امریکی انتظامیہ گستاخانہ فلم بنانے والوں کو سزا دے ورنہ

پاک امریکا مشترکہ مفادات میں کیمرون منٹر کے منتر کے بعد رچرڈ اولسن کا کیا کردار ہوگا.؟
امریکی انتظامیہ گستاخانہ فلم بنانے والوں کو سزا دے ورنہ خداکی طرف سے سینڈی جیسی مزیدقدرتی آفات آتی رہیں گیں...!!
کیاپاکستانی سونامی عمران خان کو ٹورنٹو میںروک کر امریکا نے سمندری طوفان ”سینڈی “ کوخود اپنی تباہی کی دعوت دے ڈالی ہے..؟

آج دنیاکی خود کو سُپرطاقت تصور کرنے والے ملک امریکا کو اپنی تاریخ کے سب سے بڑے سمندری طوفان ”سینڈی“ سے ہونے والی تباہ کاری کا سامنہ ہے اورکئی کروڑ امریکیوں کو جائے پناہ کی تلاش ہے اور ا مریکی شہری اپنی موت کے خوف سے پاگل ہوئے جارہے ہیں اور ایسے میں یہ خودکو اِس انجام تک پہنچانے کا ذمہ دار اپنے جابر و فاسق حکمرانو ں کو ڈھیرارہے ہیں اور چیخ چیخ کر کہہ رہے ہیں آج امریکامیں جتنی بھی تباہ کاری ہورہی ہے اِس کے سارے ذمہ دار صدر اوباما اور اِن کی انتظامیہ ہے جس نے اپنی ناقص حکمتِ عملی کی وجہ سے گستاخانہ فلم بنانے والوں کو دیدہ ودانستہ تحفظ فراہم کرکے امریکا کو قدرتی آفات توکبھی طالبان کے خطرات سے دوچارکردیاہے اورآج بھی اوباما اور اِس کی انتظامیہ امریکااور امریکی شہریوں کو مزیدخطرات سے دوچار کرنے کے لئے انتخابی عمل کے بعد دوبارہ عہدہ صدارت کے حصول کے لئے سرگرمِ عمل ہے جن کے نزدیک دنیا اوربالخصوص مسلم ممالک میں اپنے سفیروں اور اپنے نمائندوں کے ذریعے بدامنی پھیلانے کے لئے زیادہ سے زیادہ امریکی مفادات کے حصول کے خاطر اِن کی تعیناتی کا عمل بھی تیزکرناہے اِس طرح موجودہ امریکی صدر اوباما کا خام خیال یہ ہے کہ اِس عمل سے مسلم ممالک اور بالخصوص پاکستان سے ہر حال میں امریکی مفادات کو حصول یقینی بنایاجاسکے گا۔

اگرچہ آج اِسی امریکی ایجنڈے کو لے کر پاکستان کے لئے تعینات ہونے والے نئے امریکی سفیر رچرڈاولسن اپنی ذمہ داریاں سنبھالنے کے لئے پاکستان میں اپنے قدم رنجافرماچکے ہیںاولسن ایک ایسے وقت میں اپنی ذمہ دارایاں نبھانے پاکستان آئے ہیں جب پاک امریکاتعلقات اپنی تاریخ کے انتہائی نازک دور سے گزررہے ہیں ایسے میں اَب دیکھنایہ ہے کہ اِن کے یہ قدم پاک امریکا تعلقا ت میں بہتری آنے کے حوالے سے کتنے مبارک ثابت ہوں گے...؟؟ جس کے بارے میں دونوں جانب سے ڈھیروں مخمصے جنم لے رہے ہیں کیوں کہ خطے میں امن و امان کے قیام کے لئے پاکستان امریکا کے لئے اور امریکا پاکستان کے لئے خاصی اہمیت کاحامل ہیں یوں یہ دونوںممالک اپنے اپنے مفادات کے خاطر ایک دوسرے کی ناراضگی کے متحمل نہیں ہوسکتے ہیں جب ہی پاکستان اور امریکا کی یہی ہی کوشش ہے کہ خطے میں زمینی حقائق کے پیشِ نظر ایک دوسرے کے مفادات کا خیال رکھتے ہوئے ایسے اقدامات کئے جائیں کہ دونوں ممالک پاکستان اورامریکا تاریخ کے اِس نازک دور کے چیلنجز سے نبردآزماہوسکیں اور اپنے اپنے مفادات کے حصول کو یقینی بناکرسُرخروہوجائیں ۔

جبکہ امریکا اور پاکستان کے تعلقات میں بہتری لانے کے لئے پاکستان میں تعینات ہونے والے نئے امریکی سفیر رچرڈاولسن کا اسلام آباد پہنچنے کے بعد امریکی سفارت خانے سے جاری اپنے پہلے بیان میں یہ کہناہے کہ”پاکستان امریکا کے لئے اہم ملک ہے، امریکا پاکستان سے مثبت اور دیرپاتعلقات چاہتاہے، پاکستان کے ساتھ تعلقات باہمی احترام اور مشترکہ مفادات کی بنیادپر استوارکئے جائیں گے اور اپنے اِسی بیان میں پاکستان میں اپنی نئی ذمہ داریاں سنبھالنے والے سفیر رچرڈ اولسن کا اپنا سینہ ٹھونک کراور پاک امریکا تعلقات کے حوالے سے اپنی سیاسی مدبرانہ اور مخصوص سوچ رکھنے کے باعث یہ بھی کہناہے کہ”میں اپنے قیام کے دوران پاکستان اور امریکا کے درمیان مضبوط تعلقات کے لئے اپنا ہر ممکن کرداراداکروں گاجس کے لئے میں امریکااور پاکستان کے تعلقات میں بہتری لانے کے خاطر بیتاب ہوں“ ۔

اگرچہ یہاں یہ امرقابل ذکرضرور ہے کہ نئے امریکی سفیر کے یہ خیالات کسی حد تک تو اپنی جگہہ ٹھیک ہوسکتے ہیں مگرمیرے نزدیک اولسن اپنی ذمہ داریاں اُس طرح انجام نہیں دے سکیں گے جس طرح کیمرون منٹر انجام دے گئے ہیں کیوں کہ اِن کے پیش رو کیمرون منٹر پاکستان میں ایک ایسے امریکی سفیر گزرے ہیں جنہوں نے بیشتر مواقعوں پر امریکی انتظامیہ سے پاکستان کے مفادات کامقدمہ بھی لڑاہے جن سے متعلق پاکستانیوں کا ایک خیال یہ بھی ہے کہ کیمرون منٹر نے جہاں امریکی مفادات کا خیال کیاتو وہیں کیمرون نے امریکی حکومت سے پاکستانی مفادات کو منوانے اور امریکی انتظامیہ کے سامنے پاکستانی تحفظات کا بھی کھل کر اظہار کیا۔

جبکہ اَب دیکھنا یہ ہے کہ پاک امریکا تعلقات میں بہتری لانے کے حوالے سے پاکستان میں تعینات ہونے والے نئے امریکی سفیر مسٹر رچرڈ اولسن کیا امریکی مفادات کے ساتھ ساتھ پاکستانی مفادات اور تحفظات کا بھی خیال کریں گے یا پاکستانی مفادات کو ہوامیں اُڑاتے اور پاکستان کے تحفظات کو ملیامیٹ کرتے رہیں گے ایسے میں عام پاکستانی میں یہ سوچ جنم لے رہی ہے کہ پاکستان میں نئے امریکی سفیر رچرڈوالسن کی تعیناتی خالصتاََ امریکی مفادات کے لئے کی جارہی ہے یا پاکستان کے مفادات اور تحفظات کا بھی احترام کیاجائے گا...؟؟بہرحال ..! میں اُمید کرتاہوں کہ نئے امریکی سفیررچرڈ اولسن پاک امریکا تعلقات کے حوالے سے اپنی مثبت اور تعمیری ذمہ داریاں ضرور نبھائیں گے اور خطے کے مسائل حل کروائیں گے۔

اور اِسی کے ساتھ ہی میں یہاں امریکا میں آنے والے سمندری طوفان ”سینڈی“ سے متعلق اظہارِ مزاق یہ کہناچاہوں گا کہ گزشتہ دنوں جب اُدھرامریکی امیگریشن کے اہلکاروں نے کینڈا کے شہر ٹورنٹو میں پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان المعروف سونامی کو کئی گھنٹے روک لیاتھااور اِس انٹرنیشنل شخصیت عمران خان المعروف سونامی سے ڈرون حملوں سے متعلق اِن کے موقف پر تفتیش کرنے کے خاطر اِن تضحیک کرنی چاہی اور اِنہیں ڈی لوڈ کرناچاہاتو یقینااُس وقت امریکیوں کے اِس رویے پر عمران خان المعروف سونامی بھائی کے منہ سے امریکیوں کے لئے بددعاضرور نکلی ہوگی جو یقینا قبول بھی ہوگئی ہے مگراِسی کے ساتھ ہی ہمارے عمران بھائی المعروف سونامی کی اعلی ٰ فہم وفراست بھی کام آئی جس سے اُنہوں نے امریکیوں کی سازش کو ناکام بنایااور اِن کی سازش سے یہ بچ نکلنے میںبھی کامیاب ہوئے اور یہی وجہ ہے کہ آج یہ باعزت طریقے سے امریکا میں اپنی سیاسی و انتخابی مہم جوئی کے سلسلے میں فنڈنگ میں بھی مصروف ہیں۔

مگر یہاں حوصلہ افزاءایک بات یہ ہوئی ہے کہ امریکی ٹورنٹٹومیں پاکستانی سونامی کو اپنی سازش سے روکنے میں تو کامیاب نہ ہوئے اور اِنہیں منہ کی کھانی پڑی آج جس کا نتیجہ یہ نکلا ہے کہ پاکستان میں تعینات ہونے والے نئے امریکی سفیررچرڈ اولسن کے ملک امریکاکو اُدھر اِن دنوں اپنی تاریخ کے سب سے بڑے سمندری طوفان وسونامی ” سینڈی“ کی تباہی کا سامناہے جس کی وجہ سے خدشہ ہے کہ چھ کروڑ یا اِس سے زائدامریکی شہری متاثر ہوسکتے ہیں ابتدائی اطلاعات کے مطابق امریکا میں آنے والے سمندری طوفان ”سینڈی“ کی وجہ سے امریکا میں نیشنل اور انٹرنیشنل ہزاروں پروازیں منسوخ ، کئی درجن ریاستوں میں ایمرجینسی، ساحلی علاقوں سے لاکھوں افراد کا انخلا، اگلے ہفتے امریکا میں ہونے والے انتخابات کے حوالے سے اوباما اور رومنی کی انتخابی مہم معطل،روجینا، نیوجرسی اور کئی علاقوں میں پانی داخل، نیویارک سمیت کئی ریاستوں میں تعلیمی ادارے ، ٹرانسپورٹ، ایٹمی ری ایکٹرز، آئل ریفائنریزبند، بجلی و ریلوے کا نظام درہم برہم ، نائن الیون کے بعد پہلی بار امریکی اسٹاک ایکسچینچ اور سرکاری ادارے بندہونے کے باعث پیداہونے والی صورتِ حال پر امریکی اقتصادی ماہرین کا کہناہے کہ سینڈی طوفان سے نقصان کی مالیت 20ارب ڈالر یا اِس سے بھی تجاوز کرسکتی ہے یوں آج زمین پر خدائی فوجداری کا دعویٰ اوراُمتِ مسلمہ کے لاکھ احتجاجوں کے باوجود گستاخ رسول کے مرتکب افراد(کتوں ) سے بازپرس نہ کرنے والے امریکا کواِس کی تاریخ کے جس بدترین سمندری طوفان ”سینڈی “ کا سامناہے اِس نے امریکا کی نیندیں حرام کردی ہیں اور امریکیوں کی ہنسی اُڑگئی ہے اور ہر امریکی کا اپنی جدیدسائنس اور اِنہیں تحفظ فراہم کرنے والی مشینریزاور افواج پر سے اعتبار اُٹھ گیاہے اور یہ سوچ رہے ہیں کہ اِن پر آج سینڈی کی شکل میں جو عذاب نازل ہواہے یقینایہ مسلم دنیا بالخصوص پاکستان کے اُن معصوم انسانوں کی بددعاؤں کا نتیجہ ہے جن پر ہمارے(امریکی) حکمرانوں نے ڈرون حملوں کی صُورت میں ظلم ڈھائے ہیںاور ہمارے حکمرانوں نے پیغمبراسلام کی شان میں گستاخانہ فلم بنانے والوں کوجو تحفظ فراہم کیا ہے سینڈی کی صورتِ میں خداکا عذاب اِن پر اِسی وجہ سے نازل ہواہے اگر اب بھی امریکیوں (بالخصوص اوباماانتظامیہ )نے اپنے کئے گئے دانستہ گناہوں کی خداسے توبہ نہ کی تو ایسی مزید قدرتی آفات امریکا پر نازل ہوتی رہیں گیں حتی کہ امریکاتباہ و برباد ہوجائے گا۔
Muhammad Azim Azam Azam
About the Author: Muhammad Azim Azam Azam Read More Articles by Muhammad Azim Azam Azam: 1230 Articles with 895302 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.