگاہ کیا ہے کہ پرویز مشرف کو کسی بھی ایئر پورٹ سے بیرون ملک جانے کی اجازت نہیں، اگر وہ باہر جانے کی کوشش کریں تو انہیں گرفتار کرلیا جائے۔ ایف آئی اے حکام کی جانب سے امیگریشن اور ایئر پورٹس حکام کو تحریری طور پر ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔ بالخصوص کراچی، لاہور، اسلام آباد اور کوئٹہ کے ہوائی اڈوں پر سخت نگرانی کی بھی ہدایات دی ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ سندھ ہائی کورٹ کے حکم پر سابق صدر کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالا گیا ہے۔ جمعہ کو سندھ ہائی کورٹ نے بھی مشرف کو بغیر اجازت ملک چھوڑنے سے روک دیا تھا۔ ایف آئی اے حکام نے امیگریشن حکام کو باقاعدی تحریری طور پر ہدایات جاری کر دی ہیں۔ پاکستان کے سابق آرمی چیف جنرل ریٹائرڈ مرزا اسلم بیگ 2 روز قبل اس خدشے کا اظہار کیا تھا کہ پرویز مشرف پاکستان میں مزید رہے تو پھنس سکتے ہیں۔ پرویز مشرف وطن واپسی کے بعد سے کراچی کے مقامی ہوٹل میں قیام پذیر ہیں۔ جلد اسلام آباد جانا چاہتے ہیں لیکن چک شہزاد کا فارم ہاو ¿س سیل ہونے کی وجہ سے وہ شدید پریشانی سے دوچار ہیں۔طالبان تو پہلے ہی سے پرویز مشرف کو انہی الفاظ میں دھمکی دے چکے ہیں جن الفاظ میں مشرف نے بگٹی اور لال مسجد والوں کودھمکی دی تھی کہ وہ اپنے آپ کو خود بخود ہمارے حوالے کردیں ورنہ ایسی جگہ سے ہٹ کریں گے پتا بھی نہیں چلے گا۔

دوسری جانب وکلاءبرادری سابق صدر کے خلاف سخت رویہ اختیار کیے ہوئے ہے۔سندھ ہائی کورٹ بار نے پرویز مشرف کی پیشی پر رینجرز اور سےکورٹی اہلکاروں کے عدالت میں اسلحہ لانے کو توہین عدالت قرار دیا ہے، وکلاءنے عدالت میں سیکورٹی اہلکاروں کے اسلحہ لے کر آنے کے خلاف ہڑتال کا اعلان بھی کردیا ہے۔ وائس چیئرمین سندھ بار کونسل عاقل لودھی نے کہا کہ سابق صدر پرویز مشرف کی پیشی کے موقع پر سیکورٹی اور رینجرز کے اہلکاروں نے عدالت کے تقدس کو پامال کیا اور ہائی کورٹ کو یرغمال بنائے رکھا۔ پرویز مشرف کی عدالت آمد پر توڑ پھوڑ کی گئی، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار عدالت کے اندر بھی اسلحہ کے ساتھ موجود رہے جو توہین عدالت ہے۔ جب کہ سندھ بار کونسل کے رکن محمود الحسن نے کہا ہے کہ ہائی کورٹ کو یرغمال بنا کر ایک بار پھر12 مئی کا واقعہ دہرانے کی کوشش کی گئی۔ چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے صرف نوٹس لیا ہے جو ناکافی ہے، پیر کو سندھ بھر میں عدالتوں کا بائیکاٹ کریںگے۔ اس موقع پر کراچی بار کے صدر نعیم قریشی نے کہا کہ وکلاءاسکروٹنی کے موقع پر پرویز مشرف کو کراچی سٹی کورٹ میں داخل نہیں ہونے دیں گے۔

مشرف کے خلاف غصے سے بھری وکلاءبرادری کی جانب سے سابق صدر کو جوتا مارنے کے اقدام کو درست قرار دیتے ہوئے وکیل تجمل لودھی کو ایوارڈ دینے کا بھی اعلان کیا۔اسلام آباد اور راولپنڈی کے وکلاءنے بھی مشرف کو جوتا مارنے والے وکیل کی حمایت کی ہے، ان کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف کے جرائم بہت سنگین ہیں ، اسے صرف جوتا مارنا کافی نہیں۔جوتا مارنے والے نے اپنے جذبات کا اظہار کیا ہے، جس کا اسے حق ہے۔جڑواں شہروں کے وکلاءکا کہنا تھا کہ ہمیں مشرف کے اسلام آباد و رالپنڈی آنے کا انتظار ہے، ہم نے ایسی حکمت عملی تیار کی ہے جو مشرف کے وہم و خیال میں بھی نہیں ہوگی۔ان کا کہنا تھا کہ ہم مشرف کا ایک قومی مجرم کے طور پر استقبال کریں گے۔وکلاءنے کہا ہے کہ بارہ مئی کو ہم ائیر پورٹ پر محصور تھے اور مشرف کے ساتھی خون کی ہولی کھیل رہے تھے،یہ وہی مشرف ہے جس نے لاپتہ افراد کا سودا کیا، ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو امریکا کے حوالے کیا، لال مسجد میں خون کی ہولی کھیلی اور بےشمار گھناﺅنے جرم کیے ہیں۔وکلاءنے کہا کہ لگتا تو یہ ہے کہ پرویز مشرف اب پبلک مقامات پر کبھی نہیں آئیں گے کیونکہ اب خدا کی پکڑ شروع ہوچکی ہے۔مشرف نے قوم کو مکے دکھائے تھے اب قوم اسے جوتے دکھا رہی ہے۔

یاد رہے مشرف سندھ ہائی کورٹ گئے تو وکلاءنے ان پرجوتے چلا دیے تھے۔گزشتہ روز سابق صدر مشرف نے امریکی ٹی وی کو انٹریو دیتے ہوئے کہا کہ عدالت پیشی کے موقع پر انہیں سخت توہین محسوس ہورہی تھی۔ میری زندگی کا یہ پہلا موقع تھا کہ میں کورٹ روم میں پیش ہوا، اگرچہ بظاہر میرا رویہ دوستانہ اور غیر محسوس تھا لیکن حقیقت یہ تھی کہ عدالت میں پیشی کے وقت توہین محسوس ہورہی تھی۔ پرویز مشرف نے کہا کہ جوتا پھینکے جانے کے وقت انہیں خطرہ محسوس نہیں ہورہا تھا۔ میں نے جوتا پھینکنے والے شخص کو دیکھا تک نہیں اور نہ میں اس شخص کو جانتا ہوں کہ وہ کون ہے۔

دوسری جانب سابق آمر انتخابات میں جیتتے ہوئے بھی نظر نہیں آرہے کیونکہ ان کے خلاف وکلائ، طلبہ اور ورکرز جمع ہوچکے ہیں۔ سابق صدر پرویز مشرف کے مقابلے کے لیے کراچی کے حلقہ این اے 250 سے ڈاکٹر عافیہ کی بہن فوزیہ صدیقی اور سابق ناظم کراچی نعمت اللہ خان نے کاغذات نامزدگی جمع کرادیے۔ اس بات کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ فوزیہ صدیقی اور نعمت اللہ خان میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہوجائے گی۔ نعمت اللہ خان ایڈووکیٹ نے جماعت اسلامی کی جانب سے کاغذات جمع کرائے جبکہ ڈاکٹر عافیہ کی بہن ڈاکٹر فوزیہ نے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فاطمہ جناح ایک ڈکٹےٹر کے سامنے کھڑی ہوئی تھیں، میں بھی قوم کی بےٹی ہوں اور آج ماضی کے ڈکٹےٹر جنرل مشرف کے سامنے کھڑے ہوکر مادر ملت کی روایت کو زندہ کر رہی ہوں۔ تبدیلی کی اس لہر میں ان شاءاللہ ڈکٹےٹر کو شکست ہوگی، پوری قوم میرا ساتھ دے گی۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ سےد عبدالوحید ایڈووکیٹ، وکلائ، سول سوسائٹی، تاجر برادری، طلبہ، انسانی حقوق رہنما اور ورکروں کی بڑی تعداد کے علاوہ ڈاکٹر عافیہ کے سپورٹر بھی موجود تھے۔ ڈاکٹر فوزےہ صدیقی نے کہا کہ مشرف ظلم و جبر، نا انصافی اور جمہورےت اور عدلےہ کے قتل عام کی علامت بن کر پوری قوم کے سامنے انتخابات میں نمودار ہوئے ہیں، ہمیں ےہ دیکھنا ہے کہ اس موقع پر جمہوری قوتیں کتنا ہمارا ساتھ دیتی ہیں۔ ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے کہا کہ میں صرف عافےہ کے لیے نہیں بلکہ پاکستان میں بسنے والے ہر مرد و عورت جن کے ساتھ ناانصافی ہوئی ہو، ان کو انصاف دلانا چاہتی ہوں۔ مجھے اُمید ہے کہ قوم تبدیلی کی اس فضا میں میرا ساتھ دے گی اور ذلت آمیز شکست مشرف کا مقدر بنے گی۔
عابد محمود عزام
About the Author: عابد محمود عزام Read More Articles by عابد محمود عزام: 869 Articles with 638676 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.