پاک ترک دوستی اور شانزہ کا ایثار

ترکی کا شمار پاکستان کے مخلص ترین دوستوں میں ہوتا ہے ترکی نے ہر مشکل مرحلہ میں پاکستان کی ہر ممکن مدد کی ہے ،چاہے وہ پاکستان میں 2005ءکا تباہ کن زلزلہ ہو یا پھر سیلاب سے ہونے والی تباہی ہو۔ترکی کے سرمایہ کار بھی پاکستان میں سرمایہ کاری میں دلچسپی رکھتے ہیں ،پاک ترک دوستی اک لازوال رشتہ ہے جو دونوں طرف موجود ہے ،دونوں طرف کی عوام میں محبت ،اخوت اور ایثار و قربانی کا جذبہ موجود ہے ہر کڑے وقت میں جہاں ترکی کی حکومت نے پاکستان کا ساتھ دیا ہے وہیں پر اس کی عوام نے بھی اپنے پاکستانی بھائیوں اور بہنوں کے لئے محبت و قربانی کی نئی مثالیں قائم کی ہیں ،اسی طرح پاکستان بھی اپنے برادر ملک ترکی کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑا ہے ،دونوں طرف کی قیادت مختلف امور اور مختلف منصوبوں پر ایک دوسرے سے تعاون کرتے رہتے ہیں دونوں طرف سے خیر سگالی کے جذبات اور وفود کا تبادلہ بھی وقتاََ فوقتاََ ہوتا رہتا ہے ،ہمارا دوست ملک ترکی ترقی اور کامیابی میں ہم سے آگے ہے اور پاکستانیوں کو اس سے کافی کچھ سیکھنے کا موقع ملتا رہتا ہے جہاں ہر مشکل مرحلہ میں ترکی نے پاکستان کا ساتھ دیا ہے وہیں پر توانائی کے میدان میں بھی ترکی نے پاکستان کی ہر ممکنہ مدد کی ہے ،توانائی کے بحران سے نمٹنے کے لئے اس نے اپنا ایک جہاز بھی پاکستان بھجوایا تھا جو کچھ وجوہات کی بنا پر واپس کر دیا گیا ہے لیکن امید ہے کہ ترکی نے اس کا برا نہیں منایا ہو گا اور دونوں طرف سے اس کی وجہ سے تعلقات پر کوئی اثر نہیں پڑے گا ۔

پاک ترک دوستی پر لکھنے کی اہم وجہ وہ ایک خبر ہے جو میری نظر سے گزری تو میرا سر فخر سے بلند ہو گیا اور سوچنے لگا کہ اخوت و ایثار میں بچے بھی ایسے جذبات رکھتے ہیں یقینا یہ ان کی والدین کی طرف سے بہترین تربیت کا نتیجہ ہے خبر کے مطابق اک دس سالہ بچی جس کا نام شانزہ شعیب ہے جو جماعت پنجم کی ذہین طالبہ ہے اور ہر سال جماعت میں اول پوزیشن حاصل کرتی ہے اس نے اپنا جیب خرچ،عیدی اور سالگرہ پر جمع ہونے والے تقریباََ نوہزار (9000)روپے ایک تقریب میں گورنر پنجاب سردار لطیف کھوسہ کی موجودگی میں ترکی کے سفیر مصطفی بابر کو پیش کئے ۔شانزہ کا کہنا تھا کہ اس نے ٹی۔وی پر دیکھا کہ اسلامی ملک ترکی میں زلزلہ آیا جس سے سینکڑوں لوگ مر گئے ہیں اور بہت سارے مکانات تباہ ہوگئے ہیں تو مجھے بہت افسوس ہوا ،میں نے روتے ہوئے اللہ سے دعا مانگی کہ اللہ مسلمانوں کی حفاظت فرمائے ،اس کا مزید کہنا تھا کہ میں نے ایک میگزین(ماہنامہ پھول) میں پڑھا تھا کہ پچھلے سال جب میرے ملک میں سیلاب آیا تھا اور جس سے پاکستان میں کافی تباہی مچی تھی تو ترکی سے تعلق رکھنے والی ایک بہن ’ماروی تکینے‘نے اپنا ایک سال کا جیب خرچ اور گڑیا پاکستان بھجوائی تھی ،میں ترک بہن ماروی تکینے کو پیغام دینا چاہتی ہوں کہ ترکی کے لوگ اور پاکستانی ایک ہیں ،ہم آئندہ بھی ایک دوسرے کے غم میں برابر کے شریک ہیں اور ہماری دوستی اور محبت بڑھتی رہے گی۔

یہاں پر اک عجیب اتفاق دیکھنے میں آیا کہ ترکی کا قومی دن بھی انتیس اکتوبر ہے اور شانزہ کی تاریخ پیدائش بھی اسی تاریخ کی ہے ۔شانزہ شعیب کی خبر پڑھتے ہوئے میں سوچ رہا تھا کہ پاکستان میں ایسے بچے موجود ہیں جو محبت،اخوت اور ایثار وقربانی کی نئی مثالیں رقم کر رہے ہیں ،’ماروی تکینے‘ اور’ شانزہ شعیب ‘کے جذبے کو دیکھ کر میں یہ خیال کرتا ہوں کہ مستقبل میں پاکستان اور ترکی کے تعلقات اس سے بھی بہتر ہوں گے اور ان معصوم کلیوں کے بارے یہی کہوں گا کہ
یہی چراغ جلیں گے تو روشنی ہو گی

پاکستان کے ننھے معماروں کو شانزہ کی قربانی سے سبق حاصل کرنا چاہئے ،ترکی کے سفیر مصطفیٰ بابر نے ایک تعریفی خط میں شانزہ کے جذبے کو سراہتے ہوئے لکھا کہ ان کی رقم متاثرہ افراد کی بحالی کیلئے قائم وزیر اعظم طیب اردگان کے خصوصی فنڈ میں جمع کروا دی گئی ہے ۔

پاک ترک دوستی اک نئے دور میں داخل ہو رہی ہے جس سے دونوں ممالک کے تعلقات بھی مضبوط ہوں گے ،دونوں ممالک کی عوام کو بھی ایک دوسرے کے قریب آنے کا اور ایک دوسرے کے دکھ درد پر مرہم رکھنے کا موقع ملے گا کیونکہ دونوں طرف سے یہی صدا گونج رہی ہے ۔
پاک ترک دوستی۔۔زندہ باد
AbdulMajid Malik
About the Author: AbdulMajid Malik Read More Articles by AbdulMajid Malik: 171 Articles with 188077 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.