پا کستان میں زندگی اور موت کی کشمکش

 دہشتگردی کے خلا ف نام نہا د امریکی جنگ سے کسی کو کوئی نقصان پہنچا ہو یا نہیں لیکن یہ تو صا ف ظا ہر ہے کہ اس میں پا کستان اورافغا نستان سمیت اسلامی ممالک کو شدید نقصا ن پہنچا ہے ۔ امریکہ ، اسرائیل اور اس کے بے ایمان حوا ریو ں نے القا عدہ کا ہوا کھڑا کر کے اس نئی صدی کے آغا ز سے ہی پا کستان اور اسلامی دنیا کو آتش و آہن سے نہلا دیا اور کئی سال گز ر جا نے کے با وجود بھی وطن عزیز پر دہشتگردی ، تخریب کا ری اور خطرات کے بادل منڈلا رہے ہیں ۔ ہزا رو ں میل بیٹھا مکا ر ، غدار اور بد مزاج امریکہ مطلو بہ عزائم کے حصول اور دنیا پر اپنی قوت اور حکومت مسلط کر نے کے لیے محض مسلما نو ں سے خوفزدہ ہو کر دہشتگردی کا گنا ﺅ نا کھیل کھیلتا دکھا ئی دیتا ہے ۔ کبھی اس کا رد عمل خود کش دھماکو ں کی صورت میں دکھا ئی دیتا ہے تو کبھی قبا ئلی علا قوں میں اپنے ہی فوجیو ں کے مخالف قوتیں بر سر پیکا ر دکھا ئی دیتی ہیں ۔ درحقیقت کو ئی مسلمان اور اہل ایمان کردار اس سا رے کھیل کے پیچھے نہیں ہے بلکہCIA اور مو ساد کے زر خرید ایجنٹوں کے کا رنامو ں کی بد ولت پا کستان کے عوام اپنے ناکردہ گنا ہو ں کی سزا خود کش دھماکو ں ، دہشتگردی ، تخریب کا ری اور بد امنی کی صورت میں بھگت رہے ہیں ۔ پس پردہ یہ حقا ئق کا ر فرما ہیں کے اسلام دشمن قوتیں امریکہ ، اسرائیل اور بھا رت پا کستان کو اندرونی و بیرونی سطح پر مختلف مسائل اور مصائب میں الجھا کر اسکی معشیت اور تعمیرو ترقی کو مکمل طور پر تبا ہ کر نا چا ہتے ہیں ۔ انہیں کبھی بھی یہ با ت گوا رہ نہیں ہے کہ اسلامی جمہو ریہ پا کستان کبھی بھی دنیا میں تر قی یا فتہ ممالک کی صف میں شامل ہو ۔ امریکہ ، اسرائیل اور اسکے اتحا دیو ں نے گذشتہ کئی سالو ں سے افغا نستان کو جنگ و جدل میں الجھا کر اس کی تعمیرو ترقی اور اس کے امن و امان کو مکمل طور پر تباہ کر دیا ہے ۔ اسی طر ح وہ نہیں چا ہتا کہ پا کستا نی عوام کا دنیا کے اندر مثبت پہلو میں نام اجا گر ہو اور انہیں عزت و تکریم کی نگا ہ سے دیکھا جا نے لگے اور ان کی شنا خت کو تسلیم کیا جا نے لگے اور پا کستان کی پو ری دنیا میں اہمیت اور حثیت سب کے سامنے کھل کر آجا ئے ۔ زندگی اور مو ت کی کشمکش میں مبتلا پا کستانی عوام اپنی آنکھو ں سے اپنی بے پنا ہ صلا حیتو ں اور خو بیو ں کے ہو نے کے با وجود اپنا گرتا ہوا مرال ملا حضہ کر رہے ہیں ۔ کسی اہل نظر نے اسکا کیا خوب نقشہ کھینچا ہے۔ میں سانس بھی گن کر لیتا ہو ں جس روز سفر پہ نکلتا ہو ں اک خوف ذدہ جیو ن لیکر میں مو ت کے گھر میں رہتا ہو ں جہا ں ذات نسل کے جھگڑوں میں ہتھیا ر اٹھا ئے جا تے ہیں ۔ ہر روز مسلمانو ں کا جہا ں خو ن بہا یا جا تا ہے جہا ں مو ت بھی ما تم کر تی ہے میں اس نگری میں رہتا ہو ں ۔ اک خو ف ذدہ جیون لیکر میں مو ت کے گھر میں رہتا ہو ں ہر روز کسی ما ں کا بیٹا بے مو ت ہی ما را جا تا ہے ۔ ہر روز کسی میت کو دھرتی میں اتارا جا تا ہے ۔ کبھی ہم بھی ما رے جائیں گے بس خوف یہ طا ری رہتا ہے ۔ جس ملک کا نام اسلامی جمہو ریہ پا کستان ہے میں اس ملک میں رہتا ہو ں اک خو ف ذدہ جیون لیکر میں مو ت کے گھر میں رہتا ہو ں ۔امریکن سی آئی اے ، اسرائیلی مو ساد اور انڈین را پا کستان کی جڑیں کھو کھلی کر نا اور دنیا کے نقشے سے اسکا نام و نشا ں مٹا نے کی خا طر مالی ، عسکری اور بین الا قوامی سطح پر بھر پور اندا ز میں نقصا ن پہنچا نے کے در پے ہیں ۔ اسکے لیے وہ ملک و ملت میں موجود میر جعفر اور میر صادق جیسے کرداروں کو ہمہ وقت خریدنے کے لیے کو شاں ہیں ڈا کٹر شکیل آفریدی جیسے ضمیر فروش ڈا لر وں کے عوض ہمہ وقت ان کے ساتھ تعا ون اور مد د کے لیے تیا ر ہیں ۔ دعوت فکر ہے ان نام نہا د جہا دیو ں کو بھی جو اپنے ملک کے اندر اپنے ہی بھا ئیو ں کے اوپر خود کش حملے کرتے ہیں اپنے مغربی آقا ﺅ ں کو خوش کر نے کے لیے اور اپنے مسلمان بھا ئیو ں کو کفار و مشرک قرار دیکر مو ت کے گھا ٹ اتا رتے ہیں اپنی دہشتگردی، انتہا پسندی اور قوت کا محور ملک پا کستان کو بنا نے کی بجا ئے اغیا ر کے خلا ف اپنی ساری قوت، طا قت اور تجربہ کو استعمال کریں جہا د کو فرقہ وارانہ رنگ نہ دیں اور اپنا شوق جہا د بے را ہ روی اور گمراہی کا شکا ر ہو کر پا کستان میں نہ پو را کریں ۔ اپنی جنگ کو صرف کفا ر و مشرکین تک ہی محدود رکھیں اپنی دنیا اور عا قبت گوا نے کے لیے مسلمانو ں کو اپنے نا پاک ارادوں کا نشانہ نہ بنائیں ۔ دعوت فکر ہے اس نام نہا د سو چ پر کہ وہ اپنا جا ئزہ لیں کے کہیں جہا د کے نام پر استعمال تو نہیں ہو رہے ہیں ان کے مخالفین ڈا لرو ں اور پو نڈو ں کے عو ض انکے ایمان کا سودا تو نہیں کر رہے ہیں ۔ اور یہ گمراہ اور جا ہل لوگ اس شا خ کو کا ٹنے کی حما قت کر رہے ہیں جس پر انکا اپنا آشیا نہ ہے ۔ بد کردار اور بد ترین امریکی کا رندے پا کستان کے اندر ڈرون حملو ں ، صو بائی تعصب ، فرقہ وا ریت ، قوم پر ستی اور خو د مختار قوتو ں کا سہا را لیکر ملک کو عد م استحکا م کا شکا ر بنانا چا ہتے ہیں ۔ ان نامسا د حا لا ت میں ہما رے تمام مکا تب فکر سیاسی ، سماجی ، مذ ہبی ، فلا حی ، علمی اور عسکری تنظیمیں سو ئے ہو ئے ہیں ان کو اس با ت کی فکر نہیں کہ ان کو خا رجی اور دا خلی اعتبا ر سے کس قدر گرا یا جا رہا ہے ۔ ہر شعبہ سے منسلک پا کستانی اپنی وطن پر ستی اور جذبہ حب الوطنی سے محروم اپنی ذا تی لا ئف اورمسائل میں اسقدر الجھے ہو ئے ہیں کہ انہیں پل بھر کی خبر نہیں ہے کہ ملک کے اندر کیا تخریب کا ری بر پا کی جا رہی ہے ۔ ہما ری آزادی ، ہما ری بقاء، ہما ری خوداری ، ہما ری انا نیت ، ہما ری خو د مختا ری اور ہما رے تحفظ کا سوداکیا جا رہا ہے ۔ لیکن سیا ست دان ، مذ ہبی رہنما ، علماءو مشا ئخ ، وکلا ء، ڈا کٹرز ، اساتذہ ، تا جر ، میڈ یا مین سب ہی اپنے اپنے مفادات کی دوڑ میں گم ہیں اپنی ملکی سا لمیت ، بقا ئے با ہمی اور تحفظ سے کسی کو کوئی سرو کا ر نہیں ہے ۔ ملک کے اندر دہشتگردی کا نا سور کس قدرنقصا ن پہنچا رہا ہے ۔ خود کش بم دھما کے اور ٹا رگٹ کلنگ معمول کے حا دثا ت بن گئے ہیں ۔ ان کو کنٹر ول کر نے اور ان کے تدارک کے لیے کو ئی جا مع حکمت عملی اور پیش رفت نہیں کی جا رہی ہے ۔ ما سوائے پا کستان کے خفیہ ادارے اور سیکیو رٹی فورسز کے اس با رے میں کو ئی بھی سو چ نہیں رہا ہے یہ ہما را مجموعی مسئلہ ہے ان معا ملا ت اور اس سا ری صورتحا ل کو رو کنے کے لیے اور اس کے خا تمہ کے لیے آسمان سے فرشتے تو نہیں اتریں گے ہمیں اپنے لیے اپنی ذا ت اور اپنے وطن کے لیے خود ہی سو چنا ہو گا عملی نہیں تو تفکر کا راستہ ہی اپنا کر اس سارے کر بنا ک منظر سے نکلنے کی سعی تو کم از کم کر نا چا ہیے ۔ کیو نکہ خدا نے اس قوم کی حا لت کبھی بھی نہیں بدلی جسے نہ ہو خیال آپ اپنی حا لت کے بدلنے کا ۔
اس وطن پر کو ئی نہ آفت پڑے
اس وطن کا حا می و نا صر خدا
اس وطن کے منکریں بد حال ہو ں
اس وطن کے حا سدیں ہو ں بینوا
S M IRFAN TAHIR
About the Author: S M IRFAN TAHIR Read More Articles by S M IRFAN TAHIR: 120 Articles with 107114 views Columnist / Journalist
Bureau Chief Monthly Sahara Times
Copenhagen
In charge Special Assignments
Daily Naya Bol Lahore Gujranwala
.. View More